Jasarat News:
2025-10-04@20:01:47 GMT

کافی کی دلچسپ تاریخ: ہاتھ دھونے کے پاؤڈر سے مشروب تک کا سفر

اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT

کافی کی دلچسپ تاریخ: ہاتھ دھونے کے پاؤڈر سے مشروب تک کا سفر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: دنیا بھر میں مقبول مشروب کافی کی اصل کہانی عام تصور سے کہیں زیادہ دلچسپ اور حیران کن ہے۔

 محققین کے مطابق پندرھویں صدی میں مشروب کی صورت میں مقبول ہونے سے کئی صدیوں پہلے کافی کو ایک بالکل مختلف مقصد کے لیے استعمال کیا جاتا تھایعنی ہاتھوں کی صفائی اور خوشبو کے لیے۔

امریکا اور فرانس کی مشترکہ ٹیم کی حالیہ تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ عربیکا کافی کی ابتدا ایتھوپیا کے بونگا علاقے سے ہوئی، جہاں سے اس کے لیے استعمال ہونے والے الفاظ بونا اور بن وجود میں آئے، نویں صدی کے عربی طبی اور نباتاتی متون میں کافی کو بنک کے نام سے ذکر کیا گیا ہے جو مشروب نہیں بلکہ خوشبو دار اور صفائی کے مرکبات میں استعمال ہوتی تھی۔

عباسی دور کے معروف طبیب ابن ماسویہ نے اپنی تصنیف جواہر الطیب میں لکھا کہ بنک یمن سے لایا جاتا ہے اور خواتین کے لیے خوشبو دار اجزاء بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔ بعد کے اطباء جیسے الرازی اور ابن سینا نے بھی بنک کے خواص بیان کیے، جن میں پسینے کی بدبو ختم کرنا، جلد کو صاف کرنا اور ذہن پر اثر انداز ہونا شامل تھا۔ ابن سینا نے پہلی مرتبہ اس کے دماغ پر اثر ڈالنے والے خواص کی نشاندہی کی جو دراصل کیفین کا ابتدائی حوالہ سمجھا جاتا ہے۔

دسویں صدی کے کتبوں میں بنک پر مبنی ہاتھ دھونے کے نسخے بھی ملتے ہیں، جن میں اسے لونگ، دارچینی اور مختلف پھلوں کے چھلکوں کے ساتھ ملا کر استعمال کیا جاتا تھا۔

عباسی شاعر کشاجم نے اپنے کلام میں بنک کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ یہ کھانے کے بعد ہاتھوں سے چکنائی اور بدبو کو دور کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔

پندرھویں صدی تک پہنچتے پہنچتے یہ ہی بیج مشروب کی شکل میں سامنے آئے اور قہوہ کے نام سے مشہور ہوئے۔

 یمن اور ایتھوپیا کے صوفیا نے اسے اپنی رات کی عبادات میں بیداری اور توانائی کے لیے استعمال کیا بعدازاں مسلم فقیہ عبدالقادر الجزیری نے 1558 میں قہوہ پر ایک تفصیلی رسالہ لکھا، جس میں اس کی مذہبی حیثیت اور طبی فوائد پر بحث کی گئی۔

یورپ میں کافی کو متعارف کرانے کا سہرا جرمن معالج لیون ہارڈ راوولف کے سر جاتا ہے، جنہوں نے 1570 کی دہائی میں شام کے شہر حلب میں کافی کو پیا اور یہ دریافت کیا کہ یہی بنک ہے جسے قدیم عربی طبی کتب میں بیان کیا گیا تھا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ آج بھی لوگ باورچی خانے میں کافی کے گراؤنڈز کو بدبو ختم کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں، بالکل ویسے ہی جیسے صدیوں پہلے بنک کو ہاتھ صاف کرنے اور خوشبو کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔

کافی یوں صدیوں کے سفر کے بعد ہاتھ دھونے کے پاؤڈر سے دنیا کے سب سے مقبول مشروبات میں تبدیل ہوگئی۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے لیے استعمال استعمال کیا میں کافی کافی کو

پڑھیں:

ویمنز ورلڈکپ: پاکستانی ٹیم سے ہاتھ ملانے سے متعلق بی سی سی آئی کا موقف سامنے آگیا

بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے بھارت اور پاکستان کی ویمنز ٹیموں کے درمیان میچ سے قبل مصافحے کے حوالے سے اپنا مؤقف واضح کر دیا ہے۔

بی سی سی آئی نے ہٹ دھرمی برقرار رکھتے ہوئے ایشیا کپ کے بعد آئی سی سی ویمنز ورلڈکپ کو بھی سیاست میں گھسیٹنےکا فیصلہ کیا ہے۔

بی سی سی آئی سیکرٹری دیوجیت سائیکیا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ معاملے  پر ہماری پالیسی وہی ہے جو  پچھلے ہفتے تھی۔

انہوں نے کہا کہ کرکٹ کے تمام قوائد و ضوابط پر عمل کیا جائے گا لیکن اس بات کی کوئی یقین دہانی نہیں دی جا سکتی کہ بھارت اور پاکستان کی کھلاڑیاں آپس میں ہاتھ ملائیں گی۔

خیال رہے کہ آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ میں پاک بھارت میچ  پانچ اکتوبر کو سری لنکا کے شہر کولمبو میں کھیلا جائے گا۔

اس سے قبل ایشیا کپ میں بھی بھارتی ٹیم نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستانی ٹیم سے ہاتھ نہیں ملایا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب، اسموگ کے خاتمے کیلیے جدید گنز کا استعمال شروع
  • اشارے بازیاں، لاٹھی اور بھینس
  • پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار سموگ کے خاتمے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال
  • دبئی کے کیفے میں دنیا کا مہنگا ترین کافی کپ فروخت، نیا عالمی ریکارڈ قائم
  • دبئی کے کیفے نے مہنگے ترین کافی کپ کا عالمی ریکارڈ حاصل کرلیا
  • تاریخ میں پہلی بار اسموگ کے خاتمے کے لیے پنجاب میں جدید گنز کا استعمال شروع
  • ویمنز ورلڈکپ: بی سی سی آئی نے پاک بھارت کھلاڑیوں کے مصافحے سے راہِ فرار اختیار کرلی
  • ویمنز ورلڈکپ: پاکستانی ٹیم سے ہاتھ ملانے سے متعلق بی سی سی آئی کا موقف سامنے آگیا
  • زبان بند، ہاتھ توڑ دوں گی والا لہجہ مناسب نہیں، قمر زمان کائرہ، مریم نواز پر برس پڑے
  • زبان بند، ہاتھ توڑدوں گی والا لہجہ مناسب نہیں: قمرزمان کائرہ وزیراعلیٰ پر برس پڑے