قوم ٹرمپ کو نوبل پرائز کیلئے نامزد کرنے کے فیصلے کو رد کر چکی ہے، علامہ مقصود ڈومکی
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
اپنے جاری بیان میں علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ گریٹا تھنبرگ، سینٹر مشتاق احمد خان اور دیگر شرکاء جو مظلوم فلسطینیوں کیلیے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر عالمی ضمیر کو جھنجھوڑ رہے ہیں، وہی دراصل نوبل امن انعام کے حقیقی حقدار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری نشر و اشاعت اور صوبائی آرگنائزر سندھ، علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ آج پوری دنیا کے کروڑوں انصاف پسند انسانوں کا یہ مطالبہ درست اور جائز ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یا کسی بھی ایسے رہنما کو "نوبل امن انعام" دینا انسانی اقدار اور امن کے اصولوں کی توہین ہے، جو غزہ کے معصوم انسانوں کے قتل عام میں شریک جرم ہو۔ کیونکہ امریکہ فلسطینیوں کے قتل عام، عراق و افغانستان میں خون ریزی اور عالمی سطح پر ظلم و بربریت کے سب سے بڑے مجرموں میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر عالمی ضمیر واقعی بیدار ہے تو پھر امن کا نوبل انعام ان شخصیات کو دیا جانا چاہیے جو حقیقی معنوں میں امن، انسانیت اور مظلوموں کے دفاع کے لیے قربانیاں دے رہی ہیں۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ حالیہ دنوں میں "گلوبل صمود فلوٹیلا" نامی عالمی قافلے میں شریک انسانی حقوق کی کارکن گریٹا تھنبرگ، سینٹر مشتاق احمد خان اور دیگر شرکاء جو مظلوم فلسطینیوں کے لیے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر عالمی ضمیر کو جھنجھوڑ رہے ہیں، وہی دراصل نوبل امن انعام کے حقیقی حقدار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ خواتین اور مرد ہیں جنہوں نے دنیا کے طاقتور سامراجی نظاموں کے خلاف انسانی حقوق کے لیے آواز بلند کی، جو امن کے لیے عملی قربانیاں دے رہے ہیں، نہ کہ وہ حکمران جن کے ہاتھ انسانیت کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ پاکستانی قوم کا مطالبہ ہے کہ سینیٹر مشتاق احمد خان اور گلوبل صمود فلوٹیلا کے تمام شرکاء کی اسرائیلی قید سے جلد رہائی یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے فلسطینی عوام کے حق میں دلیرانہ موقف اختیار کیا اور عالمی ضمیر کو بیدار کرنے کے لیے عملی کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر نوبل کمیٹی کو واقعی انصاف، سچائی اور امن کے اصول عزیز ہیں تو اسے ایسے افراد کو اعزاز دینا چاہیے جو ظلم کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں، نہ کہ ان ظالموں کو جو دنیا میں خون کی ندیاں بہا کر امن کے دعوے کرتے ہیں۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے مزید کہا کہ امریکہ کا نام عالمی جنگوں، قبضہ گیری، دہشت گردی اور قتل عام کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔ عراق، افغانستان، شام، لیبیا، فلسطین اور یمن میں لاکھوں بے گناہ انسانوں کی اموات میں سب سے بڑا مجرمانہ کردار امریکہ اور اس کے اتحادیوں کا ہے۔ ایسے ملک کے صدر کو امن کا نوبل انعام دینا ان مظلوموں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ جیسے مجرم کو نوبل انعام کے لئے نامزد کرنے کے فیصلے کو پاکستانی قوم رد کر چکی ہے۔