کراچی:

سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں اچھے کام کی تشہیر چاہتی ہیں، کراچی کے لیے میگا پراجیکٹس زیر غور ہیں اور ہیوی ٹریفک کا حل نادرن بائی پاس ہے، دیہی سندھ کے اضلاع میں کراچی سے زیادہ لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے۔

شرجیل انعام میمن سے صںعت کاروں سے خطاب میں کہا کہ بھارت کے ساتھ کشیدگی نے پوری دنیا کو پاکستان کی صلاحیتوں سے آگاہ کر دیا ہے، تاجر اور صنعت کار اس معرکے کو تنہا نہ دیکھیں معاشی حالات بہتر ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ تاجراورصنعت کار سیٹ بیلٹ باندھ لیں پاکستان ٹیک آف کے لیے تیار ہے، پاکستان میں کاروباری حالات بہتر ہوئے ہیں، مثبت اشاریے نظر آرہے ہیں اور مزید بہتری کے لیے مثبت سوچ کے ساتھ ہمیں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

سائیٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری میں صنعت کاروں سے خطاب کرتے ہوئے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی سمجھتی ہے کہ بزنس کمیونٹی پاکستان کا اثاثہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نےخصوصی طور پر صنعت کاروں کےساتھ ملاقاتیں کی ہیں، سیاسی جماعتیں اچھے کام کی تشہیر چاہتی ہیں، کراچی کے لیے میگا پراجیکٹس زیر غور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی دنیا کےکئی ممالک سے بڑا ہے، پنجاب، خیبرپختونخواہ اور بلوچستان بھی ہمارے صوبے ہیں، وہاں سے بھی لوگ روزگار کے لیے سندھ آتے ہیں، ہمارےصوبے میں مواقع موجود ہیں لیکن کمی کوتاہی ہوئی تو تسلیم کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں صحت کی سب سے بہترین سہولیات کراچی میں ہیں، سندھ کی صحت عامہ  کی سہولیات دیگر صوبوں سے بہتر اور مفت ہیں۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ کراچی کے ہیوی ٹریفک کا حل نادرن بائی پاس ہے، سندھ بھر میں لوڈشیڈنگ ہے، دیہی سندھ کے اضلاع میں کراچی سے زیادہ لوڈشیڈنگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ حیسکو، سیپکو اور کے-الیکٹرک اجتماعی سزا دیتی ہیں، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ سندھ کے ایشوز پر زیرو ٹالرنس رکھتے ہوئے وفاق سے دوٹوک بات کرتے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ سب سے زیادہ سندھ کے مسائل پر وفاق سے بات کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سیلاب کے دوران سندھ میں 21 لاکھ گھر تباہ ہوئے، سیلاب متاثرین کےساڑھے 8لاکھ گھر بن چکےہیں۔

سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام  میمن نے سائٹ ایریا کے روٹس پر بسیں چلانےکا اعلان کیا اور کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے پراجیکٹس میں تجاوزات سمیت کئی مسائل آئے۔

انہوں نے کہا صوبے سے باہر کی رجسٹرڈ ہیوی گاڑیوں کے لیے میکنزم بنادیا ہے، باہر کی رجسٹرڈ گاڑیوں کو یہاں رجسٹرڈ کرانا ہوگا، 1500ہیوی گاڑیوں کو ضبط کیا ہےجو فٹنس کےقابل نہیں تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دھرنا کلچر ختم کرنا ہوگا، دھرنا کلچر سے ملک کے عوام کو نقصان پہنچتا ہے، آئینی طریقہ کار کے تحت احتجاج کا حق  ہے لیکن سڑک بند کرنےکا اختیار نہیں۔

.