جنگِ کوریا کی 75 ویں برسی، جنوبی کوریا کے صدر اب کیا چاہتے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
جنوبی کوریا کے صدر لی جے میونگ نے آج بروز بدھ جنگِ کوریا کے آغاز کی 75ویں برسی پر ملک میں پائیدار امن کے قیام کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جنگ سے بچنا ہی سب سے مؤثر حفاظتی تدبیر ہے۔ اب صرف عسکری طاقت پر انحصار کا دور گزر چکا ہے۔
صدر لی جے میونگنے اپنی ایک فیس بک پوسٹ میں اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ جنوبی کوریا کو ایسا ملک بنائیں گے جو دوبارہ کبھی جنگ کا سامنا نہ کرے، یہی ان بے شمار قربانیوں کا درست جواب ہے جو ہمارے بزرگوں نے دی ہیں۔
انہوں نے کہا ’سب سے محفوظ وطن وہ ہوتا ہے جہاں جنگ کی نوبت ہی نہ آئے یعنی جہاں امن قائم رہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف جنگ جیتنا ہی اہم نہیں ہوتا بلکہ اسے روکنا زیادہ اہم ہے۔‘
یہ بھی پڑھیے شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان جاری ’آڈیو جنگ‘ کا خاتمہ، دونوں ممالک میں مذاکرات کا امکان
واضح رہے کہ جنگِ کوریا 25 جون 1950 کو اس وقت شروع ہوئی جب شمالی کوریا نے جنوبی کوریا پر حملہ کیا۔ امریکا اور اقوام متحدہ کی قیادت میں 20 دیگر ممالک نے جنوبی کوریا کا ساتھ دیا۔ 3 سال بعد جنگ ایک جنگ بندی کے وعدے پر ختم ہوئی لیکن امن معاہدہ کبھی نہیں ہوا، جس کی وجہ سے دونوں ممالک آج بھی تکنیکی طور پر حالتِ جنگ میں ہیں۔
صدر لی نے جنگ میں کام آنے والوں اور سابق فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ’آج کی ریاست جمہوریہ کوریا خودبخود نہیں بنی، بلکہ یہ ان سپاہیوں، سابق فوجیوں اور ان کے خاندانوں کی قربانیوں کی مرہونِ منت ہے جنہوں نے میدانِ جنگ میں ملک کا دفاع کیا اور ان تمام شہریوں کی قربانیوں کی وجہ سے بھی جو جنگ کے زخموں کے ساتھ جیتے رہے۔‘
صدر لی، جو 3 جون کو ہونے والے ضمنی صدارتی انتخاب میں کامیاب ہو کر سابق صدر یون سوک یول کی برطرفی کے بعد منصبِ صدارت پر فائز ہوئے، نے اپنی مہم کے دوران شمالی کوریا کے ساتھ کشیدہ تعلقات کی بہتری کا وعدہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے ٹرمپ کا ممکنہ فیصلہ جنوبی کوریا کو جنگ میں دھکیل سکتا ہے، امریکی جنرل
اس ضمن میں انہوں نے جو حالیہ اقدامات کیے ہیں ان میں شمالی کوریا کے ساتھ کشیدگی کم کرنے کے لیے ڈی ایم زی پر لاؤڈ اسپیکر پروپیگنڈا نشریات معطل کرنا، فوجی کشیدگی کم کرنے سے متعلق معاہدے کو بحال کرنے کا عندیہ دینا، اور دونوں کوریاؤں کے درمیان مواصلاتی ہاٹ لائن کی بحالی کی کوشش شامل ہے۔
جنوبی کوریا کے صدر نے اپنے پیغام میں کہا ’میں کوریا کے جزیرہ نما پر امن کا باقاعدہ نظام قائم کرنے کے لیے پرعزم ہوں تاکہ معیشت مستحکم ہو اور عوام محفوظ زندگی ‘گزار سکیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جنگ کوریا جنوبی کوریا صدر لی جے میونگ.