مدرسہ خاتم النبیین (ص) جیکب آباد میں "پیغام کربلا کانفرنس" منعقد
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ امام حسین (ع) کسی ایک فرقے یا قوم کے نہیں بلکہ تمام انسانوں کے رہبر و نجات دہندہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مدرسہ جامعۃ المصطفی خاتم النبیین جیکب آباد میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی کی زیر صدارت پیغام کربلا کانفرنس منعقد ہوئی۔ اس موقع پر عالم اسلام، غیور ایرانی قوم، فلسطینی عوام اور غزہ کے مظلومین کو صبر، استقامت اور ایمان کی بدولت حاصل ہونے والی تاریخی فتح پر دلی مبارکباد پیش کی گئی۔ کانفرنس میں مجلس وحدت مسلمین عزاداری ونگ سندھ کے صوبائی نائب صدر سید غلام شبیر نقوی، ایم ڈبلیو ایم ضلع جیکب آباد کے صدر نظیر حسین جعفری، نائب صدر استاد خادم حسین برڑو، مہران سوشل فورم کے چیئرمین ایڈوکیٹ عبدالحئی سومرو، آل ڈومکی اتحاد کے سینیئر وائس چیئرمین حاجی شاہ مراد ڈومکی، ضلع صدر منصب علی ڈومکی، یوتھ ونگ کے صدر میر مظفر حسین ٹالانی، مجلس علمائے مکتب اہل بیت ضلع جیکب آباد کے صدر علامہ حاجی سیف علی ڈومکی، جامع مسجد امام حسن مجتبیٰ (ع) کے خطیب مولانا منور حسین سولنگی سمیت دیگر سیاسی مذہبی رہنما شریک ہوئے۔
پیغام کربلا کانفرنس خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ نواسۂ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کا پیغام آج بھی عالم انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے۔ امام حسین (ع) کسی ایک فرقے یا قوم کے نہیں بلکہ تمام انسانوں کے رہبر و نجات دہندہ ہیں۔ پیغام کربلا کو سمجھنے کے لئے امام حسین (ع) کے اقوال، ارشادات اور عملی سیرت بہترین رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امام حسین (ع) انبیاء کرام علیہم السلام کے وارث ہیں۔ آپ نے حضرت ابراہیم خلیل اللہ (ع) کی سنت پر عمل کرتے ہوئے وقت کے نمرود کے خلاف قیام کیا، حضرت موسیٰ کلیم اللہ (ع) کے وارث بن کر وقت کے فرعون کو للکارا، اور میدانِ کربلا میں 72 جانثاروں کے ساتھ یزید کی نو لاکھ فوج اور اس کی جابر سلطنت کو ذلت آمیز شکست دی۔
علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ آج رہبر مسلمین آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای اسی حسینی پیغام کو لے کر عصر حاضر کے یزید، امریکہ و اسرائیل کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہیں۔ انہوں نے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کر کے اسرائیل کو رسوا اور ذلیل کیا، جس پر پوری امت مسلمہ انہیں سلام پیش کرتی ہے۔ اسلامی انقلاب کی یہ فتح صرف ایران کی نہیں، بلکہ عالم اسلام کی اجتماعی کامیابی ہے۔ یہ معرکہ استقامت، شعور اور ایمان کا عکاس ہے۔ آخر میں پیغام کربلا کانفرنس کے مقررین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم امام حسین علیہ السلام کے مشن، مظلومین جہان کی حمایت اور سامراجی قوتوں کی مخالفت میں ہمیشہ استقامت کا مظاہرہ کرتے رہیں گے۔