جعفریہ الائنس کی جانب سے کراچی میں اہتمام عزاداری کانفرنس، علماء و ذاکرین کی بڑی تعداد شریک
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
کانفرنس میں شریک رہنماؤں نے کہا کہ امام حسینؑ کا پیغام حریت ہی ہے کہ آج باطل کے خلاف مظلوم قوتیں اپنی بھرپور طاقت کا اظہار کررہی ہیں اور انہیں ہر میدان میں شکست دے رہی ہیں۔ رہنماؤں نے ایرانی پر حالیہ اسرائیلی اور امریکی جارحیت کی مذمت کی اور رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی جرات و بہادری کو خراج تحسین پیش کیا۔ اسلام ٹائمز۔ جعفریہ الائنس پاکستان کی جانب سے سالہائے گزشتہ کی طرح امسال بھی نشتر پارک میں اہتمام عزاداری کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس کی صدارت بزرگ عالم دین علامہ رضی جعفر نقوی نے کی جبکہ میزبانی کے فرائض سید شبر رضا نے انجام دیئے۔ کانفرنس میں کراچی بھر کی شیعہ جماعتوں اور اکابرین ملت نے شرکت کی۔ کانفرنس میں علامہ باقر حسین زیدی، علامہ عقیل موسیٰ، علامہ شیخ صادق جعفری، علامہ اصغر شہیدی، علامہ فرقان حیدر عابدی، علامہ نثار قلندری، علامہ کامران حیدر عابدی، علامہ بدرالحسن عابدی، شمس الحسن شمسی، سرور علی، غفران مجتبیٰ نقوی، ایس ایم نقی، غیور عباس سمیت علماء کرام، ذاکرین عظام اور تنظیمی شخصیات کی بڑی تعداد شریک تھی۔
کانفرنس میں ایم ڈبلیو ایم، شیعہ علماء کونسل، آئی ایس او، مرکزی تنظیم عزا، مرکزی تنظیم عزاداری، تنظیم عزاداران کراچی، پاک محرم ایسوسی ایشن، مجلس ذاکرین امامیہ، ہیئت آئمہ مساجد و علمائے امامیہ سمیت شیعہ مساجد کے ٹرسٹیز، ماتمی انجمنوں، اسکاؤٹس تنظیمیں، پرمٹ ہولڈرز، بانیان مجالس، بانیان جلوس عزا سمیت دیگر نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں علامہ رضی جعفر نقوی نے کہا کہ عزاداری امام حسینؑ ہماری شہ رگ حیات ہے، عزاداری کرنا ہمارا حق ہے اور عزاداری ہم کرتے رہیں گے، عزاداری پر کسی قسم کا سمجھوتہ قابل قبول نہ تھا نہ ہوگا، تاریخ گواہ ہے کہ طاقت اور بندوق کے زور پر حسینیت کا مٹانے کی ہر دور میں سازشیں ہوتی رہی، ہمیشہ حسینیت کو مٹانے والے خود ہی مٹتے رہے، تمام مسلمان امام حسینؑ کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے محرم الحرام کے دوران اتحاد کا پرچم تھامے رکھیں۔
کانفرنس میں شریک رہنماؤں کا کہنا تھا کہ امام حسینؑ انسانیت کے امام ہیں جن کا پیغام بقائے انسانی کی ضمانت ہے، امام حسینؑ نے اسلام کے آفاقی پیغام کو بہترین انداز میں پیش کیا، امام حسینؑ نے ظلم و ستم کو سہہ کر حق و باطل کے درمیان حد فاصل کھینچ دی ہے، امام حسینؑ نے حق گوئی و شہادت کی ایسی عظیم مثال قائم کی کہ وہ رہتی دنیا کیلئے آزادی، مساوات اور جمہوریت کی علامت بننے کیساتھ اقامت دین و تحریکات اسلامی کیلئے چشمہ ہدایت بن گئے۔ رہنماؤں نے کہا کہ امام حسینؑ کا پیغام حریت ہی ہے کہ آج باطل کے خلاف مظلوم قوتیں اپنی بھرپور طاقت کا اظہار کررہی ہیں اور انہیں ہر میدان میں شکست دے رہی ہیں۔ رہنماؤں نے ایرانی پر حالیہ اسرائیلی اور امریکی جارحیت کی مذمت کی اور رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی جرات و بہادری کو خراج تحسین پیش کیا۔
رہنماؤں نے مزید کہا کہ ہم عزاداری امام حسینؑ پر کسی پابندی کو برداشت نہیں کریں گے، پنجاب کی حکومت نے مشی امام حسینؑ کے خلاف اقدام کرکے اپنی اہل بیت دشمنی کا ثبوت دیا ہے، سندھ کی صوبائی اور شہری حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ محرم الحرام سے قبل بلدیاتی مسائل حل کئے جائیں، گورنر سندھ، وزیراعلی سندھ، میئر کراچی عزاداران امام حسین کو سہولت فراہم کریں،مساجد و امام بارگاہ، جلوس عزا کے روٹس سمیت مجالس عزا کے مقامات کی سیکورٹی کو بھی فول پروف بنایا جائے، عزاداری کے مقامات کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دیا جائے اور کے الیکٹرک کو پابند بنایا جائے کہ مجالس اور جلوس کے دوران لوڈشیڈنگ سے گریز کرے بصورت دیگر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی ذمہ داری کے الیکٹرک اور حکومت پر ہوگی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کانفرنس میں کہا کہ
پڑھیں:
پاک بحریہ کے زیرِ اہتمام کراچی اور پورٹ قاسم پر 2 روزہ پورٹ سیکیورٹی اور ہاربر ڈیفنس ایکسرسائز کا انعقاد
راولپنڈی ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاک بحریہ کے زیرِ اہتمام کراچی اور پورٹ قاسم پر 2 روزہ پورٹ سیکیورٹی اور ہاربر ڈیفنس ایکسرسائز کا انعقاد کیا گیا ۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مشق میں پاک بحریہ کی کوسٹل کمانڈ، پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی ، کراچی پورٹ ٹرسٹ اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے شریک تھے۔مشق کا مقصد بحری تنصیبات کو درپیش ممکنہ خطرات کی بروقت نشاندہی، فوری روک تھام اور مؤثر تدارک یقینی بنانا تھا۔
وہاڑی، پولیس کا قحبہ خانے پر چھاپہ، 9 افراد گرفتار
آئی ایس پی آر کے مطابق مشق مختلف منظرناموں پر مشتمل تھی جن کا مقصد متعلقہ اداروں کی تیاری اور مشترکہ ردعمل کی صلاحیتوں کو جانچنا تھا۔ مشق میں مواصلاتی صلاحیت، صورتحال سے آگاہی اور کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام کو مربوط بنانے پر خصوصی توجہ دی گئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق یہ مشق بحری اثاثوں کے تحفظ اور تجارتی سرگرمیوں کو بلا تعطل جاری رکھنے کے لیے پاک بحریہ اور متعلقہ اداروں کے عزم کی مظہر ہے
1990ء کی دہائی کے آغازمیں پاکستان مسلم لیگ 3 دھڑوں میں تقسیم ہوتی نظر آتی تھی،حامد ناصر چٹھہ خود کو نواز شریف سے زیادہ بڑا لیڈر سمجھتے تھے
مزید :