data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251031-01-10
دوحا/غزہ /بیروت(مانیٹرنگ ڈیسک)قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم آل ثانی نے ایک ’ فلسطینی گروہ’ کو جنگ بندی کی خلاف ورزی کا ذمے دار ٹھہرا دیا۔ ان کا اشارہ جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں منگل کوایک اسرائیلی فوجی کی ہلاکت کی جانب تھا۔نیویارک میں کونسل آن فارن ریلیشنز میں گفتگو کرتے ہوئے قطری وزیراعظم نے میزبان ایمن محی الدین کو بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں پر حملہ ’ بنیادی طور پر فلسطینی فریق کی جانب سے ایک ’خلاف ورزی‘ تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ حماس نے ایک بیان جاری کیا ہے کہ ان کا اس گروہ سے کوئی رابطہ نہیں لیکن ’ اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ یہ بات درست ہے یا نہیں۔قطر کے وزیرِاعظم نے کہا کہ ’ہم دونوں فریقین کے ساتھ بہت سرگرمی سے رابطے میں ہیں تاکہ جنگ بندی برقرار رہے، امریکا کی شمولیت یقیناً اس معاملے میں کلیدی رہی، اور میری رائے میں جو کچھ منگل کو ہوا، وہ ایک خلاف ورزی تھی۔‘انہوں نے بتایا کہ بات چیت کے دوران حماس کی جانب سے ’ لاشوں کی منتقلی میں تاخیر’ پر بھی گفتگو ہوئی، ہم نے انہیں بہت واضح طور پر کہا کہ یہ اس معاہدے کا حصہ ہے جس پر عملدرآمد ضروری ہے۔علاوہ ازیں حماس نے جمعرات کو مزید 2 یرغمالیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے ذریعے اسرائیلی حکام کے حوالے کر دی ہیں۔قطر کے نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق ان لاشوں کی حوالگی کے بعد باقی رہ جانے والی مزید 11 افراد کی لاشیں اسرائیل کے سپرد کرنا ہوں گی۔ مزید برآں لبنانی صدر جوزف عون نے فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ ملک کے جنوبی حصے میں اسرائیل کی کسی بھی مزید دراندازی کا سختی سے مقابلہ کرے۔عرب میڈیا کے مطابق لبنانی فوج عام طور پر حزب اللہ کی طرح اسرائیل کے خلاف براہِ راست تصادم میں شامل نہیں رہی تاہم سابق فوجی سربراہ اور موجودہ صدر جوزف عون بظاہر اسرائیلی جارحیت پر صبر کا دامن کھوبیٹھے ہیں۔لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے بھی صدر جوزف عون کے احکامات کا خیر مقدم کیا ہے۔یہ حکم اس واقعے کے چند گھنٹے بعد دیا گیا جب اسرائیلی فوجیوں نے سرحدی قصبے بلیدا میں دراندازی کرتے ہوئے ٹاؤن ہال پر دھاوا بولا اور وہاں سوئے ہوئے بلدیاتی اہلکار ابراہیم سلامہ کو شہید کر دیا۔قبل ازیں اسرائیل کے دارالحکومت یروشلم کی تمام مرکزی شاہراہوں پر شہریوں کا جم غفیر جمع ہے جس نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اسرائیل کی تاریخ کے بڑے مظاہروں میں ایک مظاہرہ ثابت ہوا ہے جس میں تقریباً 2لاکھ الٹرا آرتھوڈوکس (حریدی) یہودیوں نے حصہ لیا۔مظاہرین نے فوج میں جبری بھرتی کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے شہر کے داخلی راستے بند کر دیے۔ مظاہرے میں شامل 20 سالہ نوجوان زیر تعمیر عمارت سے گر کر ہلاک ہوگیا۔اس کے علاوہ بھی متعدد ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے نوجوان کی شناخت میناحم منڈل لٹزمین کے نام سے ہوئی ہے۔ واقعے کے بعد مظاہرہ ختم کرنے کا اعلان کیا گیا تاہم متعدد مظاہرین نے پولیس سے جھڑپیں جاری رکھیں۔مظاہرہ دراصل حکومت کی جانب سے فوج میں حریدی نوجوانوں کی جبری بھرتی اور حالیہ 870 گرفتاریوں کے خلاف کیا گیا تھا۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: خلاف ورزی کے مطابق کی جانب کے خلاف

پڑھیں:

غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد قطری وزیراعظم کا ردعمل سامنے آگیا

نیویارک:

قطر کے وزیراعظم اور وزیرخارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان بن جاسم الثانی نے غزہ پرجنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیلی حملوں کو انتہائی مایوس کن اور دلخراش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں تمام سرخ لکیریں عبور ہوچکی ہیں۔

نیویارک میں کونسل آن فارن ریلیشنز کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے قطر کے وزیراعظم شیخ محمد نے کہا کہ اسرائیلی حملے نے قطر سمیت پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے، غزہ پر اسرائیلی حملوں میں رہائشی علاقوں، اسکولوں اور سفارتخانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حملے نے امریکا کو یہ ثابت کر دیا کہ خطے کی تمام سرخ لکیریں عبور ہوچکی ہیں جبکہ حماس نے واضح کیا ہے کہ وہ غزہ میں حکومت چھوڑنے پر آمادہ ہیں۔

شیخ محمد بن عبدالرحمان نے کہا کہ اسرائیلی فوج کا غزہ پر حملہ جنگ بندی کی خلاف ورزی تھی، غزہ میں پیش آنے والے واقعات ہمارے لیے انتہائی مایوس اور حیران کن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قطر اور دیگر ثالث غزہ جنگ بندی برقرار رکھنے کے لیے انتہائی مصروف عمل ہیں اور دونوں فریقین آمادہ ہیں کہ جنگ بندی برقرار رہنی چاہیے اور انہیں معاہدے پر پابند رہنا چاہیے۔

قطری وزیراعظم نے کہا کہ ہم بدستور توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں تاکہ یقینی بناجائے کہ جنگ بندی از خود برقرار رہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا غزہ پر بمباری سے 104 شہادتوں کے بعد جنگ بندی معاہدے پر عمل کرنے کا اعلان

خیال رہے کہ اسرائیل فوج کی بم باری سے غزہ میں ایک روز میں 46 بچوں اور 20 خواتین سمیت 104 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔

اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی پر دیگر ممالک کی جانب سے بھی مایوس کن قرار دیا گیا ہے۔

جرمنی کے وزیر خارجہ جوہین ویڈیفل نے غزہ پر اسرائیلی حملوں پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم اسرائیل سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ تحمل کا مظاہر کریں اور مزید خون ریزی سے رک جائیں

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی جانب سے مزید 30 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ انتظامیہ کے حوالے
  • قطری وزیراعظم نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام فلسطینی گروہ پر عائد کردیا
  • قطری وزیراعظم نے فلسطینی گروہ کو جنگ بندی کی خلاف ورزی کا ذمہ دار قرار دیا
  • اسرائیل کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی خلاف ورزی، قطری وزیراعظم کا ردعمل آگیا
  • اسرائیل اور فلسطینی فریق دونوں معاہدے پر قائم رہیں گے, قطری وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی
  • غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد قطری وزیراعظم کا ردعمل سامنے آگیا
  • پاکستان کی اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت، جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی قرار
  • اسرائیل کی جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی، غزہ پر وحشیانہ بمباری میں 31 فلسطینی شہید
  • اسرائیل کی جنگ بندی کی خلاف ورزی، حماس نے مغویوں کی لاشوں کی حوالگی مؤخر کردی