پی ای ایل کو آئل اینڈ گیس کمپنیوں میں مزید حصص حاصل کرنے کی اجازت مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
کمپیٹیشن کمیشن نے پیٹرولیم ایکسپلوریشن کو آئل اینڈ گیس سیکٹر کمپنیوں میں مزید شئیرز ایکوائر کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
سی سی پی کے مطابق کپیٹیشن کمیشن آف پاکستان نے پیٹرولیم ایکسپلوریشن (پرائیویٹ) لمیٹڈ (PEL) کی کو پی کے پی کرتھار ، پی کے پی ایکسپلوریشن اور پی کے پی کدنوری لمیٹڈ کے حصص ایکوائر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
کمپیٹیشن ایکٹ کے مرجر کنٹرول ریگولیشنز کے تحت لئے گئے جائزے کے بعد ، کمیشن نے فیصلہ دیا کہ مجوزہ ٹرانزیکشن سے پاکستان کے اپ اسٹریم آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن اور پروڈکشن مارکیٹ میں اجارہ داری پیدا ہونے کا امکان نہیں ہے۔
کمپیٹیشن کمیشن کے تجزیے کے مطابق پیٹرولیم ایکسپلوریشن کے ایکوائزیشن کے بعد بھی ان کمپنیوں کا مشترکہ مارکیٹ شیئر تیل اور کنڈینسیٹ کی پیداوار میں کافی کم ہی ہو گا۔ یہ ٹرانزیکشن بنیادی طور پر کمپنی کی ملکیت کے ڈھانچے میں تبدیلی کے لئے ہیں۔
اس ٹرانزیکشن کا آئل اینڈ گیس سیکٹر کی مارکیٹ میں کمپٹیشن کی صورتحال میں کسی بڑی تبدیلی کی وجہ نہیں ہوں گے، اس ٹرانزیکشن سے کمپنی کی آپریشنل استعداد میں بہتری اور توانائی کی مجموعی پیداوار میں معاون ہو گی جبکہ مارکیٹ میں مسابقت بھی برقرار رہے گی۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل آئل اینڈ گیس
پڑھیں:
آرٹس سے میٹرک کرنے والے طلبا کیلیے خوشخبری، انٹرمیڈیٹ میں سائنس یا میڈیکل لینے کی بھی اجازت ہوگی
کراچی(رپورٹ/صفدررضوی) میٹرک اور انٹر کے امتحانی فیصلوں کے لیے قائم اتھارٹی اور ملک بھر کے تعلیمی بورڈز کے فورم آئی بی سی سی (انٹر بورڈ کوآرڈینیشن کمیشن ) نے آرٹس گروپ سے میٹرک کرنے والے طلبا کو انٹر سائنس سے کرنے کی اجازت دے دی۔
تفصیلات کے مطابق ایسے طلبا اب میٹرک آرٹس سے کرنے کے بعد انٹر پری میڈیکل یا پری انجینئرنگ میں داخلے کے اہل ہونگے۔ یہ فیصلہ کیمبرج کی طرز پر کیا گیا ہے جو ملک کی تعلیمی تاریخ میں ایک اہم پیش رفت ہے۔
اس بات کا فیصلہ اور منظوری حال ہی میں کراچی میں منعقدہ آئی بی سی سی کے اجلاس میں ہوئی تھی جس میں سندھ کے ساتوں تعلیمی بورڈز سمیت پورے ملک کے تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز شریک ہوئے تھے۔
منظوری کے بعد جمعہ 12 دسمبر کو آئی بی سی سی نے اس فیصلے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کے مطابق اس اہم فیصلے سے قبل پاکستان انجینئرنگ کونسل، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ، ہائر ایجوکیشن کمیشن، نیشنل کریکولم کونسل اور پرووینشل کریکولم اتھارٹیز سے بھی مشاورت کی گئی ہے۔
اعلامیے کے مطابق فیصلہ میں پی ای سی، پی ایم ڈی سی اور ایچ ای سی کی رائے بھی شامل ہے جس کے بعد آئی بی سی سی فورم نے اس کی باقاعدہ اور متفقہ منظوری دی یے
مذکورہ اتھارٹیز یا کمیشنز کی رائے کے ساتھ یہ فیصلہ آنے سے مستقبل میں انٹر کے بعد یونیورسٹیز میں داخلہ لینے والے طلبہ کو آسانی ہوگی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق فیصلے کا اطلاق آئندہ سالانہ امتحانات 2026 سے ہوگا۔ لہذا اس ضمن میں متعلقہ تعلیمی ادارے داخلوں کے سلسلے میں اقدامات کرتے ہوئے کم سے کم مارکس/میرٹ تھریش ہولڈ یا aptitude test رجحان ٹیسٹ بھی لے سکتے ہیں تاکہ یکسانیت برقرار رہ سکے۔
تاہم اس حوالے سے کوئی بھی حتمی فیصلہ متعلقہ بورڈ اپنے بورڈ آف گورنرز یا متعلقہ اتھارٹی کی سطح پر کرسکتا ہے نوٹیفکیشن کی کاپی پورے ملک کے تمام تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز کو بھجوادی گئی ہے۔