آرٹس سے میٹرک کرنے والے طلبا کیلیے خوشخبری، انٹرمیڈیٹ میں سائنس یا میڈیکل لینے کی بھی اجازت ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 12th, December 2025 GMT
کراچی(رپورٹ/صفدررضوی) میٹرک اور انٹر کے امتحانی فیصلوں کے لیے قائم اتھارٹی اور ملک بھر کے تعلیمی بورڈز کے فورم آئی بی سی سی (انٹر بورڈ کوآرڈینیشن کمیشن ) نے آرٹس گروپ سے میٹرک کرنے والے طلبا کو انٹر سائنس سے کرنے کی اجازت دے دی۔
تفصیلات کے مطابق ایسے طلبا اب میٹرک آرٹس سے کرنے کے بعد انٹر پری میڈیکل یا پری انجینئرنگ میں داخلے کے اہل ہونگے۔ یہ فیصلہ کیمبرج کی طرز پر کیا گیا ہے جو ملک کی تعلیمی تاریخ میں ایک اہم پیش رفت ہے۔
اس بات کا فیصلہ اور منظوری حال ہی میں کراچی میں منعقدہ آئی بی سی سی کے اجلاس میں ہوئی تھی جس میں سندھ کے ساتوں تعلیمی بورڈز سمیت پورے ملک کے تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز شریک ہوئے تھے۔
منظوری کے بعد جمعہ 12 دسمبر کو آئی بی سی سی نے اس فیصلے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کے مطابق اس اہم فیصلے سے قبل پاکستان انجینئرنگ کونسل، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ، ہائر ایجوکیشن کمیشن، نیشنل کریکولم کونسل اور پرووینشل کریکولم اتھارٹیز سے بھی مشاورت کی گئی ہے۔
اعلامیے کے مطابق فیصلہ میں پی ای سی، پی ایم ڈی سی اور ایچ ای سی کی رائے بھی شامل ہے جس کے بعد آئی بی سی سی فورم نے اس کی باقاعدہ اور متفقہ منظوری دی یے
مذکورہ اتھارٹیز یا کمیشنز کی رائے کے ساتھ یہ فیصلہ آنے سے مستقبل میں انٹر کے بعد یونیورسٹیز میں داخلہ لینے والے طلبہ کو آسانی ہوگی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق فیصلے کا اطلاق آئندہ سالانہ امتحانات 2026 سے ہوگا۔ لہذا اس ضمن میں متعلقہ تعلیمی ادارے داخلوں کے سلسلے میں اقدامات کرتے ہوئے کم سے کم مارکس/میرٹ تھریش ہولڈ یا aptitude test رجحان ٹیسٹ بھی لے سکتے ہیں تاکہ یکسانیت برقرار رہ سکے۔
تاہم اس حوالے سے کوئی بھی حتمی فیصلہ متعلقہ بورڈ اپنے بورڈ آف گورنرز یا متعلقہ اتھارٹی کی سطح پر کرسکتا ہے نوٹیفکیشن کی کاپی پورے ملک کے تمام تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز کو بھجوادی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تعلیمی بورڈز کے مطابق کے بعد
پڑھیں:
ریڈ لائن کراس کرنے والے شخص کو آج سزا ہوئی: عطا تارڑ
انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سابق سربراہ فیض حمید کو قید بامشقت کی سزا ملنے کے فیصلے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ’ آج ریڈ لائن کراس کرنے والے شخص کو سزا ہوئی ہے۔‘اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ فیض حمید کے خلاف شواہد کی بنیاد پر فیصلہ آیا ہے اور اس سے قبل انہیں ٹرائل کے دوران اپنے بھرپور دفاع کا موقع دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ’تمام گواہان کے بیانات قلمبند کرنے اور شواہد کو سامنے لانے کے بعد انصاف پر مبنی فیصلہ آیا ہے۔وفاقی وزیر قانون نے مزید کہا کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے جبکہ فوج میں خود احتسابی کا عمل بہت مضبوط ہے جس کی واضح مثال سب نے دیکھ لی ہے۔انہوں نے کہا کہ فیض حمید نے اپنی اتھارٹی کو غلط استعمال کیا اور اُن کے خلاف سیاسی معاملات سے متعلق الزامات کی مزید تحقیقات ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ ’فیض حمید پی ٹی آئی کے سیاسی مشیر بھی تھے۔ آج کا فیصلہ حق اور سچ کی فتح ہے۔