پاکستان نے بڑی سوشل میڈیا کمپنیوں کو سخت وارننگ جاری کی ہے کہ وہ ملکی قوانین کی پابندی کریں اور دہشتگردنہ مواد کو روکنے کے لیے فعال اقدامات کریں، بصورت دیگر ان کے خلاف برازیل کی طرح کارروائی کی جا سکتی ہے جو گزشتہ سال ’ایکس‘ کے خلاف کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:آسٹریلیا نابالغ بچوں پر سوشل میڈیا پابندی لگانے والا پہلا ملک بن گیا

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد میں غیر ملکی میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری اور وزیر مملکت برائے قانون و انصاف عقیل ملک نے کہا کہ حکومت نے ایکس، میٹا، فیس بک، واٹس ایپ، یوٹیوب، ٹک ٹاک اور ٹیلیگرام سمیت تمام پلیٹ فارمز کے ساتھ اپنے تحفظات کا باقاعدہ اظہار کیا ہے۔

طلال چوہدری نے کہا کہ یہ ہماری آخری وارننگ ہے۔ ان کمپنیوں کو پاکستانی قوانین پر عمل کرنا ہوگا، پاکستان میں دفاتر قائم کرنے ہوں گے، اور اے آئی اور الگورتھم کے آلات کے ذریعے دہشتگردانہ سرگرمیوں سے متعلق اکاؤنٹس کی نشاندہی کرنی ہوگی۔

حکام نے بتایا کہ متعدد اکاؤنٹس ایسے ہیں جو علاقائی دہشتگرد نیٹ ورکس سے منسلک ہیں اور مختلف پلیٹ فارمز پر سرگرم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اکاؤنٹس ایسے تنظیموں سے منسلک ہیں جنہیں پہلے ہی امریکا اور اقوام متحدہ نے ممنوع قرار دیا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سرحد پار آن لائن سرگرمیاں شدت پسندی اور سیکیورٹی خطرات میں اضافہ کر رہی ہیں۔

برازیل کی مثال

پاکستان نے برازیل کا حوالہ دیا، جہاں گزشتہ سال جون میں سپریم کورٹ نے ایکس تک رسائی بلاک کر دی تھی کیونکہ اس نے 2022 کے صدارتی انتخابات کے دوران غلط معلومات پھیلانے والے اکاؤنٹس کو بند نہیں کیا تھا۔’ایکس‘ نے بعد میں 5.

1 ملین ڈالر جرمانہ ادا کیا اور ایک مقامی نمائندہ مقرر کیا، جس کے بعد رسائی بحال ہوئی۔

طلال چوہدری نے کہا کہ پاکستان نے متعدد بار اپنی تشویش کا اظہار کیا، جن میں 24 جولائی کو پلیٹ فارمز کو تفصیلی بریفنگ دینا بھی شامل ہے، لیکن جوابات ’ناکافی‘ رہے۔

انہوں نے ’ایکس‘ کو سب سے کم تعاون کرنے والا اور ٹک ٹاک اور ٹیلیگرام کو سب سے زیادہ تعاون کرنے والا قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں:سوشل میڈیا کے ذریعے پنجاب میں ’را‘ کے نیٹ ورک کا سراغ، 12 دہشتگرد گرفتار

حکام نے کہا کہ پلیٹ فارمز کو دہشتگردی سے منسلک اکاؤنٹس کے آئی پی ایڈریسز فراہم کرنے، اور مرر اکاؤنٹس کی تخلیق روکنے کے لیے جدید فلٹرز استعمال کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

عقیل ملک نے کہا کہ یہ معاملہ کمپنیوں کے ساتھ ساتھ ان ممالک کی حکومتوں کے ساتھ بھی اٹھایا گیا ہے جہاں یہ پلیٹ فارمز قائم ہیں۔

عقیل ملک نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی کے خلاف فرنٹ لائن اسٹیٹ ہے اور عالمی دہشتگردی کی قیمت ادا کر رہا ہے۔ دنیا کو اس جنگ میں پاکستان کے ساتھ تعاون کرنا ہوگا۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر کمپنیاں تعاون میں ناکام رہیں تو حکومت غیر تعاون کرنے والے پلیٹ فارمز کے خلاف کارروائی کر سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایکس برازیل پاکستان دہشتگردی سوشل میڈیا طلال چوہدری عقیل ملک

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایکس برازیل پاکستان دہشتگردی سوشل میڈیا طلال چوہدری عقیل ملک طلال چوہدری پلیٹ فارمز سوشل میڈیا نے کہا کہ عقیل ملک کے ساتھ کے خلاف کے لیے

پڑھیں:

امریکی ویزا حاصل کرنے کے خواہشمند خبردار، ٹرمپ نے سخت ترین شرط لگانے کا فیصلہ کرلیا

ٹرمپ انتظامیہ نے ویزا حاصل کرنے کے خواہش مند افراد کیلئے سخت شرائط متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے، جس کے تحت درخواست گزاروں کی گزشتہ 5 سال کی سوشل میڈیا سرگرمیوں کی مکمل جانچ کی جائے گی۔

امریکی کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن نے اس فیصلے کا نوٹس فیڈرل رجسٹر میں شائع کردیا ہے، جسے لازمی قرار دیا گیا ہے۔

فیصلے کے مطابق امریکی سٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سروسز یہ جانچ کرے گی کہ آیا درخواست دہندگان نے گزشتہ برسوں میں امریکا مخالف، یہود مخالف یا دہشت گردی سے متعلق کوئی مواد شیئر یا ترویج تو نہیں کی۔ تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ اس پالیسی پر عمل درآمد کب سے شروع ہوگا۔

امریکی عوام کو 60 روز کے اندر اس نئے اقدام پر اپنی رائے دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

رپورٹس کے مطابق امریکا میں داخلے کے خواہش مند افراد سے اہل خانہ کے ای میل ایڈریس، فون نمبر اور دیگر ذاتی معلومات بھی طلب کی جائیں گی۔

اس سے قبل محکمہ خارجہ نے سیاحوں کو حکم دیا تھا کہ وہ اپنی سوشل میڈیا پوسٹس کو ’پبلک‘ کریں، جبکہ اگست میں ٹرمپ انتظامیہ نے کہا تھا کہ وہ ویزا اور گرین کارڈ کیلئے درخواست دینے والوں کی سوشل میڈیا تاریخ کی جانچ کرنا چاہتی ہے۔

ماہرین کے مطابق اس اقدام کے بعد طلبہ، سیاحوں اور دیگر وزیٹرز کی امریکا مخالف سوشل میڈیا سرگرمیاں ویزا مسترد ہونے کا سبب بن سکتی ہیں، جبکہ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ حکام اب سیاسی یا نظریاتی اختلاف کی بنیاد پر بھی ویزا مسترد کرسکیں گے۔

ٹرمپ انتظامیہ پہلے ہی 19 ممالک کے شہریوں کیلئے امریکا کے دروازے بند کرچکی ہے اور اس دائرے کو 30 ممالک تک بڑھانے پر غور کیا جارہا ہے۔ حیران کن طور پر یہ نیا اقدام برطانیہ اور جرمنی جیسے ممالک پر بھی نافذ ہوگا، جنہیں اب تک ویزا چھوٹ حاصل تھی۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت نے ایکس پر دوبارہ پابندی لگانے کا عندیہ دےدیا
  • سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے تعاون نہ کیا تو برازیل ماڈل اپنایا جا سکتا ہے: بیرسٹر عقیل
  • دہشتگردی میں ملوث سوشل میڈیا اکاؤنٹس فوراً بند کریں، پاکستان کا کمپنیوں سے مطالبہ
  • سوشل میڈیا کمپنیز کے عدم تعاون پر حکومت کا سخت کارروائی اور عالمی عدالت جانے کا عندیہ
  • انڈیا اور افغانستان سے بیٹھ کر پاکستان میں سوشل میڈیا پر دہشتگردی پر مبنی مواد چلایا جا رہا ہے، طلال چودھری
  • حکومت کاایکس پردوبارہ پابندی لگانے کا عندیہ
  • سوشل میڈیا پلیٹ فارمز قوانین کیخلاف ورزی سے باز رہیں، طلال چوہدری
  • امریکی ویزا حاصل کرنے کے خواہشمند خبردار، ٹرمپ نے سخت ترین شرط لگانے کا فیصلہ کرلیا
  • آسٹریلیا میں 16سال سےکم عمر بچوں پر سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کا اطلاق ہوگیا