پاکستان میں 91 فیصد لوگوں نے پچھلے 6 ماہ کے دوران آن لائن شاپنگ نہیں کی: سروے
اشاعت کی تاریخ: 12th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان میں آن لائن شاپنگ کا رجحان نمایاں طور پر کم ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
گیلپ اور گیلانی کے تازہ ترین سروے کے مطابق، ملک میں 91 فیصد افراد نے گزشتہ چھ مہینوں کے دوران کوئی آن لائن خریداری نہیں کی۔ جن لوگوں نے آن لائن شاپنگ کی، ان میں سے 60 فیصد نے ادائیگی کیش آن ڈیلیوری کے ذریعے کی۔
سروے میں بتایا گیا کہ آن لائن خریداری میں سب سے زیادہ 30 فیصد خریداری کپڑوں کی ہوئی، جبکہ گھڑیاں دوسری مقبول ترین کیٹیگری رہیں۔
اسی سروے میں ایک دلچسپ سوال کے جواب میں، 49 فیصد افراد نے کہا کہ اگر انہیں کسی مشہور شخصیت کی جگہ ایک دن گزارنے کا موقع ملے تو وہ مذہبی رہنما یا دانشور بننا پسند کریں گے، جبکہ 34 فیصد نے بتایا کہ رشتے کو برقرار رکھنے میں سب سے اہم چیز اعتماد ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: آن لائن
پڑھیں:
بنگلہ دیشی نوجوان اور خواتین بہتر مستقبل کے ساتھ بدلتے حالات سے پُر امید
نئے قومی رائے شماری سروے کے مطابق اگرچہ تقریباً نصف بنگلہ دیشی شہری ملک کے اقتصادی اور سماجی مستقبل کے حوالے سے مایوسی کا شکار ہیں، لیکن نوجوان اور خواتین میں مستقبل کے بہتر دن دیکھنے کی امید برقرار ہے۔ سروے سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ شہری اگلی حکومت سے سیاسی اصلاحات اور شفافیت کے حوالے سے توقعات رکھتے ہیں، جو ملک میں مثبت تبدیلی کی امید کو بڑھا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:اطالوی کمپنی بنگلہ دیش کو یورو فائٹر ٹائفون ملٹی رول لڑاکا طیارے فراہم کرے گی
بنگلہ دیش کے معروف اخبار کے لیے کیے گئے ایک قومی رائے شماری سروے کے نتائج سے ظاہر ہوا ہے کہ ملک کے شہریوں میں اقتصادی حالات، ملازمت کے مواقع اور کاروباری ماحول کو لے کر شدید مایوسی پائی جاتی ہے۔
سروے، جسے تحقیقاتی فرم Keymakers Consulting Ltd. نے 21 سے 28 اکتوبر کے دوران 18 سے 55 سال کی عمر کے 1,342 بالغ افراد کے درمیان 5 شہری اور 5 نیم شہری یا دیہی علاقوں میں کیا، میں تقریباً 46 فیصد شرکا نے ملک کے اقتصادی اور سماجی مستقبل کے بارے میں مایوسی ظاہر کی۔ اس کے مقابلے میں 35 فیصد نے امید ظاہر کی، جبکہ 19 فیصد نے کوئی واضح رائے نہیں دی۔
معاشی صورتحال، ملازمت اور کاروبار کے لیے منفی جذباتسروے کے مطابق 83 فیصد افراد سمجھتے ہیں کہ موجودہ حالات ملازمت یا آمدنی کے مواقع کے لیے سازگار نہیں ہیں، اور 77 فیصد کا خیال ہے کہ کاروباری ماحول مناسب نہیں، جبکہ صرف 20 فیصد نے حالات کو قابلِ عمل قرار دیا۔
کم آمدنی والے گروپوں نے اقتصادی صورتحال کے حوالے سے زیادہ تشویش ظاہر کی، اور مرد و خواتین نے ملازمت کے مواقع کے حوالے سے ملتی جلتی غیر یقینی رائے دی۔
اگلی حکومت سے سیاسی توقعاتاقتصادی مسائل کے باوجود، شرکا نے اگلی قومی انتخابات کے بعد سیاسی حکمرانی کے حوالے سے معتدل امید ظاہر کی۔ 54 فیصد توقع کرتے ہیں کہ آنے والی حکومت مخالف سیاسی آراء کے لیے زیادہ برداشت کا مظاہرہ کرے گی۔ 52 فیصد کا خیال ہے کہ نئی انتظامیہ سیاسی تعصب، بدعنوانی اور پارٹی اثر و رسوخ کو کم کر سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا نے مزید 31 بنگلہ دیشی شہری ڈی پورٹ کر دیے
تاہم تقریباً 27 فیصد افراد سیاسی اصلاحات کے حوالے سے شکوک کا شکار ہیں، اور 20 فیصد سے زائد نے کسی بہتری یا بدتری کی توقع ظاہر نہیں کی۔
نوجوان اور خواتین زیادہ پُرامیدسروے سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ خواتین اور نوجوان افراد ملک کے طویل مدتی مستقبل کے بارے میں عمر رسیدہ افراد کے مقابلے میں قدرے زیادہ امید رکھتے ہیں۔
تحقیق کاروں نے واضح کیا کہ یہ سروے مجموعی رائے کی نمائندگی کرتا ہے، مگر کسی مخصوص انتخابی حلقے کی نہیں۔ شرکاء کو ایسے گروپوں سے منتخب کیا گیا جو ووٹ دینے کے اہل ہیں اور پرنٹ یا آن لائن نیوز باقاعدگی سے دیکھتے ہیں۔ سروے میں 99 فیصد اعتماد کی سطح کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الیکشن بنگلہ دیش بنگلہ دیشی نوجوان سروے