انڈیا اور افغانستان سے بیٹھ کر پاکستان میں سوشل میڈیا پر دہشتگردی پر مبنی مواد چلایا جا رہا ہے، طلال چودھری
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
وزیر مملکت داخلہ کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جدید ٹیکنالوجی اے آئی اور الگوردم سے دہشتگردی پھیلائی جا رہی ہے، دہشتگردی میں ملوث 19 اکاؤنٹس بھارت اور 28 افغانستان سے آپریٹ کیے جارہے تھے، جس پر ایکس اور فیس بک کو شکایت درج کرائی تو انہوں نے انتہائی کمزور رسپانس دیا۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو پاکستانی قوانین پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو کارروائی کی جائے گی۔ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری اور وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر دانیال نے مشترکہ پریس بریفنگ کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا اور افغانستان سے بیٹھ کر پاکستان میں سوشل میڈیا پر دہشتگردی پر مبنی مواد چلایا جا رہا ہے، سوشل میڈیا کمپنیوں کو پہلے بھی کہا تھا پاکستانی قوانین پر عمل کریں۔ طلال چوہدری نے کہا کہ سوشل میڈیا کمپنیوں نے پاکستانی قوانین پر عمل نہ کیا تو کارروائی کی جائے گی، افغانستان کے حکومتی اداروں کے آفیشل اکاونٹس سے دہشتگردی پر مبنی مواد پھیلایا جارہا ہے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ سوشل میڈیا کمپنیوں کو پاکستان میں دفاتر بنانا ہوں گے اور اگر ایسا نہ کیا گیا تو پھر ہم کارروائی پر مجبور ہوں گے۔ طلال چوہدری نے بتایا کہ دہشتگردی پر مبنی سوشل میڈیا اکاونتس کی پاکستانی ادارے متعلقہ کمپنیوں سے رابطہ کرتے ہیں، پاکستانی اداروں کی درخواستوں پر مختلف سوشل میڈیا کمپنیاں مختلف جواب بھی دیتی ہیں تاہم اس کی روک تھام نہیں کی جاتی جبکہ کچھ کمپنیوں کا جواب انتہائی کمزور ہوتا ہے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ 24 جولائی 2025 کو سوشل میڈیا ریگولیشن کا انتباہ جاری کیا تھا، جس میں واضح کیا تھا کہ پاکستان میں سروسز کو جاری رکھنے کیلیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو دفاتر کھولنے ہوں گے، انتباہ میں یہ بھی کہا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا دہشتگرد آزادنہ استعمال کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جدید ٹیکنالوجی اے آئی اور الگوردم سے دہشتگردی پھیلائی جا رہی ہے، دہشتگردی میں ملوث 19 اکاؤنٹس بھارت اور 28 افغانستان سے آپریٹ کیے جارہے تھے، جس پر ایکس اور فیس بک کو شکایت درج کرائی تو انہوں نے انتہائی کمزور رسپانس دیا۔ وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ حکومت ایک بار پھر مطالبہ کرتی ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پاکستان میں اپنے دفاتر بنائیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ چائلڈ پورنو گرافی کا ڈیٹا اور فلسطین سے متعلق کوئی بھی پوسٹ آٹو ڈیلیٹ ہو جاتی ہے تو دہشگردی کا کیوں نہیں ہوتا، مطالبہ کرتے ہیں کہ اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعے دہشتگردی میں ملوث اکاؤنٹس اور ان کے مواد کو آٹو ڈیلیٹ کیا جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دہشتگردی پر مبنی وزیر مملکت برائے افغانستان سے پاکستان میں نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
آسٹریلیا: 16 سال سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی
آسٹریلیا:(ویب ڈیسک) آسٹریلیانے 16 سال سے کم عمرکے بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد کردی۔آسٹریلیا دنیا بھر میں بچوں پر سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی لگانے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔
آسٹریلیا میں 16 سال سے کم عمر بچوں کے لیے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کا اطلاق ہوگیا ہے۔خبرایجنسی کے مطابق آسٹریلیا میں اب 16 سال سے کم عمر بچے انسٹاگرام، ٹک ٹاک جیسے پلیٹ فارم استعمال نہیں کر سکتے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق خلاف ورزی پر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر 3 کروڑ 30 لاکھ امریکی ڈالرز کا جرمانہ ہوگا۔اس حوالے سے آسٹریلوی وزیرِ اعظم انتھونی البانیز نے اپنے بیان میں کہا کہ اکثر سوشل میڈیا بالکل بھی سوشل نہیں ہوتا۔آسٹریلوی وزیرِ اعظم کا یہ بھی کہنا ہے کہ سوشل میڈیا اکثر دھوکے بازی اور آن لائن فراڈ کے طور پراستعمال ہوتا ہے۔