Daily Sub News:
2025-10-04@23:50:36 GMT

میرا خیال ہے مائنس عمران خان ہی ہوگیا ہے،علیمہ خان

اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT

میرا خیال ہے مائنس عمران خان ہی ہوگیا ہے،علیمہ خان

میرا خیال ہے مائنس عمران خان ہی ہوگیا ہے،علیمہ خان WhatsAppFacebookTwitter 0 24 June, 2025 سب نیوز

راولپنڈی(سب نیوز)بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ کے پی حکومت کو بجٹ پاس کرنے کی کیا جلدی تھی، بجٹ میں بانی سے کیا چھپایا گیا ہے اسے پاس کرنے کیلئے بانی کا دو دن بھی انتظار نہیں کیا، میرا خیال ہے مائنس عمران خان ہوچکا۔
راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر اپنی بہن عظمی خان کے ہمراہ میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ ہمیں بھی پتا چلا کے پی کا بجٹ پاس ہوگیا، مجھے کوئی پروا نہیں بجٹ کی، بانی نے جو کہا تھا وہ ہمارے لیے اہم ہے، بانی نے کہا ہے کے پی کے لوگوں نے مجھے ووٹ دیا ہے بانی چاہتے تھے بجٹ کی صحیح الاکیشن ہو۔
علیمہ خان نے کہا کہ ہمیں نہیں معلوم بجٹ پاس کرنے کی کیا جلدی تھی، ہمیں نہیں معلوم بجٹ میں بانی سے کیا چھپایا گیا ہے، بجٹ کو پاس کرنے کیلئے دو دن بانی کا انتظار نہیں کیا انہوں نے، میں تو حیران ہوں کے پی کے ایم پی ایز نے اس پر بحث بھی نہیں ؟ میں تو حیران ہوں کے پی کے اہم پی ایز کبھی یہاں تک نہیں آئے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پہلے اپنے ملک کی فکر کرنی چاہیے، آپ کا اپنا ملک ڈوب رہا ہے آپ دوسروں کی فکر کرنے لگے ہیں۔
صحافی نے سوال کیا عمران خان نے کہا تھا بجٹ ان کی منظوری کے بغیر پاس نہیں ہوگا، اب پاس ہوگیا ہے تو کیا مائنس عمران خان ہوگیا؟اس پر علیمہ خان نے کچھ دیر سوچنے کے بعد کہا کہ میرا خیال ہے ہوگیا ہے۔
صحافی نے سوال کیا کہ کے پی اسمبلی والے کہتے ہیں علی امین گنڈا پور بہت طاقتور ہیں وہ انہیں نہ نہیں کہہ سکتے۔ اس پر علیمہ خان نے جواب دیا کہ اگر ممبران اسمبلی بوجھ نہیں اٹھا سکتے تو گھر جائیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلام آباد سفر کیلئے 5600روپے دینے پر ہاکی ٹیم کے کپتان نے اسپورٹس بورڈ کی دعوت ٹھکرادی اسلام آباد سفر کیلئے 5600روپے دینے پر ہاکی ٹیم کے کپتان نے اسپورٹس بورڈ کی دعوت ٹھکرادی مخصوص نشستیں نظر ثانی کیس،حامد خان نے التوا کی درخواست دائر کردی بھارتی آبی جارحیت، گنگا معاہدہ معطل کرکے بنگلا دیش کا پانی روکنے کی تیاری ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کیسے ہوئی؟ تفصیلات سامنے آگئیں محرم الحرام کا چاند 26جون کو نظر آنے کا امکان، سپارکو کی پیشگوئی کے پی حکومت نے بجٹ پاس کرنے کیلئے عمران خان کا دو دن بھی انتظار نہیں کیا، علیمہ خان TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: میرا خیال ہے علیمہ خان نے پاس کرنے کی خان نے کہا ہوگیا ہے بجٹ پاس

پڑھیں:

لال اور عبداللہ جان

کوئی کچھ بھی کہے سوچے،سمجھے یا بولے ہم تو اس کہاوت کے قائل ہیں کہ تلوار چلاؤ تو اپنوں کے لیے لیکن بات کرو تو خدا کے لیے۔جیسے قربانی خدا کے لیے اور کھال شوکت خانم کے لیے یا کماؤ تو اپنے لیے اور بولو تو بانی اور وژن کے لیے۔ چنانچہ سارے واقعات، واردات،بیانات اور’’بیرسٹروں‘‘ کی اطلاعات سے ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ہمارے صوبے کے پی کے خیر پخیر کی حکومت کو اب چھٹی یا پولیس کی اصطلاح کے مطابق ’’شاباشی‘‘ دینی چاہیے۔کیونکہ پانچ سال کا کام اس نے دو سال میں پورا کرلیا ہے جو کچھ کرنا تھا وہ سب کچھ ہوچکا بلکہ جو نہیں کرتا تھا وہ بھی ہوچکا ہے۔

ادارے اور محکمے’’ٹریک‘‘ پر ڈال دیے گئے ہیں، تبادلوں اور تقرریوں کے ذریعے ہر شاخ پر مناسب  ’’پرندے‘‘ بٹھائے جا چکے ہیں، منتخب’’ جمہوری شہنشاہ‘‘ اپنی اپنی کٹ میں آنے والوں کو دسترخوان پر بٹھا چکے ہیں، مطلب یہ کہ’’بانی‘‘ کا’’وژن‘‘ وژولائز ہوچکا ہے، اس لیے شاباشی یا چھٹی تو اس کی بنتی ہے انصاف بلکہ تحریک انصاف کی، بات بھی یہی ہے کہ جو اپنا کام پورا کرے اسے چھٹی اور شاباشی دونوں ملنی چاہیے کیونکہ یہ تو مکتب سیاست ہے، کوئی’’مکتب عشق‘‘ نہیں کہ ’’ اسے چھٹی نہ ملی جس نے سبق یاد کیا‘‘ مکتب سیاست میں چھٹی ملنا ضروری ہے کیونکہ اس مکتب کے طالب علم ’’عبداللہ جان‘‘ ہوتے ہیں۔اب لال اور عبداللہ جان کا نام لے لیا ہے تو کہانی بھی سنانا پڑے گی۔

یہ اس زمانے کی بات ہے جب پاکستان ایک زرعی ملک ہوا کرتا تھا۔اب تو خدا کے فضل سے حکومتوں کی مہربانی سے،لیڈروں کی محنت سے اور ہر حکومت کی نئی نئی پالیسیوں اور تجربوں سے یہ ملک صنعتی بھی تجارتی بھی ہے۔جمہوری بھی ہے سیاسی بھی ہے خاندانی بھی ہے اور سائنسی مذہبی اور گینگسٹر بھی ہوگیا ہے لیکن اس زمانے میں یہ زرعی ہوا کرتا تھا اور حکومتیں ’’اگلے سال‘‘ گندم میں چاول میں چینی میں خود کفیل ہونے کی خوش خبریاں سنایا کرتی تھیں۔

اس وقت کے خصوصی اپنے خصوصی کی خصوصیات نشر کرتے جیسے کہ آج کل’’بانی‘‘ اور’’وژن‘‘ کی۔چنانچہ ہمارے علاقے میں ایک سیزن ایسا آتا تھا کہ کھیتوں میں کام بہت بڑھ جاتا تھا۔ان کھیتوں میں جہاں آج کل کالونیاں،ٹاؤن شپ اور سمنٹ اور سریے کے جنگل لہلہا رہے ہیں۔

چنانچہ اوپر کے پہاڑی علاقوں سے لوگ مزدوری کے لیے آجاتے تھے۔عام مزدور تو دیہاڑی پر کام کرتے تھے صبح سے دوپہر تک دیہاڑی ہوتی تھی لیکن’’لال‘‘ اور’’عبداللہ‘‘ دو بھائی دیہاڑی نہیں کرتے تھے بلکہ کام ٹھیکے پر لے لیتے تھے، مالک سے کوئی کام پانچ دہاڑی پر لیے لیتے تھے اور دو دن میں کام ختم کردیتے تھے، یوں وہ ایک ایک دن میں کبھی دو کبھی تین دہاڑیاں کما لیتے تھے، اگر سیزن دو مہینے پر رہتا تو وہ دو مہینے میں چار مہینے کی کمائی کرلیتے تھے، وجہ یہ تھی کہ وہ دونوں بڑے مضبوط، جفاکش اور ان تھک تھے، ہماری موجودہ صوبائی حکومت کی طرح۔ یوں ہم ان لال اورعبداللہ جان کو آج کے ’’بانی‘‘ اور’’وژن‘‘ بھی کہہ سکتے ہیں اور ہماری یہ جو صوبائی حکومت ہے اس نے بھی’’بانی‘‘ اور’’وژن‘‘ کی برکت سے پانچ سال کا کام دوسال میں ختم کر ڈالا ہے۔ اور یہ ہم نہیں کہہ رہے ہیں ہم تو آج کل

ہم وہاں ہیں جہاں سے ہم کو بھی

خود ہماری خبر نہیں آتی

لیکن ’’بیان نامے‘‘ یوں آتے ہیں جن کو اگلے زمانوں میں ’’اخبار‘‘ کہا کرتے ہیں اور ان بیان ناموں میں سب سے مستقل سب سے موثق اور سب سے معتبر و مستند بیان معاون خصوصی کے بیان ہوتے ہیں۔ان موثق،معتبر اور بالکل سچے مچے بیانات سے ہی پتہ چلا ہے کہ بانی اور وژن یا لال و عبداللہ نے پانچ دیہاڑیوں کا کام دو دیہاڑیوں میں ختم کرڈالاہے، سارا صوبہ سب کچھ میں خودکفیل ہوچکا ہے۔کوئی بیمار نہیں رہا ہے کوئی بیروزگار نہیں رہا ہے اور کوئی ناانصافی کا شکار نہیں رہا ہے۔

سوائے ایک کام کے کہ چین سے چین کی بانسریاں بس پہنچنے والی ہیں جو عوام میں تقسیم کرکے بجوائی جائیں گی۔لیکن اور ایک ضمنی سوال یہ پیدا ہوا کہ موجودہ ’’کام تمام‘‘ حکومت جائے گی کہاں یعنی۔ ’’کس کے گھر جائے گا سیلاب بلا میرے بعد‘‘۔کیونکہ سب کام کرنے،کام دکھانے اور کام تمام کرنے والے لوگ ہیں، بیکار بھی تو نہیں بیٹھ سکتے۔’’یک گونہ بے خودی مجھے دن رات چاہیے‘‘۔اور پھر’’بانی‘‘ اور وژن کی برکت سے لال اور عبداللہ جان بھی ہیں۔تواس کا ایک حل بھی ہمارے پاس موجود ہے اسی موثق، معتبر اور سچے مچے ذریعے سے پتہ چلا ہے کہ پڑوسی صوبہ نہایت ہی بُرے حال میں ہے کیونکہ جدی پشتی حکمرانوں نے صوبے کو اتنا برباد کر ڈالا ہے کہ صوبے کے سارے لوگ نقل مکانی کرکے کسی سیارے پر چلے گئے ہیں۔ اور اگر یہ ہمارے چھٹی اور شاباشی کا مستحق لال اور عبداللہ جان کو وہاں بھیجا جائے اور یہ بانی اور وژن کا نام لے کر کام شروع کردیں تو آنے والے دو سالوں میں پچھلے پانچ سالوں کا کام ممکن ہوسکتا ہے اور صوبہ بچ سکتا ہے ورنہ ممکن ہے پنجاب پاکستان کا سب سے پسماندہ ترین صوبہ بن جائے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا عمران خان کا ایکس اکاؤنٹ بند کرنے سے متعلق اہم اعلان، ایکس سے رابطے
  • لال اور عبداللہ جان
  • عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت مؤخر
  • عمران خان نے ہمیشہ علیمہ خانم کی بات نہ ماننے کی ہدایت کی، شیر افضل مروت کا دعویٰ
  • سیلاب پر امداد مانگنے کے لیکچر دیئے جاتے، پنجاب کیلئے آواز اٹھانا میرا کام، معافی نہیں مانگوں گی: مریم نواز
  • پنجاب کو نشانہ بنانے والوں کو جواب دینا میرا کام‘ معافی نہیں مانگوں گی‘ مریم نواز
  • مریم نواز کبھی معافی نہیں مانگے گی میرا کام ہی پنجاب کے لیے آواز اٹھانا ہے، وزیراعلی پنجاب
  • پنجاب کے عوام کی تذلیل پر جواب دینا میرا کام ہے‘ معافی نہیں مانگوں گی، مریم نواز
  • اپنے سیل سے باہر نکلوں گا نہ ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوں گا، عمران خان
  • عمران خان کو اسلام آبادکی ڈسٹرکٹ جیل میں منتقل کیاجائیگا،زمان پارک میں بھی رکھ سکتے ہیں: طارق فضل چوہدری