2025-09-23@14:45:42 GMT
تلاش کی گنتی: 104

«ایران اسرائیل تنازعے میں بھی انہوں نے»:

(نئی خبر)
    صدیوں پرانی کہاوت ہے کہ وہم کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں، یہ کہاوت ہمیں چین کی طرف سے شروع کیے گئے عالمگیر نیٹ ورک ون بیلٹ ون روڈ یا بیلٹ اینڈ روڈ انیشیئٹو (بی آر آئی) کے ساتھ ہمارے ہاں کیے جانے  والے افسوس ناک سلوک کو دیکھ کر بے اختیار یاد آ جاتی یے۔ دنیا کے درجنوں ممالک اس ترقیاتی پروگرام کی تیز رفتار تکمیل کے ذریعے اپنی سیر و سیاحت اور تجارت کو ترقی دے کر خوشیوں اور خوشحالی کے نئے دور میں داخل ہو چکے ہیں، لیکن ہمارے ہاں ابھی تک یہی مخمصہ ختم نہیں ہوا کہ چین کی طرف سے شروع کیا گیا یہ منصوبہ ہمارے فائدے میں ہے یا چین کے...
    اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 جنوری ۔2025 )سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران استفسار کیا کہ سانحہ اے پی ایس میں گٹھ جوڑ اور آرمی ایکٹ کے ہوتے ہوئے بھی فوجی عدالت میں ٹرائل کیوں نہیں ہوا؟ آئین میں ترمیم کیوں کرنا پڑی؟. جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل میں کہا کہ بات سویلین کے ٹرائل کی نہیں ہے بلکہ سوال آرمی ایکٹ کے مطابق ارتکاب جرم کے ٹرائل کا ہے.(جاری ہے) جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ ملزم خصوصی ٹرائل میں جرم کی نیت نہ ہونے کا دفاع لے سکتا...
    اسلام آباد: سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف دائر اپیلوں کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے اہم سوالات اٹھائے، جن میں ایک سوال یہ تھا کہ جب آرمی ایکٹ موجود تھا اور اے پی ایس پر حملہ ہوا، تو پھر ان دہشتگردوں کا فوجی عدالت میں ٹرائل کیوں نہیں کیا گیا؟  آئینی بینچ نے جسٹس امین الدین کی سربراہی میں انٹراکورٹ اپیل کی سماعت کی، جس میں وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیے۔ خواجہ حارث نے کہا کہ ٹرائل کی جگہ جرم کی نوعیت پر منحصر ہوتی ہے، اور اگر جرم کا تعلق فوج سے ہو، تو وہ ملٹری کورٹ میں...