City 42:
2025-04-25@11:59:06 GMT

ایس ای سی پی نے تاریخی سنگ میل حاصل کر لیا

اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT

کلیم اختر: پاکستان کے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی) نے ایک ماہ میں متعدد کمپنیوں کی رجسٹریشن کے ذریعے تاریخی سنگ میل حاصل کر لیا ہے۔

 ایس ای سی پی کے مطابق ایک ماہ میں 39 فیصد اضافے سے 3,442 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ ہوئیں، جو کہ ملک میں سرمایہ کاری میں اضافے کا مظہر ہیں۔

اس رجسٹریشن میں سب سے زیادہ تعداد آئی ٹی اور ای کامرس شعبے کی رہی، جہاں 652 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ ہوئیں۔ اس کے علاوہ، تجارت کے شعبے میں 463، خدمات کے شعبے میں 411، رئیل اسٹیٹ ترقی اور تعمیرات میں 311، اور سیاحت و ٹرانسپورٹ میں 242 نئی کمپنیاں شامل ہوئیں۔

راولپنڈی میں آپریشن،غیر قانونی 205 افغان باشندوں کو ملک بدر کر دیا گیا

خوراک اور مشروبات کی صنعت میں 158 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ ہوئیں، جبکہ صحت اور فارماسوٹیکل شعبے میں 233 نئی کمپنیاں شامل ہوئیں۔ ایندھن اور توانائی کے شعبے میں 81، تعلیم کے شعبے میں 124، کان کنی اور پتھر کاری میں 119 کمپنیاں رجسٹرڈ ہوئیں۔

اس کے علاوہ، مارکیٹنگ اور اشتہارات کے شعبے میں 86، ٹیکسٹائل میں 79 کمپنیاں رجسٹرڈ ہوئیں، اور کارپوریٹ زرعی فارمنگ میں 73 نئی رجسٹریشنز شامل ہوئیں۔ ایس ای سی پی نے یہ بھی بتایا کہ آٹو اور متعلقہ شعبوں، بجلی کی پیداوار، کھیل اور متعلقہ صنعتوں اور تمباکو کی صنعت میں بھی نئے رجسٹریشنز شامل ہیں۔

وزیرکھیل فیصل کھوکھر کی ریکارڈمدت میں قذافی سٹیڈیم کی تعمیر پر محسن نقوی کو مبارکباد

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: کمپنیاں رجسٹرڈ ہوئیں نئی کمپنیاں ایس ای سی پی کے شعبے میں

پڑھیں:

گوشت کی متبادل خوراک، پروٹین کے خزانے اور ایک علیحدہ بونس بھی

اگر آپ کو گوشت کھانا پسند نہیں یا آپ کسی اور وجہ سے اسے کھانے سے قاصر ہیں تو کوئی بات نہیں اس کے متبادل بھی موجود ہیں جن سے آپ کو پروٹین کے خزانے مل سکتے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ ان متبادل اشیائے خورونوش کے کھانے کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ اس سے عمر بھی بڑھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا کافی عرصہ چھوڑ دینے کے بعد گوشت دوبارہ کھانا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے؟

آسٹریلوی محققین کا کہنا ہے کہ وہ ممالک جہاں پروٹینز کا استعمال جانوروں سے حاصل ہونے والے پروٹینز کے بجائے زیادہ تر نباتاتی ذرائع مثلا دالیں، سبزیاں اور سویا بین سے کیا جاتا ہے وہاں لوگوں کی اوسط عمر زیادہ ہوتی ہے۔

یہ نئی تحقیق معروف سائنسی جریدے نیچر کمیونیکیشن میں شائع ہوئی جس کے دوران سڈنی یونیورسٹی کی ایک تحقیقی ٹیم نے سنہ 1961 سے سنہ 2018 تک کے دوران 101 ممالک کے غذائی رجحانات اور آبادیاتی اعداد و شمار کا تجزیہ کیا۔

اس دوران ہر ملک کی آبادی اور معاشی سطح جیسے عوامل کو بھی مد نظر رکھا گیا۔ تحقیق کا مقصد یہ جاننا تھا کہ کس قسم کے پروٹینز لمبی عمر سے وابستہ ہوتے ہیں۔

تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ کیتھلین اینڈریوز کا کہنا ہے کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ مختلف عمر کے افراد کے لیے پروٹین کی نوعیت کا مختلف اثر ہوتا ہے اور کچھ اقسام کی پروٹین اوسط عمر بڑھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔

مزید پڑھیے: ملک کے متعدد علاقوں میں کتوں، گدھوں اور مینڈکوں کا گوشت فروخت ہونے کا انکشاف

انھوں نے طبی تحقیقاتی ویب سائٹ میڈیکل ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے وضاحت کی کہ 5 سال سے کم عمر بچوں کے لیے جانوروں سے حاصل شدہ پروٹین جیسے گوشت، انڈے اور دودھ موت کی شرح کو کم کرتے ہیں۔ اس کے برعکس بالغ افراد میں نباتاتی ذرائع سے حاصل شدہ پروٹینز عمر کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔

مزید پڑھیں: ‘لاندی’ تیار کرنے کے لیے بھیڑ کا گوشت خشک کرنے کی قدیم روایت آج بھی زندہ ہے

مجموعی طور پر محققین کا کہنا تھا کہ جانوروں سے حاصل شدہ پروٹینز، خاص طور پر پراسیس شدہ گوشت، عام طور پر دل کی بیماریوں، ذیابیطس (ٹائپ 2) اور کچھ اقسام کے کینسر جیسے دائمی امراض سے منسلک ہوتے ہیں جب کہ سبزیاں، خشک میوہ جات، اور اناج جیسے نباتاتی ذرائع سے حاصل شدہ پروٹینز ان بیماریوں اور قبل از وقت موت کے خطرے کو کم کرنے میں مدد گار ہوتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پروٹین طویل عمر گوشت گوشت کا متبادل نئی تحقیق نباتاتی پروٹین

متعلقہ مضامین

  • پرائم منسٹر اسکیم 2025 کا آغاز، فری لیپ ٹاپ کیسے حاصل کا جاسکتا ہے؟
  • کے۔ الیکٹرک کوEPIC 2025 کیلئے250 سے زائد درخواستیں موصول
  • محکمہ ایکسائز اور کسٹم کا ٹیکس نادہندہ گاڑیوں کیخلاف کریک ڈاون
  • 2024ء میں ملکی مجموعی معاشی حالات میں بہتری آئی، اسٹیٹ بینک جائزہ رپورٹ جاری
  • گوشت کی متبادل خوراک، پروٹین کے خزانے اور ایک علیحدہ بونس بھی
  • مہنگائی کا دباؤ کم؛ 2024ء میں ملکی مجموعی معاشی حالات میں بہتری آئی، اسٹیٹ بینک
  • ایک تاریخی دستاویز۔۔۔۔۔۔ ماہنامہ پیام اسلام آباد کا "ختم نبوت نمبر"
  • چیف سیکریٹری سندھ نے تاریخی عمارت خارس ہاؤس گرائے جانے کا نوٹس لے لیا
  • آبادی میں اضافہ اور موسمیاتی تبدیلی جیسے بڑے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے نجی شعبے کے تعاون کی ضرورت ہے،محمد اورنگزیب
  • غیر معیاری اور جعلی ادویات: ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کا وزیر اعلیٰ پنجاب کو خط