دھریندر فلم میں رحمان ڈکیت کا ڈانس وائرل، سوشل میڈیا پر چرچے
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
بالی ووڈ کی نئی فلم دھریندر کا ایک سین سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کررہا ہے جس میں رحمان ڈکیت کا کردار نباہنے والے اکشے کھنہ مقامی رقص پیش کرتے ہیں۔
اکشے کھنہ کے اس انٹری سین نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی۔ اور اب فلم کی ٹیم نے اس سین کے پیچھے چھپی دلچسپ کہانی بھی بتادی ہے۔
یہ منظر اس وقت وائرل ہوا جب اکشے کھنہ ایک گاڑی سے اُتر کر ہجوم کو ہاتھ ہلا کر سلام کرتے ہیں، اور پھر بغیر کسی پلان کے روایتی رقص شروع کردیتے ہیں۔
فلم میں اکشے کھنہ کے ساتھ کام کرنے والے اداکار دانش پانڈور کے مطابق یہ ڈانس پہلے سے طے شدہ نہیں تھا۔ دانش فلم میں عزیر بلوچ کا کردار کر رہے ہیں، انھوں نے بتایا کہ شوٹنگ کے دوران کوریوگرافی جاری تھی۔ اچانک اکشے کھڑے ہوئے اور ڈائریکٹر آدیتیہ دھر سے پوچھا ’’کیا میں بھی رقص کر سکتا ہوں؟‘‘ ڈائریکٹر نے جواب دیا، ’’جو دل کرے کرو!‘‘
اس کے بعد اکشے کھنہ نے خود سے رقص شروع کر دیا اور پوری ٹیم حیران رہ گئی۔
فلم دھریندر جاسوسی اور ایکشن تھرلر ہے۔ اکشے کھنہ فلم میں رحمان ڈکیت کا کردار ادا کررہے ہیں۔
انٹری سین میں جو موسیقی استعمال ہوئی، اس کا نام FA9LA ہے۔ یہ گانا بحرین کے ہپ ہاپ آرٹسٹ فلپراچی نے پرفارم کیا ہے اور دنیا میں پہلے ہی کافی مقبول ہوچکا ہے۔
ڈانس کلپ وائرل ہوتے ہی مداحوں کے تبصرے بھی آنے لگے۔
ایک صارف نے لکھا ’’یہ سین ایک بینگ ہے! شاندار شوٹنگ اور کوریوگرافی!‘‘
کچھ لوگ تفریحاً رحمان ڈکیت کا ایک پرانا ویڈیو کلپ بھی اس وائرل ویڈیو کے ساتھ شیئر کروا رہے ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل رحمان ڈکیت کا اکشے کھنہ فلم میں
پڑھیں:
آسٹریلیا نابالغ بچوں پر سوشل میڈیا پابندی لگانے والا پہلا ملک بن گیا
آسٹریلیا نے 16 سال سے کم عمر بچوں پر سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی نافذ کر دی۔ نئے قانون کے تحت ٹک ٹاک، یوٹیوب، انسٹاگرام اور فیس بک سمیت 10 بڑے پلیٹ فارمز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 16 سال سے کم عمر صارفین کی رسائی بند کریں، ورنہ انہیں تقریباً 33 ملین ڈالر تک جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی لگنے والی ہے؟
آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البانیز نے اس اقدام کو خاندانوں کے لیے ایک بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کی اہم سماجی تبدیلیوں میں سے ایک ہے اور آن لائن نقصانات کو کم کرنے میں مدد دے گی۔
انہوں نے بچوں کو مشورہ دیا کہ سوشل میڈیا کے بجائے کھیلوں، موسیقی یا کتابوں میں وقت گزاریں۔
ٹک ٹاک پر تقریباً 2 لاکھ اکاؤنٹس بند، بچوں کی الوداعی پوسٹپابندی کے آغاز کے ساتھ ہی صرف ٹک ٹاک پر تقریباً 2 لاکھ اکاؤنٹس بند کردیے گئے، جبکہ آئندہ چند دنوں میں مزید لاکھوں اکاؤنٹس بند کیے جائیں گے۔ لاکھوں متاثرہ بچوں نے پابندی سے قبل الوداعی پوسٹس بھی شیئر کیں جن میں بعض نے لکھا کہ وہ سوشل میڈیا سے دور رہیں گے اور 16 سال کی عمر میں واپسی کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک کا استعمال ترک کرنے کے لیے 30دن کی مہلت
پابندی کو توڑنے کے نئے طریقےکئی بچے پابندی کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ وہ اس پابندی کو توڑنے کے نئے طریقے تلاش کرلیں گے۔ تاہم کچھ بچوں نے اسے مثبت قدم قرار دیا۔
مختلف ممالک کا آسٹریلوی ماڈل کو اپنانے پر غورعالمی سطح پر اس فیصلے کو خاصی توجہ ملی ہے اور مختلف ممالک اس ماڈل کو اپنانے پر غور کررہے ہیں۔ یورپی یونین کے بعض ارکان نے آسٹریلیا سے رہنمائی لینے کی خواہش ظاہر کی ہے۔
مصنوعی ذہانت، سیلفی تجزیہ اور شناختی دستاویزات کی جانچسوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے اس پابندی پر عملدرآمد کے لیے عمر کا اندازہ لگانے کے مختلف طریقوں کا اعلان کیا ہے جن میں مصنوعی ذہانت، سیلفی تجزیہ اور شناختی دستاویزات کی جانچ شامل ہے۔
ایکس پلیٹ فارم نے بھی اپنے بیان میں کہا کہ وہ قانون کی ضروریات پوری کرے گا، ملک میں پابندی سے پہلے 8 سے 15 سال کے تقریباً 86 فیصد بچے سوشل میڈیا استعمال کرتے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آسٹریلیا ٹک ٹاک سوشل میڈیا نابالغ بچے