قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251211-03-1
کیا اِن کی عقلیں اِنہیں ایسی ہی باتیں کرنے کے لیے کہتی ہیں؟ یا در حقیقت یہ عناد میں حد سے گزرے ہوئے لوگ ہیں؟۔ کیا یہ کہتے ہیں کہ اِس شخص نے یہ قرآن خود گھڑ لیا ہے؟ اصل بات یہ ہے کہ یہ ایمان نہیں لانا چاہتے۔ اگر یہ اپنے اِس قول میں سچے ہیں تو اِسی شان کا ایک کلام بنا لائیں۔ کیا یہ کسی خالق کے بغیر خود پیدا ہو گئے ہیں؟ یا یہ خود اپنے خالق ہیں؟۔ یا زمین اور آسمانوں کو اِنہوں نے پیدا کیا ہے؟ اصل بات یہ ہے کہ یہ یقین نہیں رکھتے۔(سورۃ الطور:32تا36)
رسول اللہ ؐ نے فرمایا: تین مقامات ایسے ہیں جہاں کوئی کسی کو یاد نہیں کرے گا۔ اعمال کے وزن کے وقت، جب تک اُسے معلوم نہ ہوجائے کہ اُس کا میزان ہلکا ہے یا بھاری۔ نامہ اعمال کی تقسیم کے وقت، جب کہا جائے گا اپنا نامہ اعمال پڑھ، جب تک اُسے معلوم نہ ہو جائے کہ اُس کو سیدھے ہاتھ میں دیا جائے گا یا اُلٹے میں یا پیٹھ پیچھے سے، اور پل صراط کے وقت جب اُسے جہنم کی پشت پر رکھا جائے گا۔ (ابوداؤد)
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایف ای ڈی کے اساتذہ کی مستقلی کا معاملہ حل کیا جائے، جسٹس کیانی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251209-08-17
اسلام آباد(صباح نیوز)اسلام آباد ہائی کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس محسن اخترکیانی نے وفاقی کابینہ کو فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن (ایف ای ڈی)کے کنٹریکٹ اساتذہ کی مستقلی کے حوالے سے معاملہ حل کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ فیصلے کی کاپی سیکرٹری کابینہ ڈویژن کوبھجوائی جائے جو اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کو آگاہ کریں گے کہ معاملہ وفاقی کابینہ کے ایجنڈے پر آیا کہ نہیں۔ جبکہ جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دیے ہیں کہ آبادی کئی گنا بڑھ چکی ہے،اسلام آباد میں نئے اسکول نہیں بنائے گئے اور نہ ہی نئے اساتذہ کی بھرتیاں کی گئیں، طلباء فنڈ سے اساتذہ رکھے گئے اور انہوں نے 10، 15سال تک پڑھایا، اساتذہ کی اسامیاں نہیں نکلیں۔ ابھی تک یہ طے نہیں ہورہاکہ لوگ کتنے ہیں، 6 سیکرٹری تبدیل ہوچکے ہیں، آدھوں نے عدالت کا نقطہ نظر مانا اور آدھوں نے اپنا نقطہ نظر مانا۔ وفاقی کابینہ کوفیصلہ کرنے دیں۔ بینچ نے کیس کی مزید سماعت 7اپریل 2026تک ملتوی کردی۔