حیدرآباد،خسرہ ،روبیلا اور پولیس ویکسین مہم کے حوالے سے سیمینار
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر حیدرآباد کے زیر اہتمام اورل پولیو ویکسین مہم کے حوالے سے آگاہی سیمینار شہباز بلڈنگ کے شہباز ہال میں منعقد ہواجس میں ڈپٹی کمشنر حیدرآباد زین العابدین میمن نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی جبکہ ڈی ایچ او ڈاکٹر پیر غلام حسین، عالمی ادارہ صحت کے نمائندگان، ڈاکٹرز، بلدیاتی نمائندگان، سماجی رہنمائوں، ریسکیو 1122 کے افسران اور دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔اس موقع پرڈپٹی کمشنر حیدرآباد زین العابدین میمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ ضلع میں ڈینگی کے کیسز میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اور صورتحال اطمینان بخش ہے۔ انہوں نے میونسپل کارپوریشن کے یونین کمیٹی سیکریٹریز کو ہدایت کی کہ فیومیگیشن مہم کو تسلسل کے ساتھ جاری رکھا جائے تاکہ ڈینگی کے خاتمے کے اقدامات مزید مؤثر بن سکیں ۔ سیمینار میں ڈی ایچ او ڈاکٹر پیر غلام حسین نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اورل پولیو ویکسین مہم 15 دسمبر سے21 دسمبر تک جاری رہے گی۔ اس دوران پیدائش سے 59 ماہ تک کے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ہدف 100 فیصد بچوں کی ویکسینیشن ہے اور اس مہم میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے والدین اور سماجی رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ آگاہی کے فروغ میں بھرپور کردار ادا کریں اور سوشل میڈیا سمیت ہر فورم پر ویکسینیشن کی اہمیت اجاگر کریں تاکہ پولیو جیسی خطرناک بیماری کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔ڈپٹی کمشنر زین العابدین میمن نے کہا کہ اس مہم کے دوران بچوں کو ویکسین گھر گھر جا کردی جائے گی جب کہ سرکاری و نجی اسپتالوں اور مقررہ مراکز پربھی فراہم کی جائے گی جبکہ وہ بچے جو گزشتہ پولیو مہم میں رہ گئے تھے، انہیں بھی پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔سیمینار میںپولیو سے متعلق وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کا آگاہی پیغام بھی پیش کیا گیا۔ سیمینار کے اختتام پر شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اگر کمیونٹی نے بھرپور تعاون کیا تو یہ سال حیدرآباد سے پولیو کے خاتمے کا سال ثابت ہوگا۔سیمینار میں خسرہ روبیلا مہم کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی جس میں اہداف مکمل ہونے اور رہ جانے والوں سے متعلق بھی شرکاء کو آگاہ کیاگیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مہم کے
پڑھیں:
کھلے مین ہولز انسانی زندگیوں کیلیے سنگین خطرہ ہیں،طفیل ابڑو
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)چیف ایگزیکٹو آفیسر حیدرآبادواٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن طفیل احمد ابڑو نے کہا ہے کہ کھلے مین ہولز انسانی زندگیوں کے لئے سنگین خطرہ ہیں،ایسے حادثات کا سد باب کارپوریشن کی اولین ذمہ داری ہے،کراچی میں گٹر میں گر کر بچے کی ہلاکت ایک اندو ہناک سانحہ ہے،مستقبل میں ایسے سانحات کی روک تھام کے لئے اداروں کی فرض شناسی کے ساتھ ساتھ شہری شعور اجاگر کرنے کی بھی ضرورت ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز XENs سیوریج کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر تعلقہ سٹی ،قاسم آباد اور لطیف آباد کے XENs سیوریج اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔انہوں نے جملہ XENs کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر اپنے تعلقوں میں تفصیلی دورے کر کے مین ہولز کا جائزہ لیں اور جہاں بھی مین ہولز پر کور موجود نہیں یا بوسیدہ ہیں وہاں فی الفور نئے کورز کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے،اور کور کی تنصیب کے مختصر دورانیہ میں بھی مین ہولز کو حفاظتی رکاوٹوں کے ذریعہ نمایاں کر دیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ڈھکن چوری ہونے یا ٹوٹنے پر 24 گھنٹوں کے اندر اس کی رپورٹ دفتر ہذا میں جمع کرائی جائے ۔انہوں نے متنبہ کیا کہ یہ انسانی زندگیوں کا معاملہ ہے اس میں معمولی سی بھی کوتاہی ،غفلت یا لاپروائی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔فرائض سے غفلت کے مرتکب افسران کے خلاف سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔چیف ایگز یکٹو آفیسر نے اس ضمن میں شہریوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ بھی شہری شعور کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کورز کی اپنی ذاتی ملکیت کی طرح حفاظت کریں اور ان کو نقصان پہنچانے والوں اور انہیں چوری کرنے والوں پر کڑی نظر رکھیں تاکہ مستقبل میں کوئی انسانی سانحہ رونما نہ ہو۔واضح رہے کہ کھلے مین ہولز کی فوری اطلاع میئر سیکر ٹریٹ ہیلپ لائن 1139 پر بھی کی جا سکتی ہے۔