چائنا میڈیا گروپ کے 2025 اسپرنگ فیسٹیول گالا کی پروموشنل ویڈیو دنیا بھر میں پیش
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
چائنا میڈیا گروپ کے 2025 اسپرنگ فیسٹیول گالا کی پروموشنل ویڈیو دنیا بھر میں پیش WhatsAppFacebookTwitter 0 23 January, 2025 سب نیوز
بیجنگ : اٹلی میں الما ٹی وی نے چائنا میڈیا گروپ کے 2025 اسپرنگ فیسٹیول گالا کی پروموشنل ویڈیو نشر کی۔ یہ مسلسل چوتھا سال ہے جب الما ٹی وی نے سی ایم جی کے اسپرنگ فیسٹیول گالا کی خصوصی براہ راست نشریات کا اہتمام کیا ہے۔ اسپرنگ فیسٹیول کے دوران الما ٹی وی ، ڈونا ٹی وی ، لازیو ٹی وی اور اٹلی چینل 7 سمیت اٹلی کے 10 سے زیادہ قومی ٹی وی چینلز 25 ملین گھرانوں کواسپرنگ فیسٹیول گالا کا اطالوی مختصر ورژن نشر کریں گے۔ 22 جنوری سےروس کے ماسکو، سینٹ پیٹرزبرگ،
کالوگا اور تولا سمیت 10 شہروں کے 20 سینما گھروں میں 80 تھیٹر ہر فلم کے آغاز سے قبل اسی ایم جی اسپرنگ فیسٹیول گالا پروموشنل ویڈیو کا روسی ورژن نشر کریں گے۔ یہ دوسرا موقع ہے کہ سی ایم جی اسپرنگ فیسٹیول گالا کی پروموشنل ویڈیو روسی سینما گھروں میں پیش کی گئی ہے۔ 20 جنوری سے 22 جنوری تک نائجیریا کے دارالحکومت ابوجا اور معاشی مرکز لاگوس میں 2025 کے اسپرنگ فیسٹیول گالا کی پروموشنل ویڈیو بیرونی بڑی سکرین پر نشر کی گئی۔
یہ پہلا موقع ہے کہ اسپرنگ فیسٹیول گالا کا مواد نائجیریا کی سڑکوں پر نمودار ہوا۔ 22 جنوری کو ، عراقی قومی خبر رساں ایجنسی سمیت عراق کے بڑے مقامی میڈیا اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے گرافک پیغامات شائع کیے ، جس میں سی ایم جی اسپرنگ فیسٹیول گالا کی پروموشنل ویڈیو پر توجہ مرکوز کی گئی۔ادھر پولینڈ میں چینی سفارت خانے نے 21 تاریخ کو 2025 کے چینی نئے سال کے موقع پر استقبالیہ کا اہتمام کیا۔ سی ایم جی اسپرنگ فیسٹیول گالا کی پروموشنل ویڈیو کو استقبالیہ میں نشر کیا گیا، جس نے وہاں موجود مہمانوں کو چینی نئے سال کی گہری فضا کا احساس دلایا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسپرنگ فیسٹیول گالا کی پروموشنل ویڈیو
پڑھیں:
سائنسی تجربے کے تحت 36 افراد رضاکارانہ طور پر زندہ دفن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ انسان سائنسی تحقیق کے لیے زندہ دفن ہونے جیسے خوفناک تجربے سے بھی گزر سکتا ہے؟ اٹلی میں ہونے والا ایک حیرت انگیز تجربہ اسی جرات مندانہ عمل کی مثال بن گیا، جہاں 36 رضاکاروں نے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر ایک ایسی ڈیوائس کی آزمائش میں حصہ لیا جو برفانی تودوں کے نیچے دبے افراد کو سانس لینے میں مدد دے سکتی ہے۔
یہ تجربہ جنوری سے مارچ 2023 کے دوران اٹلی کے ایک برف پوش علاقے میں کیا گیا۔ ہر رضاکار کو تقریباً 50 سینٹی میٹر گہرائی تک برف کے نیچے دفن کیا گیا اور اس دوران اُن کی صحت کی نگرانی جدید آلات سے کی جاتی رہی۔ تجربے میں شامل تمام افراد کی عمریں 18 سے 60 سال کے درمیان تھیں اور وہ مکمل طور پر صحت مند تھے۔
رضاکاروں کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا—ایک گروپ کے پاس “سیف بیک” (SafeBCK) نامی ڈیوائس موجود تھی، جبکہ دوسرا گروپ اس کے بغیر تھا۔ یہ جدید ڈیوائس برف کے اندر سے ہوا کھینچ کر براہِ راست سانس کی نالی تک پہنچاتی ہے، جس سے آکسیجن کی کمی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے بڑھنے کا عمل سست ہوجاتا ہے۔ اسے چلانے کے لیے کسی اضافی آکسیجن سلنڈر یا ماؤتھ پیس کی ضرورت نہیں پڑتی۔
نتائج حیران کن رہے، جن رضاکاروں نے سیف بیک کا استعمال کیا، وہ برف کے نیچے اوسطاً 35 منٹ تک زندہ رہے، جبکہ بغیر ڈیوائس والے رضاکار صرف 6 منٹ بعد ہی دم گھٹنے کے قریب پہنچ گئے۔ تجربے سے یہ بھی معلوم ہوا کہ ڈیوائس والے گروپ میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار 1.3 فیصد رہی، جب کہ دوسرے گروپ میں یہ 6.1 فیصد تک جا پہنچی۔
محققین کا کہنا ہے کہ برفانی تودے گرنے سے ہونے والی زیادہ تر اموات پہلے 35 منٹ میں دم گھٹنے کے باعث ہوتی ہیں، اور اگر اس عرصے میں سانس لینے کا وقت بڑھایا جاسکے تو سیکڑوں زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں۔
یہ انوکھا تجربہ نہ صرف انسانی حوصلے کی مثال ہے بلکہ جدید سائنسی اختراع کی ایک امید افزا جھلک بھی—ایک ایسی ٹیکنالوجی جو مستقبل میں زندگی اور موت کے درمیان فرق بن سکتی ہے۔