اسلام آباد جانے کی تیاری کریں، مولانا فضل الرحمان کا کارکنوں سے خطاب
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
ڈی آئی خان(ڈیلی پاکستان آن لائن)جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ سی پیک روٹ آپ کے لیے ہے، اسلام آباد جانے کی تیاری کریں۔ڈی آئی خان میں مفتی محمود کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی اہمیت اب ختم ہو چکی ہے، ہم عوام کی جمہوریت کے قائل ہیں، 2024ء کا الیکشن دھاندلی زدہ تھا، چوری کا مینڈیٹ قبول نہیں۔ان کا کہنا ہے کہ 2018ء میں بھی مینڈیٹ چوری ہوا، اُس الیکشن کو کبھی نہیں مانا، ہم نے جمہوریت کی سیاست کرنی ہے، ہماری سیاست گالم گلوچ اور بدتمیزی کی سیاست نہیں ہو گی۔
44 سال بعد اسلامی چھاترو شبر نے چٹاگانگ یونیورسٹی انتخابات میں تاریخی کامیابی حاصل کر لی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
مولانا فضل الرحمن کا ٹی ایل پی کے کارکنوں پر ریاستی تشدد کی شدید مذمت
اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے کارکنوں کے خلاف ہونے والے آپریشن اور ریاستی تشدد پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کا یہ اقدام افسوسناک، غیر جمہوری اور شہری آزادیوں کے منافی ہے۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان کے کارکنوں پر ریاستی تشدد انتہائی تشویشناک اور ناقابلِ قبول ہے، اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کرنا ہر شہری کا بنیادی اور آئینی حق ہے مگر حکومت نے اس حق کو دبانے کے لیے طاقت کا استعمال کرکے جمہوری رویوں کی نفی کی ہے۔
انہوں نے تحریک لبیک کے مظاہرین پر ہونے والے وحشیانہ تشدد کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت میں سنجیدگی ہوتی تو وہ طاقت کے بجائے مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرتی ، ریاستی جبر سے معاملات مزید بگڑیں گے، جس کا نقصان پورے ملک کو اٹھانا پڑے گا۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان کے کارکنوں پر تشدد اور گرفتاریوں کا سلسلہ فوری طور پر بند کیا جائے اور حکومت حالات کو مزید نہ بگاڑے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ’’ہم تحریک لبیک پاکستان کی قیادت، علمائے کرام اور کارکنوں کے ساتھ مکمل اظہارِ یکجہتی کرتے ہیں،‘‘ اور یہ بھی کہا کہ عوامی آواز کو دبانے سے مسائل حل نہیں ہوں گے بلکہ مزید شدت اختیار کریں گے۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ عوامی احتجاج کو برداشت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جمہوری تقاضوں کے مطابق بات چیت کا راستہ اپنایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ طاقت کے استعمال سے کوئی بھی حکومت اپنا وقار بحال نہیں رکھ سکتی، بلکہ اس سے عوامی غصہ اور بداعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک کو پہلے ہی سیاسی بحران اور معاشی دباؤ کا سامنا ہے، ایسے میں ریاستی اداروں کو ہوش مندی سے کام لینا چاہیے تاکہ ملک میں امن و استحکام برقرار رہے۔