اسلام آباد:

وفاقی حکومت کی جانب سے نئے مالی سال کے بجٹ میں گاڑیوں کی درآمد پر ٹیکسوں میں کمی اور گاڑیوں کی کمرشل درآمد میں نرمی کیے جانے کا امکان ہے، جس سے ملک میں درآمدی گاڑیاں سستی ہوجائیں گی اور پانچ سال پرانی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دینے کی تجویز زیر غور ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی جانب سے گاڑیوں کی درآمد پر ٹیکسوں میں کمی اور گاڑیوں کی کمرشل درآمد کھولنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ذرائع نے کہا کہ اگلے مالی سال کے بجٹ تخمینہ جات و دیگر تجاویز کو حتمی شکل دینے کے حوالے سے مشاورت کے لیے آئی ایم ایف کی ٹیم اگلے ہفتے پاکستان آئے گی جبکہ پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کو ڈیٹا پہلے ہی فراہم کیا جاچکا ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ پاکستان آنے والی آئی ایم ایف ٹیم کے ساتھ مشاورتی عمل میں اگلے مالی سال کی بجٹ سازی سے متعلق تخمینہ جات کو حتمی شکل دی جائے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: آئی ایم ایف گاڑیوں کی مالی سال

پڑھیں:

فوجی عدالت سے سزا کیس،معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کرنے کیلئے 10 دن کی مہلت

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2025ء) لاہور ہائی کورٹ نے فوجی عدالت سے سزائوں کے خلاف اپیل کا حق نہ دینے کا معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کرنے کے لئے 10دن کی مہلت دے دی۔لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس مس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے ملٹری عدالت سے سزائوں کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ملٹری عدالت نے جاسوسی کے الزام میں راحب محبوب کو 12سال قید کی سزا سنائی لیکن سزا سے قبل الزامات کی فہرست پیش نہیں کی گئی جو کہ قانونی طور پر ضروری ہے۔

چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد میں تاخیر پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب تک وہ لائن کیوں نہیں پڑھی جس پر عمل درآمد کا کہا گیا تھا ،45دن گزر چکے ہیں، ابھی تک عمل درآمد کیوں نہیں ہوا ۔

(جاری ہے)

عدالت نے وفاقی سیکرٹری قانون راجہ نعیم اختر کو طلب کیا جو عدالت میں پیش ہوئے، راجہ نعیم اختر نے بتایا کہ عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کیلئے معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کیا جا رہا ہے اور جلد ہی اس پر فیصلہ ہو جائے گا۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل مرزا نصر نے عدالت سے درخواست کی کہ عمل درآمد کے لئے مزید وقت دیا جائے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ ابھی تو کابینہ سے قانون کی منظوری ہونی ہے، عدالت دس دن کا وقت دے رہی ہے جس کے بعد دوبارہ پوچھیں گے، قانون بننے کے بعد اس درخواست کا فیصلہ ہو گا اسی لئے دس دن تک کی تاریخ دی جارہی ہے۔بعد ازاں کیس کی مزید سماعت ملتوی کر دی گئی ۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور چین تاریخی شراکت داری کے اگلے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں، وفاقی وزیر احسن اقبال
  • عام انتخابات کے ڈیڑھ سال بعد سندھ کابینہ میں تبدیلی کی تیاریاں
  • پاکستان اور چین اپنی تاریخی شراکت داری کے اگلے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں، احسن اقبال
  • پاکستان اور چین اپنی تاریخی شراکت داری کے اگلے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں،احسن اقبال
  • فوجی عدالت سے سزا کیس،معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کرنے کیلئے 10 دن کی مہلت
  • پرانی گاڑیوں پر عائد ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کی جا رہی ہے؟
  • امریکا ٹک ٹاک کا مالک کب بنے گا؟ متوقع تاریخ سامنے آگئی
  • استعمال شدہ کمرشل گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دے دی گئی
  • اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس، 5 سال پرانی گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت، 40 فیصد اضافی ڈیوٹی عائد
  • چینی کی درآمد کیلئے ڈیوٹی اور ٹیکس چھوٹ میں توسیع