آزاد کشمیر میں بھارتی جارحیت سے ہونے والے جانی و مالی نقصان کی تفصیلات جاری
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
— فائل فوٹو
آزاد جموں و کشمیر میں حالیہ بھارتی گولہ باری سے ہونے والے جانی و مالی نقصان کی تفصیلات جاری کردی گئیں۔
بھارتی فوج شکست کے بعد ایل او سی پر شہری آبادی کو نشانہ بنانے لگی جس کے بعد پاکستان کی جانب سے بھرپور جوابی کارروائی میں دشمن کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
ایس ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ رات بھارتی فائرنگ اور گولہ باری سے 6 افراد شہید اور 29 زخمی ہوئے جبکہ 7 اپریل کو ایک بچے اور 5 خواتین سمیت 17 افراد شہید ہوئے۔
ایس ڈی ایم اے کا بتانا ہے کہ بھارتی گولہ باری سے اب تک 8 بچوں اور 17 خواتین سمیت 51 افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ 141 مکانات تباہ ہوئے ہیں۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
اسرائیل کا قحط اور بمباری کا خوفناک کھیل جاری، غزہ میں 197 افراد بھوک سے شہید
محصور غزہ میں اسرائیلی افواج کی وحشیانہ بمباری اور جبری قحط کے نتیجے میں مزید 102 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جن میں 4 افراد غذا کی کمی کے باعث دم توڑ گئے۔
غذائی قلت سے شہادتوں کی مجموعی تعداد 197 ہو گئی ہے، جن میں 96 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائی اور زمینی حملوں میں کم از کم 98 فلسطینی شہید جبکہ 603 شدید زخمی ہوئے۔
شہداء میں 51 افراد وہ بھی شامل ہیں جو امداد کے انتظار میں کھلے آسمان تلے موجود تھے۔
اسرائیل کی جانب سے غیر ملکی امدادی اداروں پر پابندی کے بعد خوراک کی فراہمی صرف اسرائیلی و امریکی کنٹرول میں کی جارہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق خوراک کی تقسیم کے دوران اسرائیلی فوج اور امریکی کانٹریکٹرز کی جانب سے قطار میں کھڑے فلسطینیوں پر فائرنگ جیسے المناک واقعات بھی پیش آئے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ 12 ہزار سے زائد فلسطینی بچے بدترین غذائی بحران کا سامنا کر رہے ہیں اور طبی سہولیات کی کمی کے باعث ان کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔
دوسری جانب بدھ کے روز اسرائیلی حملے سے تباہ شدہ ایک عمارت کے ملبے سے مزید دو لاشیں نکالی گئی ہیں۔
غزہ میں جاری مظالم کے خلاف دنیا بھر میں آواز بلند ہونے لگی ہے۔ ایک حالیہ عالمی سروے میں برازیل، کولمبیا، یونان، جنوبی افریقہ اور اسپین کے شہریوں نے اسرائیل پر اسلحے کی پابندی کی کھل کر حمایت کی ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں میں اب تک 61 ہزار سے زائد فلسطینی جامِ شہادت نوش کر چکے ہیں، جن میں بیشتر خواتین، بچے اور معمر افراد شامل ہیں۔