پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر پھر سے اجاگر کر دیا، عمر عبداللہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر پھر سے اجاگر کر دیا، عمر عبداللہ WhatsAppFacebookTwitter 0 12 May, 2025 سب نیوز
سری نگر(آئی پی ایس )مقبوضہ جموں و کشمیر کے وزیر اعلی عمر عبداللہ نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان پھر سے مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے میں کامیاب ہو گیا۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں مقبوضہ کشمیر کے وزیراعلی عمر عبداللہ نے کہا کہ اب امریکا بھی ثالث کا کردار ادا کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کشمیر مسئلے کو عالمی سطح پر لانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ ہم اس مقام پر پہنچ چکے ہیں جہاں ہم نے کبھی سوچا بھی نہ تھا۔ادھر مقبوضہ کشمیر میں غیور اور بہادر پاکستانیوں نے بھارت کو منہ توڑ جواب دینے پر پاک فوج کے حق میں ریلیاں نکالیں اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔مقبوضہ کشمیر کے رہنماوں نے بھی پاک فوج کی بہادری اور دلیری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے مستقل حل کا وقت آگیا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراو آئی سی کا پاک بھارت جنگ بندی کا خیرمقدم، مسئلہ کشمیر کے پرامن حل پر زور او آئی سی کا پاک بھارت جنگ بندی کا خیرمقدم، مسئلہ کشمیر کے پرامن حل پر زور ٹرمپ قطر کے شاہی خاندان سے 40 کروڑ ڈالر کے لگژری جہاز کا تحفہ قبول کرنے کو تیار چین اور امریکہ نے محصولات میں نمایاں کمی پر اتفاق کر لیا کوٹلی میں پیپلز پارٹی کی پاک فوج سے اظہارِ یکجہتی کے لیے تاریخی ریلی پاک فوج نے چینی اسلحے کو چین سے بہتر استعمال کیا: بھارتی سابق جنرل کا اعتراف سی ڈی اے کے ترقی پانے والے اسسٹنٹ ڈائریکٹرز کی تعیناتی کے تحریری احکامات سب نیوز پرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مسئلہ کشمیر عمر عبداللہ کشمیر کے پاک فوج
پڑھیں:
پاکستان معدنی وسائل سے مالا مال ملک ہے، ریکو ڈک منصوبہ عالمی سطح پر توانائی اور معدنیات کی ضروریات پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا، وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک کا ویبینار سے خطاب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جون2025ء) وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ پاکستان سونا، تانبا، کوئلہ، نایاب زمینی عناصر اور دیگر کریٹیکل منرلز جیسے معدنی وسائل سے مالا مال ملک ہے جو قابل تجدید توانائی کی منتقلی کے لئےناگزیر سمجھے جاتے ہیں، ریکو ڈک منصوبہ نہ صرف پاکستان کی معیشت کے لئے سنگ میل ہے بلکہ عالمی سطح پر توانائی اور معدنیات کی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حکومت پاکستان اور امریکا کے سفارت خانے کے تعاون سے منعقدہ ایک ویبینار "پاکستان کے کان کنی کے شعبے میں مواقع -معدنی وسائل کی دریافت" سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ویبینار کا مقصد پاکستان کے معدنیات اور کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع کو امریکی سرمایہ کاروں اور کمپنیوں تک پہنچانا تھا۔(جاری ہے)
اس آن لائن ایونٹ کا انعقاد وفاقی وزیر برائے پٹرولیم علی پرویز ملک اور امریکا کی پاکستان میں ناظم الامور نیٹالی بیکر نے آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی (او جی ڈی سی ایل) کے ہیڈ آفس میں مشترکہ طور پر کیا ۔
اپنے خطاب میں وفاقی وزیر علی پرویز ملک نے پاکستان کے کان کنی کے شعبے کے وسیع امکانات پر روشنی ڈالی۔ وفاقی وزیر نے ریکو ڈک تانبے اور سونے کے منصوبے کی بین الاقوامی اہمیت کو اجاگر کیا اور بلوچستان کے ضلع چاغی اور خیبر پختونخوا میں وزیرستان کے علاقے میں حالیہ دریافتوں سے متعلق شرکا کو آگاہ کیا۔ علی پرویز ملک نے پاکستان کے کردار کو عالمی سطح پر صاف توانائی کی طرف منتقلی کے تناظر میں اجاگر کرتے ہوئے ملک کے اہم معدنیات کے وسیع ذخائر کو اس کی سبز منتقلی کی بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ قابل تجدید توانائی کی ترقی ہمارے موسمیاتی اہداف اور معاشی مستقبل کے لئے مرکزی اہمیت رکھتی ہے، ہم ضروری معدنیات کی کان کنی کو سپورٹ کرکے اور کاروبار میں آسانی کو بہتر بنا کر اس تبدیلی کو آگے بڑھا رہے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اس سال کے شروع میں منعقد ہونے والے "پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 (پی ایم آئی ایف 25)" میں شرکا کی تعداد 5 ہزار سےزیادہ تھی۔ فورم میں پاکستان کے معدنی ذخائر کی طرف عالمی سطح پر توجہ مبذول کرائی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم آئی ایف 25 ایک اہم موڑ ثابت ہوا جس نے پاکستان کو عالمی معدنی معیشت میں ایک اہم کھلاڑی کے طور پر پیش کیا۔ انہوں نے امریکی کمپنیوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور مشترکہ منصوبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ انہوں نے زور دیتے ہوئےکہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر خود پاکستان میں کان کنی کے شعبے کی ترقی کی قیادت کر رہے ہیں، حکومت پاکستان اور ایس آئی ایف سی بین الاقوامی کمپنیوں کو ہر قسم کی سہولت فراہم کرنے کےلئےپرعزم ہیں تاکہ پاکستان کے وسیع معدنی ذخائر کو بروئے کار لایا جا سکے۔ امریکی ناظم الامور نیٹالی بیکر نے امریکا اور پاکستان کے درمیان طویل المدتی معاشی شراکت داری کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں معدنیات کے شعبے میں بے پناہ مواقع ہیں، ریکو ڈک میں دنیا کے سب سے بڑے تانبے اور سونے کے ذخائر کے ساتھ ساتھ معاشی اصلاحات کے مضبوط عزم کے ساتھ یہ امریکی سرمایہ کاروں کے لئے سرمایہ کاری کا صحیح وقت ہے۔ نیٹالی بیکر نے پاکستان کی حالیہ پالیسی کوششوں کو سراہا جن کا مقصد کان کنی کے شعبے کی صلاحیت کو بڑھانا ہے اور امریکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کےلئےسفارت خانے کی حمایت کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہاں روابط کو آسان بنانے اور فائدہ مند شراکتیں قائم کرنے کے لئے موجود ہیں، امریکی سرمایہ کاروں نے طویل عرصے سے پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے اور ہمیں منرلز شعبے میں بڑی امید نظر آ رہی ہے۔ اس موقع پر شرکا کو جاری ریگولیٹری اصلاحات کے بارے میں بریفنگ بھی دی گئی جن میں قومی معدنی ہم آہنگی فریم ورک کی تیاری شامل ہے جس کا مقصد سرمایہ کاری کے طریقہ کار کو آسان بنانا اور وفاقی و صوبائی قوانین کو ہم آہنگ کرنا ہے۔ نیز جیولوجیکل ڈیٹا کی ڈیجیٹلائزیشن اور جیولوجیکل سروے آف پاکستان کی اپ گریڈیشن کے ذریعے شفافیت اور سرمایہ کاروں کے لئے ڈیٹا تک رسائی کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔ امریکی سرمایہ کاروں کے ساتھ سوال و جواب کا سیشن بھی منعقد کیا گیا تاکہ کسی بھی ابہام یا سوالات کو حل کیا جا سکے۔ اختتامی کلمات میں نیٹالی بیکر نے پاکستان کی معاشی ترقی اور دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو سپورٹ کرنے کےلئے امریکی حکومت کے عزم کی تجدید کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کی صلاحیت پر یقین رکھتے ہیں اور ہم اس کے شمولیت پر مبنی، پائیدار ترقی کے سفر میں مشترکہ مواقع دیکھتے ہیں۔ویبینار میں پاکستان کے پٹرولیم ڈویژن کے اعلیٰ عہدیداروں، پاکستان کی معروف معدنیات اور توانائی کمپنیوں، خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے نمائندوں، امریکا کے اعلیٰ سفارت کاروں اور توانائی کے شعبے سے وابستہ اہم شخصیات نے شرکت کی۔ سیکرٹری پٹرولیم مومن آغا، او جی ڈی سی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر احمد حیات لک، جی ایچ پی ایل اور ماری انرجیز کے منیجنگ ڈائریکٹرز، ڈائریکٹر جنرل مائنز، پی ایم ڈی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر اور آرک میٹلز، بی ایم ای سی، بی ایم آر ایل اور پی پی ایل کے اعلیٰ نمائندوں کے علاوہ امریکی سفارت خانے کے اکنامک قونصلر اور انرجی آفیسر نے بھی شرکت کی جبکہ متعدد امریکی کاروباری نمائندوں نے بطور آن لائن شرکا نے ویبینار میں حصہ لیا ۔