مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشتگردی کی تازہ کارروائی میں 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ واقعہ کرن کے علاقے میں ہفتہ کی صبح محاصرے اور سرچ آپریشن کے دوران پیش آیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کو ایک جعلی مقابلے (اسٹیجڈ انکاؤنٹر) میں نشانہ بنایا گیا۔

یہ بھی پڑھیے مقبوضہ کشمیر میں ’وندے ماترم‘ تقریبات کے حکومتی حکم پر متحدہ مجلس علما کا اعتراض

بھارتی فورسز نے اس کارروائی کو ’آپریشن پِمپل‘  (Operation Pimple) کا نام دیا ہے، جو جمعہ کے روز شروع کیا گیا تھا اور اب بھی جاری ہے۔

مبصرین کے مطابق، بھارتی فورسز کو آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ (AFSPA) جیسے ظالمانہ قانون کے تحت حاصل استثنیٰ نے انہیں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں پر مزید جری بنا دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی طرز کے قبضے کا ماڈل دہرا رہا ہے، آل پارٹیز حریت کانفرنس

انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کی کارروائیاں کشمیری عوام کی اُس حقِ خودارادیت کی جدوجہد کو دبانے کی منظم کوشش ہیں، جسے اقوامِ متحدہ نے تسلیم کر رکھا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آپریشن پمپل مقبوضہ جموں و کشمیر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا پریشن پمپل

پڑھیں:

صدر آصف زرداری، وزیراعظم شہباز شریف کا شہدائے جموں کو خراجِ عقیدت

اسلام آباد ( نیوزڈیسک) صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے یومِ شہداء جموں کے موقع پر جموں کے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی حقِ خودارادیت کی جدوجہد میں پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔

صدر آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں کہا کہ عالمی برادری اور اقوامِ متحدہ سے مطالبہ ہے کہ وہ جموں کے قتلِ عام کو نسل کشی تسلیم کریں اور بھارت کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں پر جواب دہ ٹھہرائیں، جن میں بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی آبادیاتی ساخت میں تبدیلی کی کوششیں بھی شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 6 نومبر 1947 کو ہندو ڈوگرہ مہاراجہ کی افواج نے آر ایس ایس کے انتہا پسندوں اور پٹیالہ و کپورتھلہ کی مسلح جماعتوں کی مدد سے برصغیر کی تاریخ کے بدترین قتلِ عام میں سے ایک انجام دیا۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ اس سانحے میں دو لاکھ سے زائد مسلمان شہید ہوئے جبکہ پانچ لاکھ سے زیادہ افراد نقل مکانی پر مجبور ہو کر سیالکوٹ کے اطراف میں پناہ گزین ہوئے، چند ہی ہفتوں میں جموں کا مسلم اکثریتی علاقہ اقلیت میں بدل گیا، یہ ایک منظم نسلی تطہیر کا نتیجہ تھا۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ جموں کا قتلِ عام جدید تاریخ کے سیاہ ترین ابواب میں سے ایک ہے، دنیا دیگر انسانی سانحات کو یاد رکھتی ہے، مگر 1947 میں کشمیری مسلمانوں کی نسل کشی کو وہ توجہ کبھی نہیں ملی جس کی وہ مستحق ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان ان تمام کشمیری شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرتا ہے جنہوں نے اپنی آزادی کی طویل جدوجہد میں جانوں کا نذرانہ پیش کیا، خصوصاً 6 نومبر 1947 کے شہداء کو۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیر پر غیر قانونی قبضہ برقرار رکھا ہوا ہے، پاکستان اور انسانی حقوق کے تمام علمبردار اس اقدام کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ 6 نومبر 1947 کا دن جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، جو آج بھی کشمیری عوام کے دلوں پر تازہ زخم کی مانند ہے، ہر سال دنیا بھر میں کشمیری اس دن کو ظلم و بربریت کے خلاف احتجاج کے طور پر یاد کرتے ہیں، جو کشمیریوں کے خلاف بھارتی افواج کی پہلی منظم نسل کشی کے طور پر تاریخ میں درج ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر، بھارتی فورسز کا ضلع گاندر بل میں آزادی پسند کشمیریوں کیخلاف بڑا کریک ڈاﺅن
  • کپواڑہ، بھارتی فوجیوں نے دو کشمیری نوجوان شہید کر دیے
  • 2019سے اب تک 1043افراد شہید
  • مقبوضہ کشمیر، ڈیلی ویجر ملازمین کے ریگولرائزیشن اور کم سے کم اجرت ایکٹ کے نفاذ کے حق میں احتجاجی مظاہرے
  • صدر آصف زرداری، وزیراعظم شہباز شریف کا شہدائے جموں کو خراجِ عقیدت
  • کراچی: رامسوامی میں ڈمپر کی ٹکر سے نوجوان کی ہلاکت پر دہشتگردی کی دفعات کے تحت چوتھا مقدمہ
  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیری آج یوم شہدائے جموں منارہے ہیں
  • 6 نومبر، کشمیریوں کی نسل کشی کا سیاہ ترین دن
  • کشمیر میں ’وندے ماترم‘ تقریبات کے حکومتی حکم پر متحدہ مجلس علما کا اعتراض