آپریشن بُنیان المرصوص کی کامیابی : کراچی میں فوج، رینجرز اور کوسٹ گارڈ کی صلوٰۃ الشکر
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
کراچی:
آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی کے حوالے سے کراچی میں پاک فوج، پاکستان رینجرز سندھ اور پاکستان کوسٹ گارڈ کی جانب سے صلوۃ الشکر ادا کی گئی۔
کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل اویس دستگیر نے پاک فوج کے افسروں اور جوانوں کے ساتھ نماز شکرانہ ادا کی۔ ڈی جی رینجرز سندھ، ڈویژن ہیڈ کوارٹرز ملیر، حیدرآباد، پنوں عاقل اور پاکستان کوسٹ گارڈز نے بھی پاک فوج کی فتح کے موقع پر نماز تشکر کا اِہتمام کیا۔
نماز شکرانہ کے موقع پر اللہ تعالیٰ کے حضور سر بسجود ہوئے جس رب ذوالجلال نے پاکستانی فوج کو مکار دشمن بھارت کے سامنے سیسہ پلائی دیوار ثابت کیا اور فتح نصیب کی۔
نماز شکرانہ ادا کرنے کے بعد کور کمانڈر کراچی جنگ کے موقع پر ہمہ وقت تیار فوجی جوانوں کے پاس گئے اور انکو خراج تحسین پیش کیا۔
کور کمانڈر کا کہنا تھا کہ پاک فوج اپنے شیر دل جوانوں پر فخر کرتی ہے اور یہ اپنی قوم کے سر کا تاج ہیں۔
اس موقع پر جنگی طور پر ہمہ وقت تیار فوجی دستوں نے کور کمانڈر کی آمد پر پاکستان کیلئے فلک شگاف نعرے لگائے۔
کور کمانڈر نے آپریشن بنیان المرصوص کی فتح پر تمام افسروں اور جوانوں کو مبارکباد دی اور جنگ کے دوران تیاریوں اور انکے جوش کو سراہا۔
کور کمانڈر نے آپریشن بنیان المرصوص کے دوران بولاری ائیر بیس پر زخمی ہونے والے ائیر فورس جوان کی عیادت بھی کی۔
کور کمانڈر نے بلند حوصلہ اور دشمن کے خلاف بہادری کے ساتھ صف آرا ہونے پر ائیر فورس کے غازی کو خراج تحسین پیش کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کور کمانڈر پاک فوج
پڑھیں:
ٹرمپ کا پورٹ لینڈ میں نیشنل گارڈ کی تعیناتی کا فیصلہ کالعدم قرار
امریکی وفاقی جج نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قومی گارڈ کو اوریگن کے شہر پورٹ لینڈ بھیجنے کے غیر قانونی اقدام کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔
امریکی ضلعی جج کارن ائمیرگوٹ نے یہ حکم دیتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ کے دعوے کو مسترد کیا کہ ایک امیگریشن حراستی مرکز پر مظاہرین بغاوت کر رہے تھے جس کی وجہ سے فوجی بھیجنے کی قانونی ضرورت تھی۔
یہ بھی پڑھیے: شکاگو میں ٹیکساس نیشنل گارڈ کی تعیناتی، امریکی ریاستوں اور وفاق میں تناؤ بڑھ گیا
ڈیموکریٹس کا کہنا ہے کہ ٹرمپ فوجی اختیارات کا ناجائز استعمال کر رہے ہیں، جو صرف حقیقی ہنگامی حالات، جیسے کسی حملے یا مسلح بغاوت کے لیے ہیں۔
اوریگن کے اٹارنی جنرل ڈین رے فیلڈ نے اس فیصلے کو بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ صدر بغیر قانونی جواز کے اوریگن میں گارڈ نہیں بھیج سکتے۔
پورٹ لینڈ کے میئر کیتھ ولسن نے بھی فیصلے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ یہ پورٹ لینڈ کے موقف کو جائز قرار دیتا ہے اور قانون کی حکمرانی کو مضبوط کرتا ہے جو ہماری کمیونٹی کی حفاظت کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی شہروں کو ’جنگی میدان‘ قرار دے کر نیشنل گارڈ تعینات کر دیے
ٹرمپ انتظامیہ پر الزام تھا کہ وہ وقتاً فوقتاً ہونے والے تشدد کو مبالغہ آرائی کے ساتھ پیش کر کے فوجی بھیجنے کی قانونی بنیاد بنا رہی ہے، جبکہ اوریگن اور پورٹ لینڈ کے وکلا کا کہنا ہے کہ تشدد نایاب، محدود اور مقامی پولیس کی طرف سے قابو میں ہے۔
فی الحال ٹرمپ انتظامیہ اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کی تیاری کر رہی ہے اور یہ معاملہ بالآخر امریکی سپریم کورٹ تک پہنچ سکتا ہے۔
3 ججوں، بشمول ائمیرگوٹ، نے ابتدائی فیصلوں میں ٹرمپ کی قومی گارڈ کی تعیناتی کو ہنگامی قانونی اختیار کے تحت غیر قانونی قرار دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹرمپ عدالت نیشنل گارڈ