ٹرانسفارمر میں دھماکہ ہونے پر سکول میں بھگدڑ ، 29 طلبا جان سے گئے
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
وسطی افریقہ(نیوز ڈیسک)وسطی افریقی جمہوریہ کے ایک سکول میں بھگدڑ مچنے کی وجہ سے امتحان دینے والے 29 بچے ہلاک ہو گئے ہیں۔ بھگدڑ اُس وقت مچی جب سکول کے قریب ہی سے ایک دھماکے کے آواز آئی۔
بتایا گیا ہے کہ یہ دھماکہ بجلی کے ٹرانسفارمر میں ہوا تھا۔مقامی ریڈیو اسٹیشن کے مطابق سکول میں دھماکے کی آواز اور دھوئیں کی وجہ سے سکول کے 6000 طالب علموں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
صدر فاؤسٹن آرچنج توادیرا نے قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔انھوں نے یہ بھی حکم دیا کہ کرش میں زخمی ہونے والے 280 سے زائد افراد کو ہسپتال میں مفت علاج فراہم کیا جائے۔
حکام کا کے کہنا ہے کہ خارجی دروازہ بہت چھوٹا تھا جس کی وجہ بیک وقت بہت سے طلبا ایک ساتھ گُزر نہیں پائی جس کی وجہ سے بھگدڑ مچ گئی۔
معروف سیاسی و مذہبی شخصیت آغا مرتضیٰ پویا طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کی وجہ
پڑھیں:
مستونگ، ٹریک پر دھماکہ، 6 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں: خانپور پھاٹک پر عوام ایکسپریس ڈی ریل
کوئٹہ+ مستونگ+ رحیم یار خان (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) بلوچستان کے علاقے مستونگ میں ریلوے ٹریک پر بم دھماکے کے نتیجے میں جعفر ایکسپریس کی 6 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں۔ ریلوے ذرائع کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ دھماکہ جعفر ایکسپریس کے گزرنے کے دوران ہوا، جو کوئٹہ سے راولپنڈی جا رہی تھی۔ ریلوے انتظامیہ کے مطابق سکیورٹی فورسز اور امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہیں، جبکہ ٹریک کی بحالی کا عمل بھی شروع کر دیا گیا۔ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر کوئٹہ جانے والی جعفر ایکسپریس اور بولان میل سروس تین روز کیلئے معطل کر دی گئیں۔ ریلوے ترجمان کے مطابق جعفر ایکسپریس کی سروس 13, 11 اور 14 اگست کو معطل رہے گی۔ 11 اگست کو کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس نہیں چلے گی۔ پشاور سے کوئٹہ جانے والی جعفر ایکسپریس کی سروس 13 اگست کو معطل رہے گی ۔ 14 اگست کو کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس بھی نہیں چلے گی۔ کراچی سے کوئٹہ آنے والی بولان میل کی سروس بھی معطل کی گئی ہے۔ کوئٹہ کے لیے چلنے والی بولان میل 16 اگست کو چلائی جائے گی۔ دریں اثناء رحیم یار خان میں خان پور سٹی پھاٹک پر عوام ایکسپریس کی 3 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ٹرین پشاور سے کراچی جا رہی تھی۔ روہڑی اور سمہ سٹہ سے امدادی ٹرین موقع پر پہنچ گئی۔ ٹریک کوہنگامی طور پر امدادی سرگرمیوں اور مرمت کے بعد بحال کر دیا گیا۔