خیبرپختونخوا: سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، فتنہ الخوارج کے 34 دہشتگرد جہنم واصل WhatsAppFacebookTwitter 0 16 October, 2025 سب نیوز

راولپنڈی: (آئی پی ایس) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا میں کارروائیاں کرتے ہوئے فتنہ الخوارج کے 34 دہشت گرد ہلاک کر دیئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق تیرہ تا پندرہ اکتوبر خیبرپختونخوا میں انٹیلی جنس بیسڈ اطلاعات پر کارروائیاں کیں، شمالی وزیر ستان کے سپن وارم علاقے میں آپریشن کے دوران فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں 18 خوارجی دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔

سکیورٹی فورسز نے جنوبی وزیرستان میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران 8 خوارجی ہلاک کئے جبکہ بنوں میں تیسری کارروائی کے دوران مزید 8 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ عزم استحکام کے تحت انسداد دہشت گردی مہم کے سلسلہ میں بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے خفیہ معلومات پر آپریشن کئے جا رہے ہیں۔

سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے غیر ملکی حمایت دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک اپنی کارروائیاں جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرافغانستان میں القاعدہ اور فتنہ الخوارج کی موجودگی کے ناقابلِ تردید شواہد سامنے آ گئے افغانستان میں القاعدہ اور فتنہ الخوارج کی موجودگی کے ناقابلِ تردید شواہد سامنے آ گئے بھارتی نژاد اعلیٰ امریکی عہدیدار کی جاسوسی الزامات میں گرفتاری، تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے اسلام آباد ہائیکورٹ کا کتوں کو ہلاک کرنے پر متعلقہ حکام کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا عندیہ مالاکنڈ میں سوات ایکسپریس وے پر ٹرک الٹنے سے 15 افراد جاں بحق بھاری ٹیرف کے بعد بھارت گھٹنے ٹیکنے پر مجبور، امریکاکو روس سے تیل نہ خریدنےکی یقین دہانی کرادی کولمبیا کا منشیات فروشوں سے ضبط کیا گیا سونا غزہ بھیجنے کا اعلان TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سکیورٹی فورسز فتنہ الخوارج

پڑھیں:

اے این پی کی 28ویں ترمیم کی مشروط حمایت، خیبرپختونخوا کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ

اے این پی کے مرکزی ترجمان انجینئر احسان اللہ خان نے بیان میں کہا کہ پاکستان کا آئین کسی فرد واحد، ذاتی اقتدار یا ادارہ جاتی بالادستی کے حصول کا ذریعہ نہیں بن سکتا، آئینی ترامیم کا مقصد صرف عوامی مفاد، صوبائی حقوق کا تحفظ، وفاقی انصاف اور جمہوری استحکام ہونا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے 28ویں ترمیم کی مشروط حمایت کا اعلان کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ 27 ویں ترمیم کے دوران کے وعدوں کی پاسداری کی جائے اور خیبر پختونخوا کی تاریخی حیثیت بحال کرکے صوبے کا نام پختونخوا رکھا جائے۔ اے این پی کے مرکزی ترجمان انجینئر احسان اللہ خان نے بیان میں کہا کہ پاکستان کا آئین کسی فرد واحد، ذاتی اقتدار یا ادارہ جاتی بالادستی کے حصول کا ذریعہ نہیں بن سکتا، آئینی ترامیم کا مقصد صرف عوامی مفاد، صوبائی حقوق کا تحفظ، وفاقی انصاف اور جمہوری استحکام ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اے این پی 28ویں آئینی ترمیم کی حمایت صرف اس صورت میں کرے گی جب 27ویں آئینی ترمیم کے دوران کیے گئے وعدوں کی مکمل پاسداری یقینی بنایا جائے، 18ویں آئینی ترمیم، این ایف سی ایوارڈ، صوبائی خودمختاری اور صوبائی حقوق سے متعلق تمام آئینی تحفظات بغیر کسی تبدیلی کے برقرار رکھے جائیں۔

ترجمان اے این پی نے کہا کہ اے این پی صوبائی حقوق پر کوئی سمجھوتہ قبول نہیں کرے گی، 28 ویں آئینی ترمیم میں ہائیڈل پاور پیدا کرنے والے صوبوں کے لیے بجلی پر آئینی ریلیف دیا جائے، ہائیڈل پاور پیدا کرنے والے صوبوں میں بجلی کے استعمال پر کوئی وفاقی ٹیکس، سرچارج یا اضافی لاگت عائد نہ کی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسے صوبوں میں گھریلو صارفین کے لیے 500 یونٹس تک بجلی کی قیمت 10 روپے فی یونٹ مقرر کی جائے۔

انجینئر احسان اللہ خان نے کہا کہ 28 ویں آئینی ترمیم میں تمباکو کاشت کاروں کے تحفظ اور صوبائی محصول کے حق کو یقینی بنایا جائے، تمباکو کاشت کرنے والے کسانوں پر عائد تمام ٹیکس فوری طور پر ختم کیے جائیں، خام تمباکو کی خریداری پر صنعتوں سے وصول ہونے والا مکمل ٹیکس اس صوبے کو دیا جائے جہاں یہ تمباکو پیدا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 28 ویں آئینی ترمیم میں مقامی حکومتوں کے مستقل قیام کو آئینی ضمانت دی جائے، آرٹیکل 140A کے مطابق ملک بھر میں ہر چار سال بعد باقاعدگی سے بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیا جائے اور یہ بھی یقینی بنایا جائے کہ کسی بھی انتظامی اتھارٹی کو ان اداروں کو معطل، تحلیل یا ان کی جگہ لینے کا اختیار حاصل نہیں ہوگا۔

ترجمان اے این پی نے مطالبہ کیا کہ 28 ویں آئینی ترمیم میں پختونخوا کی تاریخی شناخت بحال کی جائے اور اے این پی صوبے کے نام کو ’پختونخوا‘ تسلیم کرنے کے مطالبے کو دہراتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پولیس اہلکاروں کی بہادری پر فخر ہے؛ محسن نقوی
  • غیرملکی ٹیموں کے کامیاب دورے، محسن نقوی کا سکیورٹی فورسز کوخراج تحسین
  • غیرملکی ٹیموں کے کامیاب دورے، محسن نقوی کا سکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین
  • پاکستانی اور مصری وزرائے خارجہ کی ملاقات، سکیورٹی و دفاعی تعلقات مزید مضبوط کرنے کا اعادہ
  • خیبرپختونخوا کابینہ کا اجلاس ہر جمعے کو طلب کرنے کا فیصلہ
  • اڈیالہ جیل کے اطراف امن وامان کی صورتحال کے پیش نظر سکیورٹی ہائی الرٹ، 5 اضافی پکٹس قائم
  • افغانستان بھارت اور اسرائیل کے ہاتھوں میں کھیل رہا ہے، فیصل کریم کنڈی
  • اے این پی کی 28ویں ترمیم کی مشروط حمایت، خیبرپختونخوا کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ
  • اے این پی کی 28 ویں ترمیم کی مشروط حمایت، خیبرپختونخوا کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ
  • ڈیرہ اسماعیل خان: انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن‘ 22 خوارج ہلاک