2025-11-03@20:50:11 GMT
تلاش کی گنتی: 104

«عالمی فوجداری عدالت»:

(نئی خبر)
    فوجی عدالت میں دہشتگردوں کے ٹرائل کے لئے آئین میں ترمیم کیوں کرنا پڑی؟ سپریم کورٹ WhatsAppFacebookTwitter 0 15 January, 2025 سب نیوز اسلام آباد:فوجی عدالتوں میں سویلینز کے کیسز کی سماعت سے متعلق کیس میں جسٹس جمال خان مندوخیل نے استفسار کیا ہے کہ فوجی عدالت میں دہشت گردوں کے ٹرائل کے لیے آئین میں ترمیم کیوں کرنا پڑی؟۔تفصیلا ت کے مطابق فوجی عدالتوں میں سویلینز کے کیسز سے متعلق مقدمے کی سماعت سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے کی، جس میں وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے آج بھی دلائل دیے۔خواجہ حارث نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ جرم کی نوعیت سے طے...
    اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ 21ویں آئینی ترمیم مخصوص مدت اور حالات میں کی گئی تھی،اس وقت پشاور میں آرمی پبلک سکول پر حملہ ہواتھا،عدالت نے کہاکہ کینٹ ایریا میں آرمی سکول پر حملہ ہوا تب بھی ٹرائل فوجی عدالت میں ممکن نہیں تھا۔ نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت جاری ہے،جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7رکنی آئینی بنچ سماعت کررہا ہے،وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث کے دلائل جاری  ہیں۔ عدالتی فیصلوں میں ملٹری کورٹ تسلیم شدہ ,آرمی ایکٹ...
    واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی ایوان نمائندگان نے عالمی فوجداری عدالت کے اہلکاروں پرپابندیوں کا بل منظور کر لیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان نے عالمی فوجداری عدالت کے اہلکاروں پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یواف گیلنٹ یواف کے خلاف جنگی جرائم پر وارنٹ گرفتاری جاری کرنے پر پابندیاں عاید کرنے کا بل منظور کرلیا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے امریکی ایوان نمائندگان میں بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے اہلکاروں پر پابندیاں عاید کرنے کے بل کی مذمت کی ہے۔ واضح رہے کہ عالمی فوجداری عدالت نے گزشتہ سال نومبر میں غزہ میں کیے جانے والے قتل عام پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور سابق وزیردفاع یواف گلینٹ کے وارنٹ گرفتاری...
    — فائل فوٹو سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آرمی ایکٹ کا اطلاق صرف فوج پر ہوتا ہے، فوجی افسران کو بنیادی حقوق اور انصاف ملتا ہے یا نہیں ہم سب کو مدِ نظر رکھیں گے۔عدالت میں جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ اس نکتے پر بھی وضاحت کریں کہ فوجی عدالت میں فیصلہ کون لکھتا ہے؟ میری معلومات کے مطابق کیس کوئی اور سنتا ہے اور سزا و جزا کا فیصلہ کمانڈنگ افسر کرتا ہے۔ یہ تفریق کیسے کی گئی کہ کونسا کیس ملٹری کورٹس میں، کونسا اے...