Express News:
2025-11-04@04:31:19 GMT

ننھی کلیاں اور سرد رُتوں کی آمد

اشاعت کی تاریخ: 3rd, November 2025 GMT

موسم کوئی بھی ہو، چھوٹے بچوں کی دیکھ بھال اور حفاظت بہت ضروری ہوتی ہے، تاکہ معصوم بچے موسم کے سخت اثرات سے محفوظ رہیں۔ اب موسم ایک بار پھر بدل رہا ہے۔

بدلتے ہوئے موسم کے کچھ تقاضے ہوا کرتے ہیں۔ سرد رُتوں کی آمد پر صرف گرم کپڑے پہنے سے اس کی حشر سامانیوں سے نہیں بچا جاسکتا۔ آپ کو بچوں کو موسم کی شدت سے بچانے کے لیے اور بھی بہت کچھ کرنا ہوگا۔ مثلاً رات کو سونے سے پہلے ان کے سرسوں کے تیل سے مالش کریں اور دن کے وقت دھوپ ضرور سینکوائیں، تاکہ وہ سردی کے اثرات سے محفوظ اور صحت مند رہیں۔ یہ درست ہے کہ بہت چھوٹے بچے زیادہ اور خصوصی توجہ اور دیکھ بھال چاہتے ہیں۔

ایک ماں کے لیے یہ بہت مشکل کام ہوتا ہے کہ وہ اپنے بچے کو سرد موسم کے منفی اثرات سے اور اس موسم کے دوران درپیش بیماریوں سے بچا کر رکھے۔  اکثر مائیں سردیوں میں پریشان ہو جاتی ہیں ، کیوں کہ اس موسم میں بچے کو نسبتاً زیادہ حفاظت کی ضرورت ہوتی ہے۔ عموماً نوزائیدہ اور چھوٹے بچے آسانی سے سردیوں میں ٹھنڈ کا شکار ہو جاتے ہیں، تاہم یہ کوئی ایسا مسئلہ نہیں ہے کہ بہت زیادہ پریشان ہواجائے۔

بس ذرا درست اقدامات کر لیے جائیں، تو مسئلہ آسانی سے حل ہو جاتا ہے۔مندرجہ ذیل میں اسی حوالے سے کچھ کار  ٹوٹکے دیے جا رہے ہیں، جن پر عمل کر کے مائیں اپنے بچو ںکو  صاف ستھرا، خوش اور صحت مند رکھ سکتی ہیں، چوں کہ بچوں میں بیماریوں کے خلاف لڑنے کی طاقت کم ہوتی ہے، اس لیے انھیں ہر موسم میں بہر حال خاص  دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے۔

سردیوں میں گرم یا نیم گرم پانی سے غسل تازگی بخشتا ہے اور مزاج پر بھی خوش گوار اثرات مرتب کرتا ہے، خصوصاً بچے سردیوں میں نہانے سے کتراتے ہیں، اب یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ انھیں روزانہ نہلائیں، تاکہ وہ صاف ستھرے رہیں۔ ایسا صابن استعمال کیجیے، جو بچوں کی جلد کی مناسبت سے تیار کیا گیا ہو۔ بچوں کی جلد کی نمی برقرار رکھنے کے لیے نہلانے کے بعد ان کے جسم کو خشک کرکے بے بی لوشن یا کولڈ کریم ضرور لگائیں، تاکہ جلد کی نمی برقرار رہ سکے اور خشک جلد پریشان نہ کرے۔ غسل کے بعد بچے کو کچھ دیر کے لیے دھوپ لگائیں، تاکہ وہ ٹھنڈ کے اثرات سے محفوظ رہیں۔

بچے کو ٹھنڈ سے محفوظ رکھنے کے لیے گرم کپڑوں کا مسلسل استعمال نہ کریں۔ اس سے پسینا آتا ہے اور پھر پسینے میں ہوا لگتی ہے، جس کی وجہ سے اس بات کا امکان رہتا ہے کہ بچہ ٹھنڈ کا شکار ہو جائے گا۔ البتہ سردی میں خصوصاً شام یا رات کے وقت باہر جانے سے پہلے بچے کو گرم کپڑے ضرور پہنائیں، کانوں اور سر کو لپیٹ کر رکھیں اور پیروں میں موزے پہنائیں۔ یاد رکھیں سردی ہمیشہ کان اور پیروں کی وجہ سے جسم کو متاثر کرتی ہے۔    

بلا شبہ سرد موسم میں بچے کو مناسب گرم ملبوسات پہنانا اچھی بات ہے، مگر یہ اس قدر گرم نہ ہوں کہ پسینا آنے لگے۔ بچوں کی جلد کی مناسبت سے نرم گرم ملبوسات بالکل ٹھیک رہتے ہیں کیوں کہ سرد موسم میں بچے کی جلد اور بھی حساس ہو جاتی ہے۔ چلنے پھرنے والے بچوں کو ٹائٹس پہنائیں، تاکہ ان کی ٹانگیں خشک ہونے اور پھٹنے سے محفوظ رہیں۔ چھوٹے بچے عموماً سردیوں میں پتلون پہنتے ہیں، اس سے اُن کی ٹانگیں گرم رہتی ہیں اور وہ ٹھنڈ کے اثرات سے محفوظ رہتی ہیں۔ سردیوں میں بچے کو موزے ضرور پہنائیں۔ اگر آپ ایسے علاقے میں رہتے ہیں، جہاں برف باری ہوتی ہے، تو بچوں کو ’اسنو سوٹ‘ میں اچھی طرح لپیٹ لیں، جو کہ بچوں کے لیے خصوصی طور پر تیار کیے جاتے ہیں اور ان سے بچوں کو مکمل تحفظ حاصل ہوتا ہے۔   

سرد موسم اگرچہ بڑوں کی جلد کے لیے بہت پریشان کُن ہوتا ہے، مگر چھوٹے بچوں کے لیے تو یہ موسم بہت زیادہ ہی نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔ بچوں کی جلد بہت حساس ہوتی ہے اور اگر سردی زیادہ ہو تو بچوں کو زیادہ حفاظت کی ضرورت

ہوتی ہے۔ سرد موسم جلد کو خشک کر دیتا ہے، جس کی وجہ سے جلد میں خارش ہونے لگتی ہے۔ نمی یا موائسچرائزر کا ان کی نازک جلدسے غائب ہونا حیرت کی بات نہیں، سرد موسم میں جلد کو خشک کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی قدرتی لچک کو بھی متاثر کرتا ہے۔ کچھ احتیاطی تدابیر کو اپنا کر مائیں مذکورہ بالا مسائل سے بچ سکتی ہیں۔ مثلاً

بچے کو نہلانے کے بعد فوراًگھر سے باہر نہیں لے کر جانا چاہیے۔ اس سے بچے کی جلد پھٹنے لگتی ہے۔ غسل دینے کے بعد بچے کے پورے جسم پر موئسچرائزر کا استعمال کریں، تاکہ بچے کے جسم میں نمی کی کمی نہ ہو، ’بے بی لوشن‘ اس سلسلے میں بہترین ہے۔ یہ بہترین موئسچرائزر ہے اور یہ بچے میں پانی کی کمی نہیں ہونے دے گا۔ سر سے پاؤں تک لوشن کا استعمال کریں اور اس دوران خیال رہے کہ لوشن بچے کی آنکھوں اورمنہ میں جانے نہ پائے۔ اگر آپ کو موئسچرائز کے انتخاب میں دشواری پیش آئے، تو

آپ اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کر سکتی ہیں۔ اس طرح آپ مطمئن بھی رہیں گی کہ آپ بہتر موئسچرائزراستعمال کر رہی ہیں۔

اگر بچے کی جلد موسم سے متاثر ہوکر سرخ اور پھٹی پھٹی نظر آنے لگی ہے، تو ایسی مصنوعات کا استعمال کریں، جو وٹامن سے مالا مال ہو اور خصوصی طور پر بچوں کے لیے تیار کی جاتی ہیں۔ یہ مصنوعات لوشن، کریم یا مرہم کی شکل میں آتی ہیں۔

بچے کے چہرے کی جلد کو پھٹنے سے بچانے کے لیے بچے کو ڈھانپ لیا کریں، جب گھر سے باہر نکلا کریں۔ اس طرح بچہ سرد موسم کے منفی اثرات سے محفوظ رہے گا۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ بچے کو محفوظ رکھنے والی مصنوعات تازہ ہوں اور اس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ بچہ بے بی کیئریئر پر آہستگی سے بندھا ہوا ہو۔ یہ بہت ضروری ہے۔ یہ بچے کے کمر کی جلد کے لیے بہتر رہے گا، اس کے علاوہ موئسچرائزر کے لیے سردیوں میں آپ کمرے میں فضا میں نمی چھوڑنے والا آلہ بھی لگا سکتی ہیں۔ اس سے نہ صرف یہ کہ آپ کے بچے کی جلد نم دار ہو جائے گی اور بچہ سرد موسم کے منفی اثرات سے محفوظ بھی رہے گا۔ تھوڑی سی توجہ اور دیکھ بھال کے ذریعے آپ سرد موسم کو اپنے بچے کے لیے خوش گوار موسم میں بدل سکتی ہیں۔

اگر شیر خوار بچوں کو سردی لگ جائے، تو جائفل کو پانی میں گِھس کر شہد میں ملاکر صبح وشام چٹائیں یا دیسی انڈے کی کچی زردی پھینٹ کر پلائیں، تو سردی کے اثرات سے ہونے والی تمام تکلیفیں دور ہو جائیں گی۔ نزلہ، زکام  اور کھانسی میں بچوں کو گاجر اور پالک کا رس نکال کر برابر مقدار میں پلائیں یا ادرک کا رس شہد میں ملا کر چٹائیں۔ سردی سے ہونے والے سینے کے درد اور بلغمی کھانسی میں فائدہ ہوگا۔ جن بچوں کی پسلی چلتی ہو تو ایک ایک گرام السی اور میتھی کو پیس کر چھے گرام شہد میں ملا کر چٹائیں، اس کے علاوہ لہسن کے رس کو شہد میں ملا کر چٹانے سے بھی فائدہ ہوتا ہے۔ لوبان اور نوشادر ایک ایک گرام پیس کر چھے گرام شہد میں ملاکر چٹائیں، تو بھی مفید ہے۔ بچے کو وقفے وقفے سے نیم گرم پانی دیتی رہیں، تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو۔ ماؤں کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ جن بچوں کے پہلے موسم سرما میں سردی اور بیماری سے بچاؤ ہو جاتا ہے، ان میں آئندہ کے لیے سردی اور بیماری کے خلاف قوتِ مدافعت پیدا ہو جاتی ہے۔ 

موسم سرما میں نوزائیدہ بچے کو لے کر صبح اور شام کے وقت گھر سے باہر نہ جائیں۔ ٹھنڈ سے بچانے کے لیے بچے کو تھوڑی مقدار میں شہد دیں۔ جس کمرے میں بچہ سو رہا ہو، وہاں کی تمام کھڑکیاں اور دروازے بند نہ کریں، بلکہ تازہ ہوا کے گزر کے لیے ایک کھڑکی کو ضرور کھولیں اور سوتے وقت بچے کا منہ کبھی نہ ڈھانپیں۔ اس سے بچے کو سانس لینے میں دشواری پیش آسکتی ہے۔                         زیادہ سردی میں بھی ہر وقت ہیٹر کھلا نہ رکھیے۔ اس سے بچے کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ کمرا گرم ہو جائے تو ہیٹر آف کر دینا چاہیے۔ رات میں بچے کو ہمیشہ خشک ڈائپر پہنائیے۔ بچے کی طبیعت زیادہ خراب ہو نے کی صورت میں ڈاکٹر کو دکھائیں اور ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر کوئی دوا نہ دیجیے۔

مائیں خود بھی اپنا خیال رکھیں، تاکہ وہ اپنے بچوں کی خوب اچھی طرح دیکھ بھال کر سکیں اس ضمن میں انھیں چاہیے کہ وہ خشک میوہ جاتکا استعمال کریں اور گڑ سے بنی ہوئی اشیا کھائیں۔ سوپ پیئیں اور موسم سرما کے تمام پھلوں اور سبزیوں کا استعمال کریں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کا استعمال کریں اثرات سے محفوظ بچوں کی جلد کے اثرات سے سردیوں میں میں بچے کو بچے کی جلد دیکھ بھال سکتی ہیں بچوں کے بچوں کو تاکہ وہ موسم کے ہوتی ہے ہوتا ہے ہے اور کے بعد جلد کی بچے کے

پڑھیں:

روس کے یوکرین پر فضائی حملے، 2 بچوں سمیت 9 افراد ہلاک

روس نے یوکرین پر تازہ فضائی حملے کیے ہیں، جس کے نتیجے میں بچوں سمیت 9 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

حکام نے بتایا کہ ہفتے کے روز روسی فضائی حملے میں ایک دکان کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں آگ بھڑک اٹھی اور 4 افراد جاں بحق ہوگئے، جن میں 11 اور 14 سال کے 2 بچے بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: ملازمت کے نام پر روس یوکرین جنگ کا ایندھن بنائے جانے والے بھارتی شہری کی ویڈیو وائرل

یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ روسی جنگی طیاروں نے اوڈیسا کے جنوب مغربی علاقے میں کئی ٹرکوں اور دیگر گاڑیوں کو بھی نشانہ بنایا، جس میں 2 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوئے۔

’روسی افواج نے 20 سے زیادہ علاقوں پر ڈرون، توپ خانے اور فضائی حملے کیے، جن میں ایک شخص ہلاک اور 2 زخمی ہوئے۔‘

مقامی حکام نے بتایا کہ میکولائیو کے نواحی علاقے میں مبینہ طور پر کلَسٹر وار ہیڈ والے اسکندر ایم بیلسٹک میزائل کے حملے میں 20 سالہ نوجوان ہلاک اور 2 بچوں سمیت 19 افراد زخمی ہوئے۔

فرنٹ لائن زاپورژیا ریجن میں بھی صورتحال سنگین رہی، جہاں گورنر ایوان فیدوروف کے مطابق روسی حملوں میں 18 علاقوں کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں ایک شہری ہلاک اور 3 زخمی ہوئے جبکہ گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔

ان حملوں کے نتیجے میں ہزاروں افراد بجلی سے محروم ہو گئے۔ فیدوروف کا کہنا تھا کہ قریباً 60 ہزار شہریوں کو بجلی کی فراہمی منقطع ہوئی ہے، اور مرمت کا کام سیکیورٹی کی صورتحال بہتر ہوتے ہی شروع کیا جائے گا۔

دوسری جانب یوکرین نے بھی روسی افواج اور تنصیبات پر حملے کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ پیوٹن ملاقات: امن معاہدے پر پیشرفت، روس یوکرین جنگ بندی کا اعلان نہ ہوسکا

روسی وزارتِ دفاع نے دعویٰ کیا کہ اس کی فضائی دفاعی فورسز نے ایک ہی رات میں 164 یوکرینی ڈرون مار گرائے، جن میں 39 بلیک سی اور 26 کریمیا کے اوپر مارے گئے۔

یوکرین کی فوجی انٹیلی جنس نے دعویٰ کیا کہ اس نے ماسکو ریجن میں واقع کولتسیوئے پائپ لائن پر حملہ کرکے روس کی فوجی لاجسٹکس کو ’سنگین نقصان‘ پہنچایا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews روس روس یوکرین جنگ ہلاک وی نیوز یوکرین پر فضائی حملے

متعلقہ مضامین

  • محمکہ موسمیات نے ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری کی نوید سنا دی
  • سندھ میں شکار کا موسم 15 نومبر سے شروع ہوگا
  • ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری کی پیشگوئی
  • ملک بھر میں موسم خشک، پنجاب کے کئی علاقے اسموگ کی لپیٹ میں رہنے کا امکان
  • روس کے یوکرین پر فضائی حملے، 2 بچوں سمیت 9 افراد ہلاک
  • راولپنڈی میں موسم کی تبدیلی کے باوجود ڈینگی کے کیسز میں اضافہ
  • راولپنڈی میں بدلتے موسم کے باوجود ڈینگی کے وار کا سلسلہ جاری
  • راولپنڈی میں بدلتے موسم کے باوجود ڈینگی کے وار کا سلسلہ جاری 
  • کوئٹہ میں سردیوں کی آمد، موسم کے ساتھ ساتھ لوگوں کے مزاج بھی بدلنے لگے