پشاور:خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کی جانب سے پشاور کے نشتر ہال میں ہسپانوی ثقافتی رقص فلیمنکو کا رنگا رنگ شو منعقد کیا گیا، جس نے شہریوں کو یورپین ثقافت سے روشناس کرایا اور دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی روابط کو مزید مضبوط کیا۔

پشاور میں خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کے زیرِ اہتمام ہسپانوی ثقافتی رقص فلیمنکو کا شاندار مظاہرہ کیا گیا۔ یہ پہلا موقع تھا کہ خیبرپختونخوا میں فلیمنکو رقص کا باقاعدہ انعقاد کیا گیا۔

دنیا بھر میں اپنی فنی مہارت سے پہچانے جانے والے فلیمنکو آرٹسٹوں نے پشاور کے نشتر ہال میں شاندار پرفارمنس پیش کی، جس نے حاضرین کو محظوظ کر دیا۔ تقریب میں ہسپانوی فنکاروں نے مختلف ثقافتی رقص پیش کرتے ہوئے پاکستان کو ایک مہمان نواز اور پُرامن ملک قرار دیا۔

سیکریٹری سیاحت ڈاکٹر عبدالصمد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسے ایونٹس دونوں ممالک کی ثقافت کو سمجھنے اور پہچاننے کا بہترین ذریعہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کی کاوشوں سے آج پشاور میں بین الاقوامی فنکاروں کا پروگرام پرامن ماحول میں ممکن ہوا۔

ڈاکٹر عبدالصمد کے مطابق یورپین ثقافت کی پشاور میں آمد شہریوں کے لیے خوش آئند تجربہ ہے، خاص طور پر فلیمنکو رقص دیکھنے کے لیے نشتر ہال میں فیملیز کی بڑی تعداد کی شرکت قابلِ تعریف ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ خیبرپختونخوا حکومت جلد ہی مشہور ’’جشنِ خیبر‘‘ میلے کا بھی انعقاد کرنے جا رہی ہے۔

تقریب میں ڈی جی ٹورازم اتھارٹی حبیب عارف، مراد وزیر (کونسلر جنرل بارسلونا) اور ڈائریکٹر کلچر اجمل خان سمیت کئی اہم شخصیات بھی شریک ہوئیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پشاور میں

پڑھیں:

ثقافتی اور سماجی امتزاج کے حامل روایتی اطالوی کھانے یونیسکو کے ثقافتی ورثے میں شامل

اٹلی کے روایتی کھانوں کو باضابطہ طور پر یونیسکو نے ’غیر مادی ثقافتی ورثہ‘ قرار دے دیا ہے، جس سے ملک کو عالمی سطح پر مزید شناخت اور سیاحوں کی توجہ حاصل ہونے کی امید ہے۔

اطالوی وزیرِاعظم جارجیا میلونی نے انسٹاگرام پر اپنے بیان میں کہا کہ ہم دنیا میں پہلے ملک ہیں جنہیں یہ اعزاز ملا ہے، جو ہماری شناخت کا ثبوت ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پائن ایپل پیزا پر اطالوی عوام کیوں تقسیم ہوگئے؟

میلونی کے مطابق اطالویوں کے لیے کھانا محض خوراک یا تراکیب کا مجموعہ نہیں بلکہ ’ثقافت، روایت، محنت اور دولت‘ کی علامت ہے۔

الجزیرہ کے مطابق یہ فیصلہ نئی دہلی میں ہونے والے یونیسکو کے ثقافتی پینل کے اجلاس میں کیا گیا، جو 2023 میں اٹلی کی جانب سے شروع کیے گئے عمل کا نتیجہ ہے۔ اٹلی نے اپنی کھانوں کی روایت کو ایک ایسے سماجی عمل کے طور پر پیش کیا جو خاندانوں اور کمیونٹیز کو جوڑتا ہے۔

یونیسکو نے کسی مخصوص ڈش یا علاقائی پکوان کا ذکر نہیں کیا بلکہ اطالوی عوام کی کھانے کے روزمرہ معمولات سے وابستگی کو سراہا جیسے اتوار کا بڑا خاندانی لنچ، نانیوں اور دادیوں کا بچوں کو ٹورٹیلینی بنانے کی روایتی تکنیک سکھانا، اور روزانہ مل بیٹھ کر کھانا کھانے کا عمل۔

یہ بھی پڑھیے: ’بوفے کا کھانا اپنے بیگ میں مت ڈالیں‘، سوئٹزرلینڈ کے ہوٹل کا بھارتی سیاحوں کو انتباہ

یونیسکو نے اپنے اعلان میں اطالوی کھانوں کو ’ثقافتی اور سماجی امتزاج‘ قرار دیا۔

اس فیصلے سے اٹلی کی معیشت کو مزید فائدہ پہنچنے کا امکان ہے، جہاں زرعی و غذائی سپلائی چین پہلے ہی قومی مجموعی پیداوار کا تقریباً 15 فیصد حصہ رکھتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

traditional italian dish اٹلی روایتی کھانے طعام کھانا یونیسکو

متعلقہ مضامین

  • خیرپور : سندھی ثقافت کے فروغ کیلیے سچل آڈیٹوریم میں تقریب کا انعقاد
  • ثقافتی فیسٹیول اور سندھ کلچر ڈے
  • PIA، کینیڈین ہائی کمیشن کا سرمایہ کاری و ثقافتی تعاون پر اتفاق
  • پی آئی اے اور کینیڈین ہائی کمیشن کا سرمایہ کاری و ثقافتی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • جدہ بک فیئر 2025 کا شاندار آغاز، 24 ممالک کے پبلشرز کی شرکت
  • خیرپور کالج آف ایگریکلچر مینجمنٹ سائنسز میں سندھ کلچر ڈے منایاگیا
  • پاکستان عظیم ثقافتی ورثے کا امین ہے،رضوان سعید شیخ
  • پنجاب اور خیبرپختونخوا میں شدید دھند‘ موٹرویز ٹریفک کیلیے بند
  • ثقافتی اور سماجی امتزاج کے حامل روایتی اطالوی کھانے یونیسکو کے ثقافتی ورثے میں شامل
  • پاکستان عظیم ثقافتی ورثے کا امین ہے: سفیر پاکستان