2025-05-05@12:41:07 GMT
تلاش کی گنتی: 6

«لاپتہ بھائیوں کی»:

    —فائل فوٹو اسلام آباد ہائی کورٹ میں دورانِ سماعت 4 لاپتہ بھائیوں کی والدہ کمرہ عدالت میں روتے ہوئے گر گئی۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس محمد آصف نے چار لاپتہ بھائیوں کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ کراچی: لاپتہ شہری کے گھر پہنچنے پر درخواست نمٹا دی گئیسندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ شہری کی بازیابی کے لیے مؤثر اقدامات کی ہدایت کر دی۔ اس دوران لاپتہ بھائیوں کی والدہ کمرہ عدالت میں روتے روتے گرگئیں۔ لیڈی پولیس اور خواتین وکلاء نے خاتون کو پانی پلایا۔درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ایک سال 4 ماہ ہو چکے ہیں، لاپتہ بھائیوں کا کچھ پتہ نہیں چلا۔ 
    اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے 4لاپتہ افغان بھائیوں کو 2ہفتوں میں بازیاب کرانے کا حکم دے دیا۔ جسٹس محمد آصف نے اسلام آباد اور پنجاب پولیس کو 5 مئی کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا ہمیں نتائج چاہئیں۔ جسٹس محمد آصف نے افغان خاتون گل سیما کی درخواست پر سماعت کی۔ لاہور اور اسلام آباد پولیس کے ڈی آئی جی، ریجنل پولیس آفیسر راولپنڈی، ایس ایس پی لیگل پنجاب اور دیگر افسران بھی پیش ہوئے۔ عدالت نے لاپتہ بیٹوں کی افغان والدہ کو روسٹرم پر بلا کر پشتو میں بات کی اور پھر ترجمہ کرکے پولیس حکام کو بتایا کہ ان کی والدہ کہہ رہی ہیں اگست سے ہائیکورٹ آ رہی ہوں، بیٹے مر گئے ہیں تو...
    —فائل فوٹو اسلام آباد ہائی کورٹ نے 4  لاپتہ افغان بھائیوں کو 2 ہفتوں میں بازیاب کرانے کا حکم دے دیا۔دورانِ سماعت جسٹس محمد آصف نے لاپتہ بیٹوں کی افغان والدہ گل سیما کو روسٹرم پر بلا کر پشتو میں بات کی، پھر ترجمہ کر کے سب کو بتایا۔جسٹس محمد آصف نے اسلام آباد اور پنجاب پولیس کو بازیابی کے لیے 2 ہفتوں کا وقت دیتے ہوئے کہا ہے کہ 2 ہفتے کا وقت دیتے ہیں ہمیں نتائج چاہئیں، بندے بازیاب کروائیں۔انہوں نے کہا کہ ان لاپتہ بھائیوں کی والدہ کہہ رہی ہیں کہ اگست سے ہائی کورٹ آ رہی ہوں، اگر بیٹے مر گئے ہیں تو بتا دیں۔ لاپتہ افراد کیس: فریقین سے 16 اپریل تک جواب طلبسندھ ہائی...
    قائمقام چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ کی سربراہی میں کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے استفسار کیا کہ کیس میں ایسی کیا ایمرجنسی ہے کہ ایڈوکیٹ جنرل آفس نے جلد سماعت کے لیے درخواست دائر کی۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور ہائیکورٹ نے حیات آباد سے لاپتہ چار بھائیوں کے کیس کو جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی صوبائی حکومت کی درخواست مسترد کر دی۔ قائمقام چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ کی سربراہی میں کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے استفسار کیا کہ کیس میں ایسی کیا ایمرجنسی ہے کہ ایڈوکیٹ جنرل آفس نے جلد سماعت کے لیے درخواست دائر کی۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے مؤقف اختیار کیا کہ چونکہ کیس کے لیے کوئی تاریخ...
    حریت رہنمائوں نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں دوران حراست گمشدگیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں 1992ء میں بھارتی فوج کی حراست کے دوران لاپتہ ہونے والے کشمیری شہری سراج الدین فاروقی کے اہل خانہ نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اس کی تلاش میں مدد کی اپیل کی ہے۔ ذراِئع کے مطابق سرینگر کے علاقے نوہٹہ کے رہائشی سراج الدین فاروقی کو بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کے اہلکاروں نے 22جنوری 1992ء کو کریک ڈائون آپریشن کے دوران گرفتار کیا تھا۔ فاروقی کو دراصل صفاکدل سرینگر میں اس کی سسرال سے حراست میں...
۱