ایڈیشنل پراسیکیوٹر نے مؤقف دیا کہ یو ایس بی فوٹیج کے مطابق 27 نومبر 2024ء کو حب ٹول پلازہ سے آنے والی گاڑی میں ملزمہ خودکش حملہ آور کے ساتھ بیٹھی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیکورٹ نے کراچی ایئرپورٹ کے قریب خودکش حملے میں سہولتکاری کے مقدمے میں ملزمہ گل نساء کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے کراچی ایئرپورٹ کے قریب خودکش حملے میں سہولتکاری کے مقدمے میں گرفتار ملزمہ گل نساء کی درخواست ضمانت کا فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے گرفتار ملزمہ گل نساء کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ درخواستگزار کے وکیل شوکت حیات ایڈووکیٹ نے مؤقف دیا تھا کہ ملزمہ کا تعلق کالعدم بی ایل اے سے ہے، کوئی شواہد پیش نہیں کیے گئے ہیں سوشل میڈیا پر بی ایل اے نے ذمہ داری قبول کی ہے، ملزمہ کا بی ایل اے اور شاہ فہد سے کوئی تعلق نہیں۔ وکیل کے مطابق شریک ملزم کا کہنا ہے اس کو 24 اکتوبر کو وریندر سے گرفتار کیا تھا، ملزمہ کی شناخت پریڈ نہیں کروائی گئی۔

ایڈیشنل پراسیکیوٹر نے مؤقف دیا تھا کہ ملزمہ گل نساء شریک ملزم جاوید کے ہمراہ گرفتار ہوئی تھی، ملزمہ گل نساء نے کیس کے تفتیشی افسر کے سامنے سہولتکاری کا اعتراف کیا ہے۔ ملزمہ کو لاشاری بلڈنگ سے گرفتار کیا گیا، جہاں ملزمہ کی خفیہ رہائش تھی، وہاں سے ڈی این اے بھی لیا گیا تھا، یو ایس بی فوٹیج کے مطابق 27 نومبر 2024ء کو حب ٹول پلازہ سے آنے والی گاڑی میں ملزمہ خودکش حملہ آور کے ساتھ بیٹھی ہیں۔ ملزمہ کی رہائش گاہ سے ملزم جاوید اور خودکش حملہ آوار شاہ فہد کا ڈی این اے ملا تھا، جو بعد میں میچ ہوا ہے، ملزمہ خودکش حملہ آور شاہ فہد کے حب سے کراچی میں داخلے کے وقت گاڑی میں ساتھ بیٹھی تھی۔ کیس میں سہولتکاری کے الزام میں ملزم جاوید بھی گرفتار ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کی درخواست ضمانت ملزمہ گل نساء خودکش حملہ کے مطابق ملزمہ کی

پڑھیں:

امریکا کا حوثی باغیوں کی جیل پر حملہ اور 61 قیدیوں کی ہلاکت ممکنہ جنگی جرم ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپریل میں یمن کے صوبہ صعدہ میں حوثی باغیوں کے زیرانتظام جیل پر ہونے والے امریکی فضائی حملے، جس میں 60 سے زائد افریقی مہاجرین ہلاک ہوئے تھے، کو ممکنہ جنگی جرم قرار دیتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ حملہ 28 اپریل کو ہوا جب امریکا نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں ‘آپریشن رَف رائیڈر’ کے تحت بحیرہ احمر میں جہازرانی میں خلل ڈالنے والے حوثیوں کے خلاف شدید فضائی کارروائیاں کیں۔ امریکی سینٹرل کمانڈ نے تاحال اس حملے پر کوئی وضاحت جاری نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیے: حوثی باغیوں نے اقوام متحدہ کے 12 غیر ملکی عملے کو رہا کردیا

ایمنسٹی کے مطابق حملے میں 250 پاؤنڈ وزنی دو جی بی یو-39 گائیڈڈ بم استعمال کیے گئے، جو عام طور پر امریکی فضائیہ استعمال کرتی ہے۔ تنظیم کے مطابق جیل میں کسی حوثی جنگجو کی موجودگی کا کوئی ثبوت نہیں ملا، جس سے حملے کو ‘اندھا دھند’ قرار دیا گیا۔

بین الاقوامی قوانین کے تحت اسپتالوں اور جیلوں جیسے مقامات پر حملہ ممنوع ہے جب تک کہ انہیں عسکری مقاصد کے لیے استعمال نہ کیا جا رہا ہو۔ ایمنسٹی نے بتایا کہ حوثیوں کے مطابق حملے میں 61 افراد ہلاک ہوئے، جو ابتدائی 68 کی اطلاع سے کچھ کم ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ انتظامیہ نے یمن میں حوثی باغیوں پر فوجی حملوں کی خبر کیوں لیک کی؟

یہ وہی جیل ہے جسے 2022 میں سعودی اتحاد نے بھی نشانہ بنایا تھا، جس میں اقوامِ متحدہ کے مطابق 66 قیدی ہلاک اور 113 زخمی ہوئے تھے۔ اس وقت حوثیوں نے حملے کے بعد فرار ہونے والے 16 قیدیوں کو گولی مار دی تھی۔

امریکی مہم کے دوران بجلی گھروں، ٹیلی مواصلاتی نظام اور دیگر تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا گیا، تاہم انسانی حقوق کے گروہوں کے مطابق متعدد شہری بھی مارے گئے، جن میں ایک آئل ڈپو پر حملے میں 70 سے زائد افراد شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا جنگی جرم جیل حوثی باغی

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ: چاقو حملے میں مقامی کمیونٹی کونسل کا رکن ہلاک‘ مشتبہ افغانی گرفتار
  • کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر راکٹ حملہ، مسافر خوفزدہ
  • کراچی: منشیات فروش 14 سالہ بچی کی ضمانت منظور، والدین کو فوری گرفتار کرنے کا حکم
  • کراچی ایئر پورٹ خودکش حملے میں سہولتکار ملزمہ گل نساء کی درخواست ضمانت مسترد
  • کراچی ایئرپورٹ خودکش حملہ سہولتکاری کیس، ملزمہ گل نساء کی درخواست ضمانت مسترد
  • امریکا کا حوثی باغیوں کی جیل پر حملہ اور 61 قیدیوں کی ہلاکت ممکنہ جنگی جرم ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل
  • ائرپور خود کش حملے کا کیس‘ملزمہ کی درخواست ضمانت پرفیصلہ محفوظ
  • فلک جاوید پولیس افسران پر حملے میں ملوث ہے، پولیس، عدالت سے مزید ریمانڈ کی درخواست
  • علیمہ خان کے خلاف ایک مرتبہ پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری