انسانی اسمگلنگ کا نیٹ ورک بے نقاب، کراچی ایئرپورٹ سے منظم گینگ کا اہم ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 14th, December 2025 GMT
ملزم نے کمبوڈیا میں آن لائن فراڈ کمپنی میں کام کیا اور بعد ازاں بطور ایجنٹ پاکستان سے افراد کو بھرتی کرنے میں ملوث رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) امیگریشن کراچی نے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کارروائی کی اور کمبوڈیا سے آنے والے مسافر کو گرفتار کر لیا، جو مبینہ طور پر انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورک کے منظم گینگ کا اہم رکن ہے۔ ترجمان ایف آئی اے نے بتایا کہ گرفتار ملزم زین اللہ انسانی اسمگلنگ اور بین الاقوامی فراڈ کے نیٹ ورک میں ملوث پایا گیا ہے، گرفتار ملزم ستمبر 2024ء میں پاکستان سے کمبوڈیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ملزم نے کمبوڈیا میں آن لائن فراڈ کمپنی میں کام کیا اور بعد ازاں بطور ایجنٹ پاکستان سے افراد کو بھرتی کرنے میں ملوث رہا ہے، ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم ایک منظم فراڈ اور انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورک کا حصہ ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ ملزم کے زیر استعمال موبائل فون کے تجزیے کے دوران متعدد افراد کے پاسپورٹس کی تصاویر، ادائیگیوں کی رسیدیں اور بینک اکاؤنٹس سے ہونے والی ٹرانزیکشنز برآمد ہوئیں۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ ملزم نے رقوم ذاتی بینک اکاؤنٹس اور کرپٹو اکاؤنٹ کے ذریعے وصول کی، ملزم کو مزید قانونی کارروائی کیلئے ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کراچی کے حوالے کر دیا گیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انسانی اسمگلنگ بتایا کہ نیٹ ورک
پڑھیں:
کراچی: قادری ہاؤس پر چھاپہ، بھتہ خوری کے الزام میں کئی افراد زیرِ حراست
—فائل فوٹوکراچی پولیس نے بھتہ خور گروہ میں شامل ہونے کے الزام میں جواد قادری اور شاہزیب ملا سمت متعدد افراد کو حراست میں لے لیا۔
ایس ایس پی عمران خان نے بتایا ہے کہ ناظم آباد میں قادری ہاؤس پر بھتہ خوری کے الزام میں گرفتار ملزم ریحان کی نشاندہی پر چھاپہ مارا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ چھاپے میں جواد قادری اور شاہزیب ملا سمیت متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا، جن سے بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کر لیا گیا ہے۔
ایس ایس پی عمران خان نے کہا ہے کہ ریحان جمشید کوارٹر میں بھتہ خوری اور فائرنگ میں ملوث تھا، گرفتار کیے گئے ملزمان بھتہ خور گروہ کے سرغنہ صمد کاٹھیاواڑی اور وصی اللّٰہ لاکھو کا نیٹ ورک چلاتے تھے۔
عمران خان نے بتایا ہے کہ گرفتار ملزمان پولیس کو متعدد مقدمات میں مطلوب تھے، ملزمان کا سابقہ کریمنل ریکارڈ بھی موجود ہے، جن سے مزید تفتیش جاری ہے۔
دوسری جانب پاکستان سنی تحریک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ قادری ہاؤس پر پولیس کے چھاپے کی شدید مذمت کرتے ہیں، 20 سے زائد ذمے داران و کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ترجمان پاکستان سنی تحریک نے کہا ہے کہ قادری ہاؤس کے کیمروں کو بھی توڑ دیا گیا، طاقت کے استعمال سے حق و سچ کی آواز دبائی نہیں جا سکتی۔
پاکستان سنی تحریک کے ترجمان نے بتایا ہے کہ ثروت اعجاز قادری کو کچھ دیر حراست میں رکھنے کے بعد چھوڑ دیا گیا۔