عدالت کا علی امین کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
عدالت کا علی امین کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 29 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے سابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی نے علی امین گنڈاپور کیخلاف شراب و اسلحہ برآمدگی کیس کی سماعت کی، سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور ان کے وکیل راجہ ظہور الحسن بھی عدالت پیش نہ ہوئے۔
عدالت نے مسلسل غیر حاضری پر علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔
عدالت نے علی امین گنڈا پور کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 11 نومبر تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ علی امین گنڈا پور کیخلاف تھانہ بارہ کہو میں مقدمہ درج ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراصول بنا لیا ہے کسی کی پگڑی نہیں اچھالیں گے: چیئرمین نیب اصول بنا لیا ہے کسی کی پگڑی نہیں اچھالیں گے: چیئرمین نیب پنجاب میں سموگ وبال جان بن گئی، لاہور آلودہ ترین شہروں میں آج بھی سر فہرست پنجاب میں عمران خان کے خلاف کتنے مقدمات درج ہیں؟ سپریم کرٹ؛ شبلی فراز کی نشست پر سینیٹ الیکشن کا شیڈول معطل کرنے کی استدعا مسترد عہدہ چھوڑنے سے قبل گنڈاپور نے صوبے میں پی ٹی آئی کیخلاف 9 مئی کا باب بند کردیا ایران نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان ثالثی کی پیشکش کر دیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم علی امین
پڑھیں:
اغوا کے بعد متاثرہ فیملی کیخلاف ہی مقدمہ کرنے پر پولیس اہلکاروں کیخلاف تحقیقات کا حکم
کمسن بچیوں اور ان کی والدہ کے اغوا کے بعد اسی فیملی کیخلاف مقدمات درج کرنے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے پولیس اہلکاروں کے بظاہرشہریوں کے اغوا، زبردستی گھروں میں داخلے، ڈکیتی اور جھوٹے مقدمات بنانے میں ملوث ہونے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ایس ایس پی انوسٹی گیشن کو کم سن بچیوں کی والدہ کا بیان قلمبند کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ایک شہری محمد وقاص کی مشرف رسول کی جانب سے درج کرایا گیا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے کہا ویڈیو میں واضح ہے کہ تین بچیوں اور والدہ کو اغواء کیا گیا۔ بچیوں کے والد نے جو بھی کیا ہواسے اس کی سزا ملے گی ۔ بچیوں اور والدہ کے ساتھ کیوں زیادتی کی گئی ؟جعلی مقابلے کے بعد بچیوں کو چائلڈ پروٹیکشن سنٹر بھجوا گیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب خود خاتون ہیں وہ متاثرہ خاتون اور بچیوں کے اغوا کا معاملہ ضرور دیکھیں۔
ڈائریکٹر کرائمز ایف آئی اے پولیس اہلکاروں کے اغوا میں ملوث ہونے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دیں۔پولیس رپورٹس جمع ہونے کے بعد ایف آئی اے اس کیس کی تفتیش کرے گی۔
اصل الزام پنجاب پولیس پر ہے کہ اُنہوں نے یہ سارا واقعہ کیا۔اس کیس کی تحقیقات کیلئے ڈائریکٹر ایف آئی اے کی سربراہی میں خصوصی جے آئی ٹی ضروری ہے۔
آئی جی اسلام آباد عدالت پیش ہوئے اور بتایا کہ اس سارے معاملے کی تحقیقات کیلئے ہم نے ایک خصوصی ٹیم بنائی ہے۔
اسپیشل فورس کے مطابق تھانہ کھنہ میں ایک گاڑی کی چوری کا مقدمہ درج تھا۔عدالت نے کہا جس ایف آئی آر کا آپ حوالہ دے رہے وہ کب درج ہوئی ؟پنجاب پولیس نے ان گاڑیوں کو گھر سے نکالا جس کی فوٹیج موجود ہے۔ اس کیس میں پولیس تفتیش نہیں کرے گی کیونکہ پنجاب اور اسلام آباد پولیس پر اس کیس میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
درخواست گزار کے وکیل لطیف کھوسہ نے آئی جی کے بیان پر عدم اعتماد کا اظہارکیا۔ عدالت نے کہاانہوں نے تفتیش کرلی ہے اب رپورٹ جمع کرانے دیں،پولیس رپورٹ کے بعد ایف آئی اے معاملے کو دیکھے گی۔
پنجاب میں خاتون وزیر اعلیٰ ہے مگر پنجاب پولیس نے چادر چار دیواری کو پامال کیا،ایک خاتون کو بچیوں سمیت گھر سے اٹھا کر تھانے میں بند کردیا گیا۔
لطیف کھوسہ نے گاڑیوں کی حوالگی کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے کہاکہ یہ اب کیس پراپرٹی ہے، گاڑیاں ابھی نہیں مل سکتیں۔ کیس کی سماعت نومبر کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کردی گئی۔