Jasarat News:
2025-12-13@12:49:25 GMT

محمدعرفان قتل کیس‘پولیس اہلکاروںکے ریمانڈ میں توسیع

اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی/جج زاہد علی میںنوجوان محمد عرفان کی پولیس کسٹڈی میں ہلاکت کا کیس عدالت نے گرفتار پولیس اہلکاروں کے جسمانی ریمانڈمیں پانچ دن کی توسیع کرتے ہوئے کسٹڈی آیف آئی اے کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا ۔ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد پولیس نے ملزموں کو دوبارہ عدالت کے روبرو پیش کیا،عدالت نے ملزمان سے استفسار کیاکہ یہ قتل آپ لوگوں نے کیا ہے یا پھر بلی کا بکرا بنایا گیا ہے، ملزمان کاکہنا تھا کہ ہمارے ہاتھ سے بندہ نہیں مرا، بس ایسا ہی کچھ سمجھ لیجیے، عدالت کاکہنا تھا کہ تو پھر کسی نے کسی نے یہ جرم کیا ہے ناں، عاس مقدمے کو سیکشن 5 کسٹڈی ایف آئی اے کے حوالے کررہے ہیں، جب کسٹڈی کے دوران ہلاکت ہوتی ہے تو پھر ایف آئی اے تفتیش کرتی ہے، اب ایف آئی اے بتائی گی کہ کون کون اس معاملے میںذمہ دار ہے،عدالت نے اپنے تحریری حکم نامے میں کہاکہ تفتیشی افسر نے ملزم عابد شاہ اور آصف علی کو پیش کیا ، دونوں ملزمان نے پولیس تشدد کی کوئی شکایت نہیں کی ،سرکاری وکیل نے بتایا کہ ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ 2022 کی سیکشن 5 کے تحت کیس کی تفتیش کا اختیار ایف آئی اے کا ہے، تفتیشی افسر نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی ،عدالت میں پیش کیے گئے ریکارڈ اور سرکاری وکیل کے موقف میں وزن ہے کیونکہ پولیس کی حراست میں ایک شہری کی جان چلی گئی ہے ، قانون کے مطابق اس کیس کی تفتیش ایف آئی اے کو کرنی ہے ،ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 5 دن کی توسیع کی جاتی ہے۔

اسٹاف رپورٹر گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایف ا ئی اے

پڑھیں:

قتل ؛را: فنڈنگ کیس ملزمان کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

کراچی (نیوزڈیسک) سینٹرل جیل انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت کے روبرو قتل،بھارتی خفیہ ایجنسی را سےفنڈنگ کے مقدمے کی سماعت ہوئی

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے قتل اور بھارتی خفیہ ایجنسی را سے فنڈنگ کے مقدمے میں ملزمان کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

کراچی سینٹرل جیل انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت کے روبرو قتل اور بھارتی خفیہ ایجنسی راء سے فنڈنگ کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔

جیل حکام نے کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں صبغت اللہ، شیراز اور طلعت کو پیش کیا۔ ملزمان کے وکلا نے درخواست دائر کیں۔

وکیل صفائی نے موقف دیا کہ ملزم طلعت اقبال سے برآمد ذاتی اشیاء واپس دی جائیں۔ ملزمان کے شناختی کارڈ اور بینک کارڈ واپس کئے جائیں۔

رینجرز پراسیکیوٹر رانا خالد نے موقف اپنایا کہ ملزم کے موبائل فون کا فرانزک ہونا ہے وہ واپس نہیں ہوسکتا۔ بینک کارڈ سے دہشتگردں کی مالی مدد ہوسکتی ہے۔ ملزمان کے شناختی کارڈ واپس کردیئے جائیں۔

ملزمان کے موبائل فونزکی فرانزک ہوگی تو کیس آگے بڑے گا۔ عدالت نے ملزمان کی 2 درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

پولیس کے مطابق ملزمان نے بھارتی طیارہ اغوا کرنے والے شخص کو قتل کیا۔ ملزمان نے واردات کیلئے بھارتی خفیہ ادارے سے فنڈز حاصل کئے۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی: ٹک ٹاکر لڑکی کے بال کاٹنے کے مقدمے میں اہم پیش رفت سامنے آ گئی
  • سندھ میں سرداری نظام ناسور بن چکا: ام رباب چانڈیو
  • امریکا: چیٹ جی پی ٹی کی رہنمائی پر نوجوان نے ماں کو قتل کرکے خودکشی کر لی
  • اداکارہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے کیس میں ملزمان کو 20 سال قید کی سزا
  • ڈاکٹر وردہ قتل کیس: ملزمان کا مزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
  • چارسدہ: نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے 2 خاتون ٹیچرز جاں بحق
  • آمدن سے زاید اثاثے:شرجیل میمن، ان کی والدہ اور اہلیہ پر فرد جرم عاید
  • شادی سے ایک روز قبل نوجوان دلہا کے قتل کیس میں فریقین کے درمیان صلح ہوگئی، ملزمان رہا
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس میں فرد جرم آج بھی عائد نہ ہوسکی
  • قتل ؛را: فنڈنگ کیس ملزمان کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ