بھارتی فوجی نے سرکاری رائفل سے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
بھارتی ریاست اوڈیشہ میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے ایک اہلکار نے سرکاری رائفل سے خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ اوڈیشہ کے فوجی کیمپ میں پیش آیا، جہاں گولی چلنے کی آواز پر افسران کے دوڑیں لگ گئیں۔
بھارتی فوج کے اہلکار گولی کی آواز آنے والے مقام پر پہنچے تو اپنے ایک ساتھی اہلکار کو خون میں لت پت پایا جو آخری سانسیں لے رہا تھا۔
اہلکار کو شدید زخمی حالت میں قریبی ملٹری اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے جان بچانے کی کوشش کی لیکن وہ جانبر نہ ہوسکا۔
ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ اہلکار کی موت زیادہ خون بہہ جانے کے باعث ہوئی۔ گولی کنپٹی پر نہایت قریب سے ماری گئی تھی۔
اوڈیشہ پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ پر اہلکار کی سرکاری رائفل بھی پڑی ہوئی تھی اور پوسٹمارٹم رپورٹ میں بھی خودکشی کی تصدیق ہوگئی۔
پولیس کا مزید کہنا تھا کہ اہلکار کے کمرے سے خودکشی کرنے سے متعلق کوئی نوٹ نہیں ملا البتہ وہ گھر کے قریب پوسٹنگ نہ ہونے پر پریشان رہتا تھا۔
ضروری کارروائی کے بعد اہلکار کی میت کو آبائی گاؤں روانہ کردیا گیا۔ واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔
تاہم بھارت میں کبھی ایسی انکوائری کمیٹی کی رپورٹ سامنے آسکی ہے اور نہ ہی ذمہ داروں کا تعین کیا جا سکا ہے۔
بھارت میں پست ہمتی اور ذہنی دباؤ کے باعث فوجی اہلکاروں میں خودکشی کے واقعات عام ہیں جس کے سدباب کے لیے وزارت دفاع نے ایک تفصیلی رپورٹ بھی جاری تھی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آئی ایم ایف کے مطالبے پر سرکاری ملازمین کے اثاثے پبلک کرنے سے متعلق قانون سازی کرچکے: وزیر خزانہ
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ سرکاری ملازمین کے اثاثے پبلک کرنے سے متعلق قانون سازی کر چکے، آئی ایم ایف نے سرکاری ملازمین کے اثاثے سامنے لانے کا کہا ہے، یہ اضافی شرط نہیں عملی اقدام ہے۔لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا تھا سول سرونٹس اور تمام پارلیمنٹرینز کے اثاثے 31 دسمبر کو ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا آئی ایم ایف نے سرکاری ملازمین کے اثاثے سامنے لانے کا کہا ہے، اس حوالے سے قانون سازی کر چکے ہیں، یہ اضافی شرط نہیں عملی اقدام ہے۔انہوں نے کہا کہ نوکریاں پیدا کرنا حکومت کا کام نہیں، یہ کام پرائیویٹ سیکٹر کا ہے، اسٹارٹ اپس اور نوجوان کاروباری افراد کے لیے سازگارماحول حکومت کی ترجیح ہے، پرائیویٹ سیکٹر کو ملک کو لیڈ کرنا ہوگا۔وزیر خزانہ کا کہنا تھا ڈیجیٹل معیشت اور ای کامرس سے کاروباری سرگرمیوں میں وسعت آئی، ٹیکس نیٹ میں توسیع، ٹیکس دہندگان کو سہولت دینے کا اعتماد بڑھا، خود کار نظام سے ٹیکس وصولی میں شفافیت اور اعتماد میں اضافہ خوش آئند ہے، وزیراعظم کی معاشی ٹیم کی محنت اور کاوشوں کی بدولت بدعنوانی میں نمایاں حد تک کمی آئی، ملک میں مہنگائی کی شرح ابھی قابو میں ہے۔سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا تھا ہمیں ڈیجیٹل اکانومی کی طرف جانا ہے، ہم نے جو کرپٹو ایکسچینجز کو لائسنس دینے کا معاہدہ کیا ہے اس سے مزید بہتری آئے گی، ڈھائی کروڑ سے زائد پاکستانی کرپٹو کے کاروبار میں شامل ہیں، اکثریت نوجوانوں کی ہے، ملک چلے گا، معیشت چلے گی اور ملک کو آگے لے کر جائیں گے۔