گوگل نے حقیقی وقت میں ترجمہ سننے کی سہولت متعارف کرا دی
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
گوگل نے زبانوں کے ترجمے کے لیے ایک نیا بیٹا فیچر متعارف کرایا ہے جس کے تحت صارفین اب حقیقی وقت میں ترجمہ براہ راست سن سکتے ہیں۔ کمپنی کے مطابق یہ فیچر گفتگو کرنے والے کی آواز کا انداز اور لہجہ برقرار رکھتا ہے، جس سے غیر ملکی زبانوں میں بات چیت، لیکچرز اور میڈیا مواد کو سمجھنا آسان ہوجاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گوگل فوٹوز نے ویڈیو ایڈیٹنگ کے جدید فیچر متعارف کروا دیے
اس سہولت کے استعمال کے لیے صارفین گوگل ٹرانسلیٹ ایپ کھول کر لائیو ٹرانسلیٹ آپشن پر کلک کرتے ہیں اور اپنی پسندیدہ زبان میں ترجمہ سنتے ہیں۔ یہ بیٹا فیچر اس وقت اینڈرائیڈ صارفین کے لیے امریکا، میکسیکو اور بھارت میں دستیاب ہے، جہاں یہ 70 سے زائد زبانوں کو سپورٹ کرتا ہے اور کسی بھی ہیڈفون کے ساتھ کام کرتا ہے۔
گوگل کا کہنا ہے کہ اس فیچر کو 2026 میں آئی او ایس اور مزید ممالک تک توسیع دی جائے گی۔
اس کے ساتھ ساتھ گوگل نے ٹرانسلیٹ میں جدید جیمنی ٹیکنالوجی پر مبنی اپڈیٹس بھی متعارف کروائی ہیں، جن سے تحریری ترجمہ زیادہ فطری اور سیاق و سباق کے مطابق ہوتا ہے۔ ان اپڈیٹس کے ذریعے سلیگ، محاورات اور ثقافتی حوالوں کو بہتر انداز میں سمجھا جا سکے گا۔ مثال کے طور پر ایسے محاورات کا ترجمہ لفظ بہ لفظ کے بجائے مفہوم کے مطابق کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: مصنوعی ذہانت کے باعث گوگل کی اپڈیٹس میں اضافہ، کی بورڈ بھی جدید ہوگیا
یہ اپڈیٹ اس وقت امریکا اور بھارت میں دستیاب ہے، جہاں انگریزی کے ساتھ تقریباً 20 زبانوں بشمول ہسپانوی، عربی، چینی، جاپانی اور جرمن کو سپورٹ کیا جا رہا ہے۔
مزید برآں گوگل نے ٹرانسلیٹ کی زبان سیکھنے کی سہولت کو بھی تقریباً 20 نئے ممالک تک پھیلا دیا ہے۔ اب صارفین جرمن اور انگریزی جیسی زبانوں کی مشق کرسکیں گے۔ بہتر فیڈبیک کے ذریعے ذاتی نوعیت کی زبان بولنے کی تجاویز دی جائیں گی، جبکہ نیا اسٹرِیک ٹریکنگ فیچر زبان سیکھنے والوں کو باقاعدگی برقرار رکھنے میں مدد دے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
google we news ٹرانسلیٹ جیمنی گوگل ہیڈ فون.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ٹرانسلیٹ گوگل ہیڈ فون گوگل نے کے لیے
پڑھیں:
عنوان: *امام باقر علیہ اسلام کی فکری و عملی جدوجہد اور حقیقی اسلام کی بقاء*
دین و دنیا پروگرام اسلام ٹائمز کی ویب سائٹ پر ہر جمعہ نشر کیا جاتا ہے، اس پروگرام میں مختلف دینی و مذہبی موضوعات کو خصوصاً امام و رہبر کی نگاہ سے، مختلف ماہرین کے ساتھ گفتگو کی صورت میں پیش کیا جاتا ہے۔ ناظرین کی قیمتی آراء اور مفید مشوروں کا انتظار رہتا ہے۔ متعلقہ فائیلیں*پروگرام دین و دنیا*
عنوان: *امام باقر علیہ اسلام کی فکری و عملی جدوجہد اور حقیقی اسلام کی بقاء*
میزبان: محمد سبطین علوی
مہمان: حجہ الاسلام والمسلمین آقای عون علوی
پیشکش: آئی ٹائمز ٹی وی اسلام ٹائمز اردو
موضوعات گفتگو
????امام باقر کے دوران کے سیاسی و اجتماعی حالات
????امام کی تشکیلات اور تنظیم سازی
????امام کے عملی اقدامات اور مجاہدت
خلاصہ گفتگو:
امام محمد باقر علیہ السلام کا دورِ امامت (۹۴ھ تا ۱۱۴ھ) اموی حکومت کے اختتامی سالوں پر محیط تھا، جب خلفاء کی آپسی کشمکش اور داخلی مصروفیات کی وجہ سے آلِ علیؑ پر سابقہ شدید دباؤ نسبتاً کم ہو گیا۔ اس سازگار ماحول میں امام باقرؑ نے شیعی حزبی تشکیلات اور خفیہ تنظیم سازی کا آغاز کیا۔ ان کے کارکنوں کو "اصحاب السر و رازداران" کہا جاتا تھا اور ان کے ذریعے دعوت اسلام خراسان اور دیگر دور دراز علاقوں تک پھیلی۔
امامؑ کا مرکزی فکری جہاد اموی حکمرانوں کی جانب سے پھیلائی جانے والی تحریفات، جیسے جبر و مرجئہ، اور حتیٰ یہ گمراہ عقیدہ کہ امام حسینؑ کو خدا نے مارا، کے خلاف تھا۔ آپؑ نے لوگوں کو صحیح اسلامی تعلیمات کی طرف بلایا اور علمی تحریک کو وسیع کیا۔ اس ضمن میں امام نے اپنی منی میں دس سال عزاداری کے قیام کی اجازت دی تاکہ امت امام حسینؑ کی قربانی سے آگاہ ہو اور حکومت کے ظلم و جبر کے خلاف شعور پیدا ہو۔ دمشق میں ہشام بن عبدالملک کے دربار میں حاضری بھی آپؑ کے سیاسی اور فکری موقف کی شاندار علامت تھی۔ امام باقرؑ کی یہ علمی، عملی اور تنظیمی جدوجہد واقعی فکری و تنظیمی جہاد کا مثالی دور ہے۔