پنجاب؛ قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز 15 دسمبر سے ہو گا
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
سٹی 42 : پنجاب میں قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز 15 دسمبر سے ہو گا، یہ مہم 30 دسمبر تک جاری رہے گی۔
وزیر صحت و آبادی خواجہ عمران نذیر کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو کا آن لائن اجلاس ہوا، جس میں چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان، فوکل پرسن وزیر اعلیٰ پنجاب برائے پولیو عظمیٰ کاردار، ڈپٹی کمشنرز، داخلہ،صحت، تعلیم کے محکموں کے سیکرٹریز، پولیو کے خاتمے کیلئے کام کرنے والے عالمی نمائندوں نے شرکت کی۔
ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری کی پیشگوئی
خواجہ عمران نذیر کی جانب سے انسداد پولیو کے اہداف کی کامیابی پر تمام افسران بشمول کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، سی ای اوز ہیلتھ اور پولیو ٹیمز کو شاباشی دی گئی۔ اسکے علاوہ اجلاس میں 15 دسمبر سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔
خواجہ عمران نذیر نے متعلقہ حکام کو پولیو ٹیموں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایات کیں، کہا کہ وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے ہر بچے کو ویکسئن کے قطرے پلا نا ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسڈ چلڈرن کی کوریج پر خصوصی توجہ دی جائے۔
شدید دھند کے باعث موٹرویز ہرقسم کی ٹریفک کے لئے بند
چیف سیکرٹری کی جانب سے انسداد پولیو مہم کو موثر اور کامیاب بنانے کی ہدایت کی گئی، کہا کہ بین الصوبائی اور ٹرانزٹ پوائنٹس پر موبائل آبادیوں کی ویکسینیشن کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی جائیں۔ خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ انسداد پولیو مہم میں خامیاں دور کر کے وائرس کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکتا ہے۔
سربراہ انسداد پولیو پروگرام پنجاب عدیل تصور نے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی، کہا کہ انسداد پولیو مہم کے دوران 23۔ 3 ملین سے زائد بچوں کو ویکسئن کے قطرے پلائیں جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ مہم میں دو لاکھ سے زائد پولیو ورکرز خدمات سر انجام دیں گے۔
مشہور مصنفہ گھر میں انتقال کرگئیں
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: انسداد پولیو مہم خواجہ عمران نذیر کہا کہ
پڑھیں:
مصطفیٰ کمال نے انسدادِ پولیو مہم کی پذیرائی کیلئے منفرد تجویز پیش کردی
— فائل فوٹووفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے والدین کو ذمے داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
مصطفیٰ کمال نے قومی انسدادِ پولیو مہم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں پولیو مہم 15 تا 21 دسمبر منعقد کی جائے گی، والدین سے اپیل ہے کہ وہ پولیو ورکرز سے تعاون کریں، اپنے 5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو وائرس سے بچانے کےلیے انہیں 2 قطرے لازمی پلوائیں۔
اُنہوں نے کہا کہ علماء کرام بھی پولیو مہم میں اپنا کردار ادا کریں، ممبران اسمبلی اپنے بچے یا رشتہ دار کے بچوں کو قطرے پلائیں اور 30 سیکنڈز کی ویڈیو بنا کر شیئر کریں۔
وفاقی وزیر صحت نے مزید کہا کہ گزشتہ سال پولیو کے 74 کیسز تھے جبکہ رواں سال صرف 30 کیسز رپورٹ ہوئے، بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانا ہمارا قومی اور دینی فریضہ ہے، پولیس کے 30 میں سے 19 کیسز صرف خیبر پختونخوا سے رپورٹ ہوئے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ یہ فوج کسی بھی ایک جماعت کی نہیں بلکہ پوری قوم کی ہے،
اُنہوں نے مزید کہا کہ اس سال پولیو کیسز میں نمایاں کمی ہوئی، 30 میں سے 19 کیسز صرف خیبر پختونخوا میں رپورٹ ہوئے ہیں، ہم ملک سے پولیو کے کیسز کم کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
مصطفیٰ کمال نے یہ بھی بتایا کہ اس سال 5 کروڑ 54 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے، آدھے سے زیادہ پاکستان میں پولیو وائرس موجود ہے، پشاور، کراچی اور لاہور میں پولیو وائرس موجود ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ بچوں کو وائرس سے بچانے کے لیے مہم میں قطرے ضرور پلائیں، وفاقی حکومت ملک بھر سے وائرس کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے، امن و امان کی صورتحال کے باعث 2 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے نہیں پلائے جاسکے۔