ذاتی مفاد کیلئے دفاعی اداروں پر حملے کیے گئے: عطاء اللّٰہ تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللّٰہ تارڑ—فائل فوٹو
وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا ہے کہ ملک میں ذاتی مفاد کے لیے دفاعی اداروں پر حملے کیے گئے۔
لاہور میں تقریب سے خطاب میں عطاء تارڑ نے کہا کہ نئی نسل کے ذہنوں میں سازش کے تحت نواز شریف سے متعلق زہر بھرا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ذاتی مفاد کے لیے دفاعی اداروں پر حملے کیے گئے، تبدیلی کا نعرہ لگا کر ملک میں تباہی لائی گئی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ تحریکِ انصاف کے سوا کسی سیاسی جماعت نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو امداد روکنے کے لیے خط نہیں لکھا۔
اُن کا کہنا ہے کہ ملک کی سیاست میں کسی نے اس خواہش کا اظہار نہیں کیا کہ معیشت تباہ ہو جائے، کبھی ایسا نہیں ہوا کہ ملک سے لوگ باہر جائیں تو اس کے خلاف نعرے لگانے کا کہا گیا ہو۔
عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے نفرت، تقسیم اور کردار کشی کی سیاست کو فروغ دیا اور 12 سال میں خیبر پختون خوا کو تباہ کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی سے پشاور تک جو انڈسٹریاں لگی ہیں ان پر نواز شریف کا نام ہے، ن لیگی صدر نے خدمت کی سیاست کی، آج عالمی ادارے بھی بات کر رہے ہیں کہ پاکستان کی معیشت بہتر ہو رہی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ملکی ترقی کے ہر منصوبے پر نواز شریف کے نام کی تختی لگی ہے، ملک میں جنگ کا خطرہ ہو تو اسی موٹر وے پر جہاز اتارے جاتے ہیں۔
عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف نے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا، وزیرِ اعظم کی قیادت میں ملکی معیشت کو استحکام ملا، ن لیگ کا نصب العین عوام کی خدمت ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ شہباز شریف اپوزیشن میں تھے تو انہوں نے کہا کہ میں میثاقِ معیشت کرنا چاہتا ہوں، ملک میں جھوٹے انصاف اور تبدیلی کا نعرہ لگا کر تباہی کی گئی، نواز شریف نے ملک میں رواداری کی سیاست کو پروان چڑھایا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: وفاقی وزیر نواز شریف نے کہا کہ عطاء الل کی سیاست ملک میں ہ تارڑ کہ ملک
پڑھیں:
جادو ٹونہ نہیں، ترقی صرف محنت سے: شہباز شریف
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ملکی ترقی اور استحکام کیلئے اتحاد و یکجہتی اور دہشت گردی کے خاتمے کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے بغیر معاشی بحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ افواج پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا ناقابل برداشت ہے، شہداء کی قربانیوں کی تضحیک نہیں کرنے دیں گے، عسکری و سیاسی قیادت نے مل کر کام کیا اور ڈیفالٹ کے دہانے پر کھڑی معیشت دوبارہ پٹڑی پر آئی۔ وہ قومی علماء کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، آرمی چیف و چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ سمیت وفاقی وزراء، اعلیٰ سرکاری حکام کے علاوہ علماء و مشائخ کی بڑی تعداد موجود تھی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جادو ٹونہ نہیں ترقی صرف محنت سے ملتی ہے۔ معرکہ حق میں قوم کی دعائیں قبول ہوئیں۔ افواج کے ہر سپاہی کی کاوشیں شامل ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے بے پایاں فضل و کرم اور علماء کرام و قوم کی دعاؤں کی بدولت معرکہ حق میں پاکستان کو بڑی کامیابی ملی۔ مسلح افواج کی جرات اور بہادری سے دشمن کو عبرتناک شکست ہوئی۔ آرمی چیف و چیف آف ڈیفنس فورسزفیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں افواج پاکستان نے جرات و بہادری سے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا، اس کامیابی میں بری، بحری و فضائیہ سمیت تمام افواج کا کردار قابل ستائش ہے۔ وزیر اعظم نے فرقہ پرستی کے خاتمہ کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ علماء کرام کو تفرقہ بازی کا خاتمہ کرنا ہو گا، ملکی ترقی اور استحکام کیلئے اتحاد و یکجہتی ناگزیر ہے۔ اس کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بلوچستان و خیبر پختونخوا میں روزانہ بے گناہ عوام فتنہ الخوارج کی دہشت گردی کا نشانہ بن رہے ہیں، سکیورٹی فورسز کے جوان ملکی دفاع کیلئے بے پناہ قربانیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے شہداء کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، ان شہداء کے اہل خانہ سے جب ہم ملتے ہیں تو وہ اپنے شہداء پر فخر کرتے ہیں اور ان کے چہرے اطمینان سے لبریز ہوتے ہیں۔ ہم اپنے ان شہداء کی تضحیک کی اجازت نہیں دیں گے۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ ملک معاشی استحکام اور ترقی کی جانب سے تیزی سے گامزن ہے، عسکری و سیاسی قیادت مل کر کام کرکے ڈیفالٹ کے دہانے پر کھڑی معیشت کو دوبارہ پٹڑی پر لائی، معرکہ حق کے بعد پاکستان تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ حکومت ملک کو معاشی ترقی کے سفر پر رواں دواں کرنے کیلئے دن رات ایک کیے ہوئے ہے، محنت سے پاکستان کو وہ مقام دلائیں گے کہ قرضوں سے نجات ملے گی اور خود انحصاری کی منزل حاصل ہوگی۔ انہوں نے ملکی ترقی کیلئے دہشت گردی کے خاتمے کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے بغیر معاشی بحالی کے سفر پر گامزن نہیں ہوا جا سکتا۔ دن رات محنت سے ترقی و خوشحالی ممکن ہے۔ دنیا میں مقام حاصل کرنے والی قوموں نے محنت کو اپنا شعار بنایا۔ پائی بچا کر ملک کی معاشی تقدیر بدلیں گے اور اسے قائد اعظم اور علامہ اقبال کے خوابوں کی تعبیر بنائیں گے۔ انہوں نے قومی معاملات پر یکجان ہونے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا معرکہ حق میں پاکستان کی کامیابی کی معترف ہے۔ دشمن ورطہ حیرت میں ہے اور برادر ممالک خوشی سے پھولے نہیں سماتے، دوست ممالک نے معرکہ حق میں فتح کو اپنی فتح سمجھ کر مبارکباد دی۔ یہ علماء کرام اور ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اپنی اس فوج کا دفاع کریں جس نے ہمارے دفاع کیلئے اپنے لہو سے تاریخ رقم کی اور ہمارے ازلی دشمن کو ایسی شکست دی جسے وہ قیامت تک نہیں بھولے گا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف آج ترکمانستان جائیں گے جہاں وہ اشک آباد میں ہونیوالے بین الاقوامی فورم میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے وہ ترکمانستان کے ہم منصب سمیت فورم میں شرکت کرنیوالے دیگر عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کرینگے۔ دریں اثناء پہاڑوں کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری کے ساتھ ہم آواز ہو کر آج پہاڑوں کا عالمی دن منا رہا ہے جس کا مقصد متوازن قدرتی ماحول کیلئے ان کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2025ء میں یہ دن ’’پانی، خوراک اور روزگار کے لئے گلیشیئرز کا پہاڑوں میں اور مجموعی کلیدی کردار‘‘ عنوان کے تحت منایا جا رہا ہے، یہ موضوع پاکستان کے لیے خصوصی اہمیت کا حامل اور ان گراں قدر مواقع کی نشاندہی کرتا ہے جو پاکستان کی قدرتی دولت میں پوشیدہ ہیں۔ علاوہ ازیں سوار محمد حسین شہید (نشان حیدر) کو ان کے 54 ویں یوم شہادت پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سوار محمد حسین شہید دھرتی کے بہادر سپوت تھے جن کی1971ء میں مادر وطن کے تحفظ کیلئے بے مثال جرات و بہادری نے انہیں امرکر دیا۔ سوار محمد حسین شہید جیسے دھرتی کے بیٹوں سے ہی پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے۔