data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بھارتی ریاست اوڈیشہ میں ایک افسوسناک واقعے نے فوجی کیمپ میں تنہائی اور ذہنی دباؤ کے مسائل کو اجاگر کر دیا ہے، سینٹرل ریزرو پولیس فورس (CRPF) کے ایک اہلکار نے سرکاری رائفل سے خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ اوڈیشہ کے فوجی کیمپ میں پیش آیا، جہاں گولی چلنے کی آواز سن کر فوری طور پر افسران موقع پر پہنچے، پہنچنے پر اہلکار کو شدید زخمی حالت میں خون میں لت پت پایا گیا، جو آخری سانسیں لے رہا تھا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اہلکار کو فوراً قریبی ملٹری اسپتال منتقل کیا گیا، لیکن ڈاکٹروں کی تمام کوششوں کے باوجود وہ جانبر نہ ہو سکا ۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اہلکار کی موت گولی کنپٹی کے قریب سے لگنے اور زیادہ خون بہنے کی وجہ سے واقع ہوئی، جائے وقوعہ پر اہلکار کی سرکاری رائفل موجود تھی اور پوسٹمارٹم رپورٹ میں بھی خودکشی کی تصدیق کی گئی ہے۔

پولیس نے مزید کہا کہ اہلکار کے کمرے سے کوئی خودکشی کا نوٹ نہیں ملا، تاہم معلوم ہوا کہ وہ اپنے گھر کے قریب پوسٹنگ نہ ہونے کی وجہ سے ذہنی دباؤ کا شکار تھا۔ واقعے کے بعد ضروری کارروائی کے بعد اہلکار کی میت کو اس کے آبائی گاؤں روانہ کر دیا گیا۔

اس افسوسناک واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، تاہم بھارت میں ماضی میں ان کمیٹیوں کی رپورٹیں شفافیت سے منظر عام پر نہیں آئیں اور ذمہ داروں کے تعین کا کوئی واضح نتیجہ سامنے نہیں آیا۔

ماہرین کے مطابق بھارت میں فوجی اہلکاروں میں ذہنی دباؤ اور پست ہمتی کی وجہ سے خودکشی کے واقعات معمول بن چکے ہیں، جس پر وزارت دفاع نے ماضی میں ایک تفصیلی رپورٹ بھی جاری کی تھی۔ یہ واقعہ عالمی سطح پر فوجی ذہنی صحت کے مسائل کی اہمیت اور ان کے سدباب کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے، تاکہ مسلح افواج کے اہلکار محفوظ اور مستحکم ذہنی حالت میں اپنی ذمہ داریاں انجام دے سکیں۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے مطابق

پڑھیں:

سپر فلو کی شدت، دنیا بھر میں اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد تشویشناک حد تک بڑھنے لگی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دنیا کے مختلف ممالک میں سپر فلو کی نئی لہر نے اسپتالوں پر شدید دباؤ ڈال دیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق انفلوئنزا کی نئی قسم A(H3N2) کے ذیلی گروپ ’سب کلاڈ K‘ کی وجہ سے برطانیہ سمیت یورپی ممالک میں کیسز میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

برطانوی محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اسپتالوں میں روزانہ اوسطاً 2600 سے زائد مریض داخل ہو رہے ہیں، جو پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ ہیں۔ وزیر صحت نے اس صورتحال کو کووڈ وبا کے بعد اسپتالوں پر سب سے بڑا دباؤ قرار دیا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ نئی قسم خطرناک تو نہیں لیکن اس کا پھیلاؤ معمول سے پہلے شروع ہو گیا ہے، جس کے باعث بچوں اور بزرگوں میں متاثرین کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ متاثرہ علاقوں میں کچھ اسکول عارضی طور پر بند کیے گئے ہیں جبکہ کچھ میں اوقات کار کم کر دیے گئے ہیں تاکہ انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی فوجی نے سرکاری رائفل سے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
  • کرپشن کے الزامات کے بعد بھارتی کرکٹ کے چار کھلاڑیوں پر پابندی
  • سپر فلو کی شدت، دنیا بھر میں اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد تشویشناک حد تک بڑھنے لگی
  • چیٹ جی پی ٹی کے اکسانے پر بیٹے نے ماں کو قتل کردیا
  • امریکا: چیٹ جی پی ٹی کی رہنمائی پر نوجوان نے ماں کو قتل کرکے خودکشی کر لی
  • چیٹ جی پی ٹی کے اکسانے پر بیٹے کی ماں کو قتل کرکے خودکشی؛ مقدمہ درج
  • چیٹ جی پی ٹی کا کمال، ماں کو قتل کرکےبیٹے کی خودکشی
  • بنوں: پولیس چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ، 5 اہلکار زخمی
  • حیدرآباد: ریٹائرڈ ڈی ایس پی راحت زیدی کی گولیوں سے چھلنی لاش برآمد