کرپشن کے الزامات کے بعد بھارتی کرکٹ کے چار کھلاڑیوں پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارت: آسام کرکٹ ایسوسی ایشن نے چار ڈومیسٹک کرکٹرز کو کرپشن کے مبینہ الزامات پر معطل کر دیا ہے۔
یہ معطلی سید مشتاق علی ٹرافی کے دوران سامنے آنے والے الزامات کی بنیاد پر عمل میں آئی۔
معطل کرکٹرز میں امیت سنہا، ایشان احمد، امن تریپاٹھی اور ابھیشک ٹھاکری شامل ہیں۔ آسام کرکٹ ایسوسی ایشن کے مطابق یہ کھلاڑی ٹیم کے موجودہ کرکٹرز کو اکسانے اور اثرانداز ہونے کی کوشش میں ملوث تھے۔
کرائم برانچ گوہاٹی میں معطل کرکٹرز کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق تحقیقات مکمل ہونے تک یہ چاروں کھلاڑی کسی بھی کرکٹ سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
روہت شرما اور ویرات کوہلی کی سینٹرل کنٹریکٹ میں تنزلی کا امکان
بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتانوں روہت شرما اور ویرات کوہلی کی سینٹرل کنٹریکٹ میں تنزلی کا امکان ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق صرف ون ڈے میچز کھیلنے کی وجہ سے روہت شرما اور ویرات کوہلی کے معاوضوں میں کٹوتی ہو سکتی ہے۔
بھارتی کرکٹ بورڈ 4 کیٹیگریز میں ایلیٹ کرکٹرز کو سینٹرل کنٹریکٹس دیتا ہے۔ بھارتی بورڈ نے اپریل 2025 میں کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دیے۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ویرات کوہلی اور روہت شرما کو اگلے سرکل میں کٹوتی کا سامنا کرنا پڑے گا، دونوں کھلاڑی اے پلس کیٹیگری برقرار نہیں رکھ سکیں گے۔
اے پلس کیٹیگری برقرار نہ رکھنے کی وجہ صرف ایک فارمیٹ کھیلنا ہے، ایک فارمیٹ کی وجہ سے دونوں کرکٹرز کے میچز کی تعداد بہت کم ہے۔
اے پلس کیٹیگری میں کرکٹرز کو 7 کروڑ بھارتی روپے ملتے ہیں۔ دونوں کرکٹرز کے اے کیٹیگری میں جانے کی صورت میں انہیں 5 کروڑ روپے بھارتی سالانہ ملیں گے۔
روہت شرما اور ویرات کوہلی کے سینٹرل کنٹریکٹ میں 2 کروڑ بھارتی روپے کی کٹوتی ہو جائے گی۔