بونڈی بیچ، دہشتگردحملہ آور کی نوید اکرم کے نام سےشناخت ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 14th, December 2025 GMT
سڈنی (نیوزڈیسک) آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے مصروف بیچ پر مسلح حملہ کرنے والے دہشت گردوں کی شناخت سامنے آگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سڈنی میں واقع بونڈی بیچ پر دو مسلح افراد نے اُس وقت اندھا دھند فائرنگ کی جب وہاں پر یہودیوں کا مذہبی تہوار حنوکا منایا جارہا تھا اور لوگ بڑی تعداد میں جمع تھے۔
حملہ آور ایک اونچے مقام پر پہنچے اور سیدھی فائرنگ کرتے رہے جس کے نتیجے میں 37 افراد زخمی جبکہ 11 ہلاک ہوئے۔
آسٹریلوی پولیس نے اس واقعے کو دہشت گردی قرار دیا ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت مان ہارون مونس کے نام سے ہوئی جس کا تعلق ایران سے ہے۔
رپورٹ کے مطابق شہری کے دبوچنے کے نتیجے میں گرفتار ہونے والے حملہ آور کی شناخت نوید اکرم کے نام سے ہوئی اور وہ آسٹریلیا کے جنوب مغربی علاقے کا رہائشی ہے۔
نوید اکرم کو پکڑنے والا کون ہے؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق جس حملہ آور کی شناخت نوید اکرم کے نام سے ہوئی اُسے بونڈی بیچ پر موجود 43 سالہ مسلم شخص احمد الاحمد نے دبوچ کر قابو کیا جبکہ اس دوران وہ خود بھی زخمی ہوگئے۔
احمد الاحمد آسٹریلیا کے رہائشی ہیں اور گولی لگنے کی وجہ سے انہیں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اُن کا آپریشن کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارتی، افغان سوشل میڈیا کاشیخ نوید کو حملہ آور قرار دینے پر پروپیگنڈا
بھارتی اور افغان سوشل میڈیا نے پاکستانی نوجوان شیخ نوید کو حملہ آور قرار دینے کا پروپیگنڈا کیا۔
آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے بیچ پر فائرنگ کے واقعے میں ہلاکتیں 12 ہوگئی ہیں، پولیس نے بونڈی بیچ واقعے کو دہشت گردی قرار دیا ہے۔
دوسری طرف بھارتی اور افغان سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے سڈنی واقعے پر جھوٹا اور بے بنیاد پروپیگنڈا شروع کردیا۔
آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے ساحل پر فائرنگ واقعے کے ایک حملہ آور کو پکڑنے والے شہری کی شناخت سامنے آئی ہے۔
بھارتی اور افغان سوشل میڈیا نے آسٹریلیا میں رہنے والے ایک پاکستانی نوجوان شیخ نوید کو حملہ آور قرار دے دیا۔
شیخ نوید نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک بیان میں کہا ہے کہ اُن کا دہشت گردی کے کسی واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اُن کی تصویر کو استعمال کرکے جھوٹ پھیلایا جارہا ہے، بے بنیاد پروپیگنڈے نے ان کی سلامتی اور ساکھ کو داؤ پر لگادیا ہے۔
شیخ نوید نے اپیل کی کہ سوشل میڈیا پر اُن کے خلاف ہونے والے جھوٹے پروپیگنڈے کو روکا جائے۔