کل جماعتی حریت  کانفرنس کے رہنما عبدالحمید لون نے کہا کہ افواج پاکستان کے جزبے کو سلام پیش کرتے ہیں، بھارتی جارحیت کے بعد پاکستان کے بھرپور جوابی وار سے بھارتی ایوانوں میں زلزلہ آگیا ہے۔اپنے ایک بیان   میں پاکستان کی جانب سے آپریشن بنیان مرصوص کے آغاز پر ردعمل دیتے ہوئے   عبدالحمید لون نے کہا کہ دہشت گردوں کی ماں جوابی وار کے بعد سکتے میں آگئی ہے، بھارت پر پاکستان کے جوابی وار کے بعد مقبوضہ کشمیر میں خوشی کا سماں ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام پاک فوج کو اپنا محافظ تصور کرتے ہیں، پاکستان کے بھارت کو منہ توڑ جواب سے کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پاکستان کے جوابی وار کے بعد

پڑھیں:

کولگام میں خونریز تصادم: دو بھارتی فوجی اور ایک جنگجو ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 اگست 2025ء) حکام کے مطابق یہ حالیہ برسوں کی طویل ترین مسلح جھڑپوں میں سے ایک ہے۔ جس میں متعدد فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔

جھڑپ کا آغاز یکم اگست کو اس وقت ہوا جب بھارتی فوج نے عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر علاقے کو گھیرے میں لے کر تلاشی شروع کی۔ ابتدائی جھڑپ میں ایک عسکریت پسند مارا گیا اور سات فوجی زخمی ہوئے۔

اس کے بعد وقفے وقفے سے لڑائی جاری رہی، جس میں فوج نے ہیلی کاپٹر اور ڈرونز کا استعمال کرتے ہوئے عسکریت پسندوں کی غیر متعین تعداد سے نمٹنے کی کوشش کی۔

جمعہ کی شام، جھڑپ کے آٹھویں روز، دو فوجی ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔ بھارتی فوج نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں تصدیق کی کہ آپریشن ہفتہ کو بھی جاری رہا، تاہم مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

(جاری ہے)

ایسوسی ایٹڈ پریس آزادانہ طور پر ان دعوؤں کی تصدیق نہیں کر سکا۔

کشمیر، جو بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک متنازعہ علاقہ ہے، 1989ء سے بھارت مخالف بغاوت کا مرکز رہا ہے۔ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں سرگرم عسکریت پسند خطے کو پاکستان کے ساتھ الحاق یا مکمل آزادی دلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بھارت ان کارروائیوں کو پاکستان کی پشت پناہی میں ہونے والی دہشت گردی قرار دیتا ہے، جب کہ پاکستان ان الزامات کو مسترد کرتا ہے اور کشمیریوں کی جدوجہد کو جائز آزادی کی تحریک قرار دیتا ہے۔

گزشتہ ماہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پارلیمنٹ میں بتایا تھا کہ فائرنگ کے تبادلے میں مارے جانے والے تین مشتبہ عسکریت پہلگام میں ہونے والے 'قتل عام‘ کے ذمہ دار تھے، جس میں دو درجن سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اُس واقعے نے بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو بڑھا دیا، جو اپریل میں پہلگام کے سیاحتی مقام پر ہونے والے حملے کے بعد اپنے عروج پر پہنچ گئی تھی۔ بعد ازاں 10 مئی کو امریکی ثالثی کے نتیجے میں جنگ بندی عمل میں آئی۔

2019 میں نئی دہلی کی جانب سے کشمیر کی نیم خودمختاری کے خاتمے کے بعد سے خطے میں اختلاف رائے اور شہری آزادیوں پر سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں، جب کہ انسداد بغاوت کی کارروائیوں میں بھی تیزی آئی ہے۔

ادارت: افسر اعوان

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر میں جاری آپریشن میں 2 بھارتی فوجی مارے گئے؛ کئی زیر علاج
  • اداکارہ نرما 11 سال بعد منظرِعام پر؛ مداحوں کی خوشی کا ٹھکانہ نہیں رہا
  • کولگام میں خونریز تصادم: دو بھارتی فوجی اور ایک جنگجو ہلاک
  • معرکہ حق میں افواج نے بھارت کو بدترین شکست دی، خوشی میں پوری قوم آج جشن منا رہی ہے، شرجیل میمن
  • حقیقی زندگی میں طلسماتی کہانی جیسا سماں باندھتی مشہور شاہی شادیاں
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی گاڑی گہری کھائی میں جاگری، 3اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی گاڑی گہری کھائی میں جاگری؛ 3 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی
  • اسرائیلیوں کا عظیم فرار؛ غاصب صیہونیوں کی "الٹی ہجرت" پر کنیسٹ بھی پریشان
  • بھارتی ریاست بہار کے الیکشن سے پتا چلے گا کہ بھارتی عوام کیا سوچتے ہیں، عبدالباسط
  • فیلڈ مارشل کے صدر بننے کی خبر جھوٹ، حملے پر جوابی کارروائی بھارت کے اندر گہرائی سے شروع ہو گی: ڈی جی آئی ایس پی آر