وزیراعلیٰ بلوچستان نے 4 کلیدی دفاتر میں ملازمین کی چھٹیوں پر پابندی لگادی
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
فائل فوٹو۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے 4 کلیدی دفاتر میں ملازمین کی چھٹیوں پر پابندی عائد کردی۔
کوئٹہ سے جاری اعلامیہ کے مطابق چھٹیوں پر پابندی وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ، چیف سیکریٹری آفس، محکمہ خزانہ اور منصوبہ بندی میں لگائی گئی ہے۔
اعلامیہ کے مطابق دفاتر میں چھٹیوں پر پابندی آئندہ بجٹ کی تیاری کے پیش نظر لگائی گئی ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بجٹ کی تیاری میں متعلقہ محکموں کی مکمل دستیابی اور استعداد ناگزیر ہے۔
انھوں نے کہا کہ ترقیاتی فنڈز کےضیاع کی روک تھام اور سخت نگرانی کا نظام وضع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ کفایت شعاری اور عوامی مفاد کو مدنظر رکھ کر بنایا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
دہشت گردوں کے خلاف سخت آپریشن کی ضرورت ہے ریاست کی رٹ چیلنج نہیں ہونے دیں گے، وزیراعلیٰ بلوچستان
اسلام آباد:وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف سخت آپریشن کی ضرورت ہے ریاست کی رٹ چیلنج نہیں ہونے دیں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سرفراز بگٹی نے کہا کہ کل ایک انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا تھا کل ہماری فورسز اس گھر تک پہنچیں جہاں دہشت گرد چھپے ہوئے تھے، فورسز پر اس گھر سے فائرنگ کی گئی، فائرنگ کے تبادلے میں دو دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ ایک دہشت گرد جہانزیب نے سرنڈر کیا جو ان کا ساتھی زندہ گرفتار ہوا یہ دہشت گرد دالبندین کے علاقے میں دہشت گردوں کی بھرتی کرتا تھا یہ ایک ہارڈ کور دہشت گرد گرفتار ہوا ہے یہ دالبندین میں اسلحہ سپلائی کرتا تھا۔
انہوں ںے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف سخت آپریشن کی ضرورت ہے ریاست کی رٹ چیلنج نہیں ہونے دیں گے، بلوچستان میں قیام امن کے لیے کام کررہے ہیں، دہشت گردوں کو کسی صورت رعایت نہیں دیں گے وہ نہتے شہریوں کو نشانہ بنارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد، بلوچوں کے نام پر اسٹیٹ کو ڈی اسٹیبلائزڈ کررہے ہیں کس نے کہا ہے کہ ہم نے مذاکرات نہیں کیے؟ ہم پر کوئی دباؤ نہیں تھا پھر بھی ہم نے مذاکرات کی کوشش کی مینگل صاحب اور مالک صاحب کی جماعتوں کے لوگ بھی ہمارے ساتھ تھے، ایک لوگ وہ ہیں جنہوں ںے بندوق نہیں اٹھائی اور ایک وہ ہیں جنہوں نے بندوق اٹھائی ہوئی ہے، اگر کوئی محروم ہے تو کیا وہ لوگوں کو قتل کرنا شروع کردے؟ یہ وائلنس کا کوئی جواز نہیں ہے، اسے ہم کبھی ناراض بلوچ اور کبھی محرومی کا نام دیتے ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ لاپتا افراد سے متعلق ماہ رنگ بلوچ پروپیگنڈا کررہی ہیں، ہم ریاست کے اندر ریاست بنانے نہیں دیں گے۔