افغانستان میں طالبان نے شطرنج پر بھی پابندی لگا دی
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 12 مئی 2025ء) شطرنج طالبان کی طرف سے پابندی کا شکار ہونے والے کھیلوں میں سے تازہ ترین کھیل ہے جب کہ خواتین کو بنیادی طور پر کھیلوں میں حصہ لینے سے بالکل روک دیا گیا ہے۔
کابل میں طالبان حکومت کے اسپورٹس ڈائریکٹوریٹ کے ترجمان اطل مشوانی نے اتوار کے روز اس پابندی کی وجہ یہ بتائی کہ شطرنج جوئے کا ذریعہ بن سکتی ہے، جو حکومت کے متعارف کردہ اخلاقی قوانین کے تحت غیر قانونی ہے۔
کرتے اور پگڑیاں: افغان طالب علموں کے لیے نیا لازمی یونیفارم
انہوں نے کہا کہ ’امر بالمعروف و نہی عن المنکر‘ قانون کے تحت یہ کھیل ممنوع ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس کھیل پر غیر معینہ مدت کے لیے پابندی عائد کر دی گئی ہے جب تک کہ اس کی اسلامی قوانین کے ساتھ مطابقت کا تعین نہیں کر لیا جاتا۔
(جاری ہے)
اطل مشوانی نے کہا، ''شطرنج کے کھیل کے حوالے سے کچھ مذہبی تحفظات بھی ہیں۔
جب تک ان تحفظات کو دور نہیں کیا جاتا، افغانستان میں شطرنج کا کھیل معطل رہے گا۔‘‘سزائے موت اسلامی قانون کا حصہ ہے، طالبان رہنما کا موقف
مشوانی کے مطابق افغانستان کی قومی شطرنج فیڈریشن نے تقریباً دو سال سے کوئی سرکاری تقریب یا مقابلہ منعقد نہیں کروائے اور قیادت کی سطح پر بھی کچھ مسائل درپیش تھے۔
طالبان نے اپنے وعدے پورے نہیں کیےکابل میں ایک کیفے کے مالک، جنہوں نے حالیہ برسوں میں شطرنج کے غیر رسمی مقابلوں کی میزبانی کی، کہا کہ وہ اس فیصلے کا احترام کریں گے لیکن اس سے ان کے کاروبار کو نقصان پہنچے گا۔
طالبان کا افغانستان، بال تک فروخت نہیں کر سکتے
عزیز اللہ گلزادہ نامی اس افغان باشندے نے کہا، ''ان دنوں نوجوانوں کی سرگرمیاں زیادہ نہیں ہیں، بہت سے لوگ روزانہ یہاں آتے ہیں۔‘‘
’’وہ ایک کپ چائے پیتے اور اپنے دوستوں کو شطرنج کے کھیل کا چیلنج دیتے۔‘‘
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ شطرنج دوسرے مسلم اکثریتی ممالک میں بھی کھیلی جاتی ہے۔
پچھلے سال طالبان حکام نے کھیلوں کے پیشہ وارانہ مقابلوں میں مکسڈ مارشل آرٹس پر یہ کہتے ہوئے پابندی لگا دی تھی کہ اس میں ''تشدد‘‘ ہے اور یہ ''اسلامی تعلیمات سے متصادم‘‘ ہے۔
افغانستان میں طالبان کی موجودہ حکومت 2021 میں اپنے اقتدار میں آنے کے بعد سے بتدریج سخت مذہبی قوانین اور ضوابط نافذ کرتی جا رہی ہے۔
ادارت: مقبول ملک
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
کھیل رہے تھے تو ہاتھ بھی ملانا چاہیے تھا، کانگریس رہنما ششی تھرور کی بھارتی ٹیم پر تنقید
بھارتی کانگریس رہنما ششی تھرور نے ایشیا کپ ٹورنامنٹ کے دوران بھارتی کرکٹرز کے پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملانے کے تنازعے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کھیل کو سیاسی تنازعات سے الگ رکھا جانا چاہیے۔
ششی تھرور نے کہا کہ اگر ہم پاکستان کے بارے میں اتنا شدت سے محسوس کرتے ہیں تو ہمیں کھیلنا ہی نہیں چاہیے تھا لیکن اگر ہم ان سے کھیل رہے ہیں تو کھیل کے جذبے کے تحت کھیلنا چاہیے اور ہمیں ان سے ہاتھ ملانا چاہیے تھا، بھارتی ٹیم منفی رویہ نہ اپنائے۔
یہ بھی پڑھیں: ہاتھ ملانے میں حرج نہیں تھا، سابق بھارتی کپتان اظہرالدین کی بھارتی ٹیم پر شدید تنقید
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے یہ پہلے بھی کیا ہے، 1999 میں جب کارگل کی جنگ جاری تھی اسی دن جب ہمارے سپاہی جان دے رہے تھے اس وقت ہم انگلینڈ میں ورلڈ کپ میں پاکستان کے خلاف کھیل رہے تھے۔ ہم نے تب بھی ان سے ہاتھ ملائے کیونکہ کھیل کا جذبہ ملکوں، فوجوں اور دیگر معاملات سے مختلف ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے اپوزیشن جماعت کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق بھارتی کپتان محمد اظہرالدین نے بھارتی کرکٹ ٹیم پر شدید تنقید کی تھی۔ انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ہاتھ ملانے میں کوئی حرج نہیں تھا۔ جب آپ میچ کھیل رہے ہوتے ہیں تو کھیل اخلاق و آداب کے مطابق ہونا چاہیے، مجھے معلوم نہیں کہ اس معاملے میں کیا مسئلہ تھا، میں واقعی سمجھ نہیں پا رہا کہ ہاتھ نہ ملانا کیوں ضروری سمجھا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی کپتان سوریا کمار کا مشتاق احمد سے مصافحہ، ’اب ان کی دیش بھگتی کہاں گئی‘
ان کا کہنا تھا کہ اگر ٹیم نے میچ کھیلنے کے لیے رضامندی ظاہر کی ہے، تو پھر مکمل جذبے اور عزت کے ساتھ کھیلنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب آپ احتجاج کی کیفیت میں کھیل رہے ہوں، تو بہتر ہے کہ کھیل ہی نہ ہو۔ احتجاج کے تحت کھیلنے کا کوئی مطلب نہیں۔ اگر کھیلنا ہے تو پورے جذبے کے ساتھ کھیلنا چاہیے۔ ورنہ کھیلنے کی ضرورت ہی نہیں ہے۔
یاد رہے کہ ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں بھارتی کپتان نے ٹاس کے بعد پاکستانی کپتان سے ہاتھ نہ ملایا، میچ کے بعد بھی بھارتی کھلاڑیوں نے پاکستانی کھلاڑیوں سے مصافحہ کرنے سے گریز کیا۔
اس سے قبل گروپ مرحلے کے میچ میں بھی دونوں ٹیموں کے کپتانوں نے ٹاس کے موقع پر ہاتھ نہیں ملایا تھا، پھر بعد ازاں میچ کے اختتام پر بھی بھارتی ٹیم نے پاکستانی ٹیم کے ساتھ ہاتھ ملانے سے گریز کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اظہر الدین انڈیا ہاتھ نہیں ملائے انڈین ٹیم پر تنقید ایشیا کپ پاکستان بمقابلہ انڈیا ششی تھرور کارگل