UrduPoint:
2025-05-12@19:46:48 GMT

افغانستان میں طالبان نے شطرنج پر بھی پابندی لگا دی

اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT

افغانستان میں طالبان نے شطرنج پر بھی پابندی لگا دی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 12 مئی 2025ء) شطرنج طالبان کی طرف سے پابندی کا شکار ہونے والے کھیلوں میں سے تازہ ترین کھیل ہے جب کہ خواتین کو بنیادی طور پر کھیلوں میں حصہ لینے سے بالکل روک دیا گیا ہے۔

کابل میں طالبان حکومت کے اسپورٹس ڈائریکٹوریٹ کے ترجمان اطل مشوانی نے اتوار کے روز اس پابندی کی وجہ یہ بتائی کہ شطرنج جوئے کا ذریعہ بن سکتی ہے، جو حکومت کے متعارف کردہ اخلاقی قوانین کے تحت غیر قانونی ہے۔

کرتے اور پگڑیاں: افغان طالب علموں کے لیے نیا لازمی یونیفارم

انہوں نے کہا کہ ’امر بالمعروف و نہی عن المنکر‘ قانون کے تحت یہ کھیل ممنوع ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس کھیل پر غیر معینہ مدت کے لیے پابندی عائد کر دی گئی ہے جب تک کہ اس کی اسلامی قوانین کے ساتھ مطابقت کا تعین نہیں کر لیا جاتا۔

(جاری ہے)

اطل مشوانی نے کہا، ''شطرنج کے کھیل کے حوالے سے کچھ مذہبی تحفظات بھی ہیں۔

جب تک ان تحفظات کو دور نہیں کیا جاتا، افغانستان میں شطرنج کا کھیل معطل رہے گا۔‘‘

سزائے موت اسلامی قانون کا حصہ ہے، طالبان رہنما کا موقف

مشوانی کے مطابق افغانستان کی قومی شطرنج فیڈریشن نے تقریباً دو سال سے کوئی سرکاری تقریب یا مقابلہ منعقد نہیں کروائے اور قیادت کی سطح پر بھی کچھ مسائل درپیش تھے۔

طالبان نے اپنے وعدے پورے نہیں کیے

کابل میں ایک کیفے کے مالک، جنہوں نے حالیہ برسوں میں شطرنج کے غیر رسمی مقابلوں کی میزبانی کی، کہا کہ وہ اس فیصلے کا احترام کریں گے لیکن اس سے ان کے کاروبار کو نقصان پہنچے گا۔

طالبان کا افغانستان، بال تک فروخت نہیں کر سکتے

عزیز اللہ گلزادہ نامی اس افغان باشندے نے کہا، ''ان دنوں نوجوانوں کی سرگرمیاں زیادہ نہیں ہیں، بہت سے لوگ روزانہ یہاں آتے ہیں۔‘‘

’’وہ ایک کپ چائے پیتے اور اپنے دوستوں کو شطرنج کے کھیل کا چیلنج دیتے۔‘‘

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ شطرنج دوسرے مسلم اکثریتی ممالک میں بھی کھیلی جاتی ہے۔

پچھلے سال طالبان حکام نے کھیلوں کے پیشہ وارانہ مقابلوں میں مکسڈ مارشل آرٹس پر یہ کہتے ہوئے پابندی لگا دی تھی کہ اس میں ''تشدد‘‘ ہے اور یہ ''اسلامی تعلیمات سے متصادم‘‘ ہے۔

افغانستان میں طالبان کی موجودہ حکومت 2021 میں اپنے اقتدار میں آنے کے بعد سے بتدریج سخت مذہبی قوانین اور ضوابط نافذ کرتی جا رہی ہے۔

ادارت: مقبول ملک

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

پاکستان، افغانستان اور چین کا سہ فریقی اجلاس، خطے کی صورتحال پر مشاورت

پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی جنگی صورتحال کے تناظر میں پاکستان، افغانستان اور چین کے اعلیٰ سطحی وفود پر مشتمل سہ فریقی اجلاس منعقد ہوا، جس میں خطے میں امن و استحکام اور سیکیورٹی تعاون کے امور پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔

اجلاس کی صدارت افغان وزیر خارجہ ملا امیر متقی نے کی جبکہ پاکستان کی نمائندگی سابق سفیر محمد صادق نے کی جو پاکستانی وفد کے سربراہ تھے۔ چین کی جانب سے افغانستان کے لیے چینی نمائندہ خصوصی نے اپنے وفد کی قیادت کی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں حالیہ جنگی کشیدگی، سرحدی سلامتی، عوامی تحفظ اور علاقائی تعاون کو فروغ دینے کے لیے اقدامات پر غور کیا گیا۔ فریقین نے خطے میں قیام امن، مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل اور یکطرفہ جارحیت سے گریز کی ضرورت پر زور دیا۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • جوئے کا شبہ، طالبان نے شطرنج کھیلنے پر پابندی عائد کر دی،کھیل اسلامی قانون کے منافی قرار
  • جوئے کا شُبہ؛ طالبان نے شطرنج کھیلنے پر پابندی عائد کر دی
  • افغانستان میں طالبان حکومت نے شطرنج پر پابندی عائد کر دی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا منشیات کی روک تھام کیلئے تعلیمی اداروں میں براہ راست ڈلیوری پر پابندی کا حکم
  • عالمی طاقتوں کا کھیل، شاہینوں نے بساط پلٹ دی
  • طالبان نے موسیقی بجانے پر 14 افراد کو گرفتار کرلیا
  • افغان طالبان نے گانے اور آلات موسیقی بجانے کے الزام میں 14 افراد کو گرفتار کرلیا
  • بھارت میں بنگلادیشی چینلز پر پابندی، حکام نے یوٹیوب سے وضاحت مانگ لی
  • پاکستان، افغانستان اور چین کا سہ فریقی اجلاس، خطے کی صورتحال پر مشاورت