UrduPoint:
2025-08-11@20:15:12 GMT

افغانستان میں طالبان نے شطرنج پر بھی پابندی لگا دی

اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT

افغانستان میں طالبان نے شطرنج پر بھی پابندی لگا دی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 12 مئی 2025ء) شطرنج طالبان کی طرف سے پابندی کا شکار ہونے والے کھیلوں میں سے تازہ ترین کھیل ہے جب کہ خواتین کو بنیادی طور پر کھیلوں میں حصہ لینے سے بالکل روک دیا گیا ہے۔

کابل میں طالبان حکومت کے اسپورٹس ڈائریکٹوریٹ کے ترجمان اطل مشوانی نے اتوار کے روز اس پابندی کی وجہ یہ بتائی کہ شطرنج جوئے کا ذریعہ بن سکتی ہے، جو حکومت کے متعارف کردہ اخلاقی قوانین کے تحت غیر قانونی ہے۔

کرتے اور پگڑیاں: افغان طالب علموں کے لیے نیا لازمی یونیفارم

انہوں نے کہا کہ ’امر بالمعروف و نہی عن المنکر‘ قانون کے تحت یہ کھیل ممنوع ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس کھیل پر غیر معینہ مدت کے لیے پابندی عائد کر دی گئی ہے جب تک کہ اس کی اسلامی قوانین کے ساتھ مطابقت کا تعین نہیں کر لیا جاتا۔

(جاری ہے)

اطل مشوانی نے کہا، ''شطرنج کے کھیل کے حوالے سے کچھ مذہبی تحفظات بھی ہیں۔

جب تک ان تحفظات کو دور نہیں کیا جاتا، افغانستان میں شطرنج کا کھیل معطل رہے گا۔‘‘

سزائے موت اسلامی قانون کا حصہ ہے، طالبان رہنما کا موقف

مشوانی کے مطابق افغانستان کی قومی شطرنج فیڈریشن نے تقریباً دو سال سے کوئی سرکاری تقریب یا مقابلہ منعقد نہیں کروائے اور قیادت کی سطح پر بھی کچھ مسائل درپیش تھے۔

طالبان نے اپنے وعدے پورے نہیں کیے

کابل میں ایک کیفے کے مالک، جنہوں نے حالیہ برسوں میں شطرنج کے غیر رسمی مقابلوں کی میزبانی کی، کہا کہ وہ اس فیصلے کا احترام کریں گے لیکن اس سے ان کے کاروبار کو نقصان پہنچے گا۔

طالبان کا افغانستان، بال تک فروخت نہیں کر سکتے

عزیز اللہ گلزادہ نامی اس افغان باشندے نے کہا، ''ان دنوں نوجوانوں کی سرگرمیاں زیادہ نہیں ہیں، بہت سے لوگ روزانہ یہاں آتے ہیں۔‘‘

’’وہ ایک کپ چائے پیتے اور اپنے دوستوں کو شطرنج کے کھیل کا چیلنج دیتے۔‘‘

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ شطرنج دوسرے مسلم اکثریتی ممالک میں بھی کھیلی جاتی ہے۔

پچھلے سال طالبان حکام نے کھیلوں کے پیشہ وارانہ مقابلوں میں مکسڈ مارشل آرٹس پر یہ کہتے ہوئے پابندی لگا دی تھی کہ اس میں ''تشدد‘‘ ہے اور یہ ''اسلامی تعلیمات سے متصادم‘‘ ہے۔

افغانستان میں طالبان کی موجودہ حکومت 2021 میں اپنے اقتدار میں آنے کے بعد سے بتدریج سخت مذہبی قوانین اور ضوابط نافذ کرتی جا رہی ہے۔

ادارت: مقبول ملک

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

وزیراعلیٰ گنڈا پور کی میزبانی میں جرگہ، افغانستان کیساتھ تجارتی راستے کھولنے کا مطالبہ

پشاور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈا پور کی میزبانی میں امان و امان سے متعلق جرگہ ہوا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہا امن کے لئے حکومت سے تعاون کے لئے تیار ہیں۔ امن ہوگا تو ترقی ہوگی۔ افغانستان سے مذاکرات کیلئے تمام سٹک ہولڈرز پر مشتمل بااختیار جرگہ تشکیل دیا جائے۔ جرگے کے شرکاء نے مطالبہ کیا کہ عوام کے روزگار افغانستان سے تجارتی راستے کھولے جائیں کرم کا امن افغانستان کے ساتھ جڑا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ: خوراک کا حصول موت کا کھیل جبکہ ہسپتالوں میں گنجائش سے زیادہ مریض
  • انگور اڈہ میں این ایل سی بارڈر ٹرمینل کو باضابطہ طور پر کسٹمز پورٹ کا درجہ دے دیا گیا
  • خیبر پختونخوا: باجوڑ قومی جرگے اور طالبان میں مذاکرات بے نتیجہ، آپریشن شروع
  • بچی سے زیادتی کا الزام، بھارتی کرکٹر پر بڑی پابندی لگ گئی
  • محکمہ کھیل سندھ کے زیراہتمام کراچی میں ساحل سمندر پر منی میراتھن کا انعقاد
  • وزیراعلیٰ گنڈا پور کی میزبانی میں جرگہ، افغانستان کیساتھ تجارتی راستے کھولنے کا مطالبہ
  • وطن لوٹنے والے افغان مہاجرین کو آبادکاری میں عالمی توجہ کی ضرورت
  • افغانستان میں طالبان نے گھریلو بیوٹی پارلرز بھی بند کرا دیے
  • عالمی پابندی کا شکار رہنے والی قومی پرواز 20 گھنٹے تاخیر کا شکار، پاکستانی فرانس ایئر پورٹ پر پھنس گئے
  • کشمیر میں 25 کتابوں پر پابندی تاریخ کو مٹانے کا ذریعہ نہیں بن سکتی ہے، آغا سید حسن الموسوی