مری: ن لیگ کے 3 بڑے رہنماؤں کی ملاقات، ملکی سیاسی صورتحال پر اہم مشاورت
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے 3 مرکزی رہنما نواز شریف، وزیراعظم شہباز شریف اور مریم نواز مری میں موجود ہیں، جہاں انہوں نے ملکی سیاسی صورتحال، حکومتی امور اور پارٹی کے اہم مسائل پر مشاورت کی۔
ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں رانا ثناء اللہ اور سعد رفیق بھی شریک ہوئے جبکہ پنجاب میں ہونے والے ضمنی انتخابات اور خواجہ آصف کے معاملے پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
مزید پڑھیں: صدر مملکت آصف زرداری کو عہدے سے ہٹانے کی خبریں، خواجہ آصف بھی بول پڑے
وفاقی اور پنجاب حکومت کی کارکردگی پر بھی رہنماؤں نے اپنی رائے کا اظہار کیا اور آئندہ حکمت عملی پر غور و خوض کیا گیا۔ اس ملاقات کو ن لیگ کی سیاسی سمت کے تعین میں اہم قرار دیا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان مسلم لیگ ن مری مریم نواز نواز شریف، وزیراعظم شہباز شریف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان مسلم لیگ ن مریم نواز نواز شریف وزیراعظم شہباز شریف
پڑھیں:
ٹرمپ کی مسلم اور عرب رہنماؤں سے ملاقات، غزہ صورتحال پر گفتگو
امریکی صدر سے ملاقات میں پاکستان، ترکیہ، قطر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر، اردن اور انڈونیشیا کے سربراہان نے شرکت کی۔ مسلمان ممالک کے رہنماؤں نے غزہ میں جنگ بندی پر تجاویز پیش کیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اسلامی مملکت کے سربراہان سے ملاقات ختم ہوگئی۔ ملاقات میں غزہ سمیت مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی مسلم ملکوں کے سربراہوں سے ملاقات تقریباً 50 منٹ تک جاری رہی، ملاقات کے بعد رہنماء بات چیت کئے بغیر ہی روانہ ہوگئے۔ امریکی صدر سے ملاقات میں پاکستان، ترکیہ، قطر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر، اردن اور انڈونیشیا کے سربراہان نے شرکت کی۔ مسلمان ممالک کے رہنماؤں نے غزہ میں جنگ بندی پر تجاویز پیش کیں۔
اس موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ غزہ جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں اور غزہ سے تمام اسرائیلی قیدیوں کی واپسی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ پر ہونے والی میٹنگ کامیاب ہونے کی امید ہے، روس کو بھی جنگ روکنا ہوگی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ اسلامی ملکوں کے سربراہوں سے ملاقات اعزاز ہے، آپ سب نے بہترین کام کیا، جو قابل تعریف ہے۔ دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردوان نے امریکی صدر اور مسلم ممالک کے رہنماؤں کی ملاقات کو نہایت مفید قرار دیا ہے۔