وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہےکہ’اس وقت میرے ملک کو شدید مون سون بارشوں، کلاؤڈ برسٹ اور سیلاب کا سامنا ہے۔ ان قدرتی آفات نے پاکستان میں 50 لاکھ سے زائد افراد کو متاثر کیا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے بدھ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر موسمیاتی تبدیلی سے متعلق سمٹ سے اپنے خطاب میں کہا کہ ’عالمی سطح پر کاربن گیسز کے اخراج میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے لیکن ہم اس کے بہت زیادہ اثرات کا سامنا کر رہے ہیں۔ اس سے سنہ 2020 کے سیلاب میں ہم 30 ارب ڈالر کا نقصان اٹھا چکے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہم پورے عزم کے ساتھ کلائمیٹ ایجنڈا پر عمل درآمد پر کاربند ہیں۔ پاکستان گرین ہاؤس گیسز کے اخراج میں سنہ 2023 تک 15 فیصد تک کمی لانے پر کام کر رہا ہے جبکہ ہمارا مجموعی ہدف اس اخراج میں 50 فیصد کمی لانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’قابل تجدید توانائی کے ذرائع پر کام ہو رہا ہے اور شمسی توانائی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ’مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہم قابل تجدید توانائی اور ہائیڈوپاورز کو سنہ 2035 تک 62 فیصد تک بڑھا لیں گے۔ اس کے علاوہ 2030 ایٹمی توانائی کو 1200 میگاواٹ تک کر لیں گے۔  ہم 2030 تک 30 فیصد ٹرانسپورٹ کو ماحول دوست توانائی پر منتقل کر دیں گے اور اس کے لیے ملک میں تین ہزار چارجنگ سٹیشنز قائم کریں گے۔ ماحول دوست زراعت کو فروغ دیں گے اور ایک ارب درخت لگائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان موسمیاتی بحران کو حل کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ ہم عالمی برادری سے توقع رکھتے ہیں کہ ہم سب کے مستقبل کی خاطر اپنے وعدوں کو ایفاء کرے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ’میری آخری لائن یہ ہے کہ قرض، اور قرض اور ان پر مزید قرض مسئلے کا حل نہیں ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نے کہا

پڑھیں:

قرض، قرض اورمزید قرض، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کا حل نہیں: شہبازشریف

نیویارک ( نیوزڈیسک) وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا کہ قرض، قرض اورمزید قرض، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کا حل نہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے واضح کیا کہ قرض موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کا حل نہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں متبادل توانائی اور گرین انرجی کو فروغ دیا جارہا ہے، ماحولیاتی تحفظ کےلیے ترجیحی بنیادوں پر شجرکاری کی جارہی ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثرہ ملکوں میں شامل ہے، 2022 کے سیلاب میں پاکستان نے 30 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان اٹھایا۔

وزیرعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان عالمی ماحولیاتی بحران کی بہتری میں ہاتھ بٹانے کو تیار ہے مگر عالمی برادری بھی اس سلسلے میں اپنے وعدےپورے کرے۔ قرض، قرض اور مزید قرض مسئلے کاحل نہیں۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے نئے قومی منصوبوں کا اعلان
  • ماحولیاتی تباہی کا بوجھ ہم اٹھا رہے ہیں، قصور بڑے ممالک کا ہے:وزیراعظم شہباز شریف  
  • پاکستان کاربن گیسسز کے اخراج میں حصہ نہ ہونے کے باوجود موسمیاتی تبدیلی سے شدید متاثرہ ممالک میں شامل ہے۔وزیر اعظم شہباز شریف
  • قرض، قرض اورمزید قرض، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کا حل نہیں: شہبازشریف
  • شہباز شریف کا عالمی برادری سے کلائمیٹ فائنانس کے وعدے پورے کرنے کا مطالبہ
  • ماحولیاتی تباہی کا بوجھ ہم اٹھا رہے ہیں، قصور بڑے ممالک کا ہے، شہباز شریف
  • آئی ایم ایف جائزے میں سیلاب کے اثرات کو بھی شامل کرے، قرض مسئلہ کا حل نہیں، پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید ترین متاثر: شہباز شریف
  • عالمی بینک نے پاکستان میں غربت سے متعلق رپورٹ جاری کردی
  • وزیراعظم شہباز شریف نیویارک میں پاکستان کا مؤقف اجاگر کریں گے، عالمی رہنماؤں سے اہم گفتگو متوقع