آئی آر ایس پشاور اور سراپا کا باہمی تعاون کا معاہدہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور( کامرس ڈیسک) ) تعلیم و تحقیق کے شعبے میں باہمی تعاون کے فروغ کے لیے سینٹر فار ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ پالیسی اینالیسس (سراپا) اور انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل اسٹڈیز (آئی آر ایس) پشاور کے مابین گزشتہ روز مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے گئے۔آئی آر ایس کے دفتر پشاور میں منعقد ہونے والی اس تقریب میں ڈائریکٹر آئی آر ایس ڈاکٹر محمد اقبال خلیل اور ڈائریکٹر سراپا صاحبزادہ وسیم حیدر نے معاہدے پر دستخط کیے۔ اس یادداشت کے تحت دونوں اداروں نے تعلیمی تحقیق، پالیسی سازی، اور تعلیمی اشتراک کے مختلف شعبوں میں باہمی طور پر کام کرنے پر اتفاق کیا۔اس شراکت داری کا مقصد شواہد پر مبنی تعلیمی پالیسیوں کا فروغ، مشترکہ تحقیقی منصوبوں کی تکمیل، سیمینارز، ورکشاپس اور تربیتی پروگرامز کا انعقاد، اور دونوں اداروں کے مابین علم و تجربے کے تبادلے اور طلبہ کی شمولیت کو فروغ دینا ہے۔ڈائریکٹر سراپا وسیم حیدر نے کہا کہ یہ مشترکہ معاہدہ پاکستان میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے اور طلبہ و تعلیمی اداروں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے دونوں اداروں کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کو ان کی پیشہ وارانہ ترقی کے لیے انٹرن شپ کے مواقع بھی فراہم کیے جائیں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ا ئی ا ر ایس
پڑھیں:
پاکستان اور ترکیے کا انسداد دہشت گردی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا فیصلہ
اسلام آباد:پاکستان اور ترکیے کی وزارت داخلہ نے مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید فعال کرنے کے لیے جوائنٹ ورکنگ گروپ کے قیام پر اتفاق کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترکیے کے وزیر داخلہ علی یرلیکایا پاکستان کے دورے پر اسلام آباد پہنچے اور وفاقی وزارت داخلہ آئے جہاں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ان کا پرتپاک استقبال کیا اور دونوں فریقین کے درمیان وفود کی سطح پر ون ٹو ون ملاقات ہوئی۔
ملاقات میں پاک-ترکیہ تعلقات، انسداد دہشت گردی، انسداد منشیات، انسانی اسمگلنگ، بارڈر سیکیورٹی، سائبر کرائم، کوسٹ گارڈ اور پولیس کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور دونوں ممالک کی وزارت داخلہ کے مابین تعاون کو مزید فعال کرنے کے لیے جوائنٹ ورکنگ گروپ کے قیام پر اتفاق کیا گیا۔
فیصلہ کیا گیا کہ ورکنگ گروپ ہر سال چار مرتبہ ملاقات کرے گا، دونوں ممالک کا انسداد دہشت گردی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا بھی فیصلہ ہوا۔
وزیر داخلہ ترکیہ علی یرلیکایا نے کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی ترکیہ کی سیکیورٹی سے الگ نہیں ہے اور اس موقع پر انہوں نے پاکستان کے انسداد دہشت گردی اور انسداد منشیات کے شعبوں میں فعال کردار کو سراہا۔
ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین امیگریشن، انسداد منشیات اور انسانی اسمگلنگ کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ اور غیر قانونی امیگریشن ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے، اس کے سدباب کے لیے مل کر کام کرنا ہو گا۔
اس موقع پر پاکستان کی جانب سے انٹر پول کے انتخابات میں ترکیہ کی بھر پور حمایت کا اعلان کیا گیا۔
محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان کی اینٹی نارکوٹکس فورس محدود وسائل کے باوجود قابل ستائش کام کر رہی ہے، گزشتہ پانچ سال میں پاکستان سے ترکیہ منشیات اسمگلنگ کا ایک بھی کیس سامنے نہیں آیا۔
ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین پولیس ٹریننگ کے شعبے میں بھی تعاون بڑھانے، مختلف شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ حاصل کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
وزیر داخلہ ترکیہ علی یرلیکایا نے کہا کہ ترکیہ پاکستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور تمام شعبوں میں تعلقات کو آگے بڑھانے کا خواہاں ہے اور جوائنٹ ورکنگ گروپ کے قیام سے دونوں ممالک کے مابین تعاون کو فروغ ملے گا۔
ترک وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے پاکستان میں شان دار مہمان نوازی پر پاکستانی ہم منصب کا شکریہ ادا کیا۔