2025-06-23@22:22:49 GMT
تلاش کی گنتی: 6
«بلیک ہولز»:
دہائیوں سے سائنس دانوں کا اس بات پر اتفاق رہا ہے کہ یہ کائنات ایک بہت بڑے دھماکے بِگ بینگ کے نتیجے میں وجود میں آئی ہے۔ لیکن اب محققین کے ایک گروہ نے متنازع دعویٰ کیا ہے کہ اس کائنات کے وجود میں آنے کے متعلق ہم جو بھی کچھ سمجھتے ہیں عین ممکن ہے وہ سب غلط ہو۔ ایک نئے تحقیقی مقالے میں یونیورسٹی آف پورٹس ماؤتھ کے پروفیسر اینرکے گیزٹاناگا اور ان کے شریک مصنفین نے ’بلیک ہول یونیورس‘ کا ایک نیا نظریہ پیش کیا ہے۔ محققین نے دعویٰ کیا کہ یہ کائنات ایک گریویٹیشنل کرنچ کے سبب وجود میں آئی، جس سے ایک بہت بڑا بلیک ہول بنا اور پھر اس نے اِجرام اُگلے۔ پروفیسر اینریکے...
نیویارک(اوصاف نیوز)عظیم الجثہ بلیک ہول 20 سال بعد متحرک ہوگیا، ماہرین فلکیات میں ہلچل مچ گئی،سائنسدانوں نے ایک ایسا شاندار فلکیاتی واقعہ ریکارڈ کیا جو پہلے کبھی براہِ راست نہیں دیکھا گیا۔ ایک خاموش بلیک ہول اچانک متحرک ہو گیا۔ یہ واقعہ کہکشاں SDSS1335+0728 میں پیش آیا، جو زمین سے تقریباً 300 ملین نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے۔ گزشتہ دو دہائیوں سے یہ کہکشاں پرسکون اور غیر متحرک نظر آتی تھی، لیکن 2019 کے آخر میں اس کی چمک میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا۔ یہ کہکشاں جس کا مرکز ایک عظیم بلیک ہول ہے (جس کا وزن سورج کے مقابلے میں دس لاکھ گنا زیادہ ہے)، اچانک الٹرا وائلٹ، آپٹیکل، اور انفراریڈ روشنی خارج کرنے لگی...
بلیک ہول کی خوراک بنتے سورج کے حیرت انگیز مناظر ٹیلی اسکوپ میں قید ہوگئے جس نے سائنسدانوں کو حیران کردیا۔ ایک خوفناک دریافت جو سائنسی افسانے کی طرح لگی، حال ہی میں ماہرین فلکیات نے ناسا کے ہبل اسپیس ٹیلی اسکوپ کا استعمال کرتے ہوئے کئی میل دور ایک بہت بڑے بلیک ہول کو دیکھنے میں کامیاب ہوئے جو زمین سے 600 ملین نوری سال کی دوری پر سورج کو نگلنے کے عمل کے دوران دیکھا گیا۔ یہ حیران کن واقعہ جسے ٹائیڈل ڈسٹرکشن ایونٹ (TDE) کہا جاتا ہے اور جس کا نام AT2024tvd رکھا گیا ہے،ہماری کہکشاں سے کئی میلوں دور پیش آیا، جس نے گھومتے ہوئے بلیک ہولز کی ایک ایسی پاپولیشن کو بے نقاب کیا جو...
بلیک ہولز سائنسی دریافتوں کے میدان میں ایک پراسرار لیکن سادہ فلکیاتی قوتیں ہیں۔ لیکن کبھی سوچیں کہ اگر ہم ان بلیک ہولز میں چلے جائیں تو ہمارا کیا بنے گا۔ ہماری کائنات کے مرکز میں، 40 لاکھ سورجوں کے مساوی بڑے پیمانے پر ایک بلیک ہول موجود ہے۔ اگرچہ انسان کبھی بھی بلیک ہول کے ساتھ رابطے میں نہیں آیا لیکن یہ موضوع طویل عرصے سے تحقیق اور غیر معمولی تجسس کا باعث رہا ہے۔ محققین کے مطابق، انسان کے بلیک ہول میں جانے کے نتائج کا انحصار بہت سے عوامل پر ہوگا، خاص طور پر بلیک ہول کی کمیت یا سائز۔ عام طور پر، سائنسی برادری اس بات پر متفق ہے کہ اگر کوئی شخص کسی بڑے بلیک...
اسلام آباد( نیوز ڈیسک) ماہرین فلکیات نے ایک نہایت دیوقامت بلیک ہول دریافت کیا ہے جس کا حجم سورج سے 36 ارب گنا زیادہ ہے، یہ بلیک ہول ایک دور دراز کہکشاں LRG 3-757 کے مرکز میں واقع ہے ، اس دریافت کا سہرا برازیل کی یونیورسٹی فیڈرل ڈو ریو گرانڈے ڈو سُل کے سائنسدان کارلوس میلو کارنیرو اور ان کی ٹیم کے سر جاتا ہے۔ یہ تحقیق “کوسمک ہارس شو گریویٹیشنل لینز” نامی نظام کا مطالعہ کرتے ہوئے سامنے آئی، یہ سسٹم زمین سے ساڑھے پانچ ارب نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے،اس قسم کے بلیک ہولز کو “الٹرا میسو بلیک ہول” کہا جاتا ہے کیونکہ یہ عام سپر میسو بلیک ہولز سے بھی کئی گنا زیادہ...
فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 7 رکنی آئینی بینچ کر رہا ہے۔ فوجی عدالت سے سزا یافتہ مجرم جنید رزاق کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ لیاقت حسین کیس آرٹیکل 10 اے سے پہلے کاہےجبکہ1975 میں ایف بی علی کیس میں پہلی دفعہ 2 ون ڈی ون کا ذکر ہوا۔ یہ بھی پڑھیں: فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل: عام شہری کے گھر گھسنا بھی جرم ہے، جسٹس جمال مندوخیل کے ریمارکس جسٹس جمال خان مندوخیل کا کہنا تھا کہ اگر بنیادی حقوق دستیاب نہ ہوں اور کسی ایکٹ کے ساتھ ملا لیا جائے،...