Daily Ausaf:
2025-09-18@13:43:15 GMT

سورج سے 36 ارب گنا بڑا بلیک ہول دریافت

اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT

اسلام آباد( نیوز ڈیسک) ماہرین فلکیات نے ایک نہایت دیوقامت بلیک ہول دریافت کیا ہے جس کا حجم سورج سے 36 ارب گنا زیادہ ہے، یہ بلیک ہول ایک دور دراز کہکشاں LRG 3-757 کے مرکز میں واقع ہے

، اس دریافت کا سہرا برازیل کی یونیورسٹی فیڈرل ڈو ریو گرانڈے ڈو سُل کے سائنسدان کارلوس میلو کارنیرو اور ان کی ٹیم کے سر جاتا ہے۔ یہ تحقیق “کوسمک ہارس شو گریویٹیشنل لینز” نامی نظام کا مطالعہ کرتے ہوئے سامنے آئی،

یہ سسٹم زمین سے ساڑھے پانچ ارب نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے،اس قسم کے بلیک ہولز کو “الٹرا میسو بلیک ہول” کہا جاتا ہے کیونکہ یہ عام سپر میسو بلیک ہولز سے بھی کئی گنا زیادہ بڑے ہوتے ہیں۔
سائنسی مقالے میں بتایا گیا ہے کہ ہر بڑی کہکشاں کے مرکز میں سپر میسو بلیک ہول موجود ہوتا ہے اور اس کا حجم کہکشاں کی ڈویلپمنٹ کے ساتھ ساتھ بڑھتا ہے۔
پاکستان میں دراندازی: ہلاک دہشتگرد افغانستان ملٹری اکیڈمی کا کمانڈر نکلا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

اب چشمہ لگانے کی ضرورت نہیں! سائنسدانوں نے نظر کی کمزوری کا نیا علاج دریافت کرلیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سائنسدانوں نے ایسے آئی ڈراپس تیار کیے ہیں جو دور کی نظر کی کمزوری یا پریسبیوپیا — وہ مرض جس میں کروڑوں افراد قریب کی چیزیں دیکھنے میں مشکل محسوس کرتے ہیں — کے لیے ایک آسان اور غیر جراحی (بغیر آپریشن) علاج فراہم کرسکتے ہیں۔

اب تک اس بیماری کا علاج صرف عینک یا سرجری کے ذریعے ہی ممکن تھا، مگر نئی تحقیق کے مطابق روزانہ دو بار یہ ڈراپس استعمال کرنے سے مریضوں کی بینائی بہتر بنائی جاسکتی ہے۔

کوپن ہیگن میں منعقدہ یورپین سوسائٹی آف کیٹریکٹ اینڈ ریفریکٹیو سرجنز (ESCRS) کی کانفرنس میں پیش کی گئی تحقیق میں بتایا گیا کہ ان ڈراپس کے استعمال سے مریضوں کی قریب کی نظر میں نمایاں بہتری دیکھی گئی اور یہ اثر دو سال تک برقرار رہا۔

یہ ڈراپس پائلَکارپین (pilocarpine) اور ڈائکلوفینَک (diclofenac) پر مشتمل ہیں۔ پائلَکارپین آنکھ کی پتلی کو سکیڑ کر فوکس کو بہتر کرتا ہے، جبکہ ڈائکلوفینَک آنکھ میں سوزش کم کرتا ہے۔

ارجنٹینا میں 766 مریضوں پر کی گئی تحقیق میں پائلَکارپین کی تین مختلف مقداریں (1٪، 2٪، 3٪) استعمال کی گئیں۔ نتائج سے ظاہر ہوا کہ 1٪ ڈراپس استعمال کرنے والے تقریباً تمام مریض آئی چارٹ پر دو یا زیادہ لائنیں پڑھنے لگے، جبکہ 3٪ ڈراپس استعمال کرنے والے 84٪ مریض تین یا زیادہ لائنیں پڑھنے کے قابل ہوگئے۔

تحقیق کی نگران ڈاکٹر جیوانا بینوزی کے مطابق ایک گھنٹے کے اندر مریضوں کی نظر میں بہتری آنا شروع ہوگئی۔ ان کے بقول: “یہ علاج ہر فاصلے پر فوکس کو بہتر کرتا ہے۔”

البتہ ماہرین نے خبردار کیا کہ ڈراپس کے کچھ سائیڈ افیکٹس بھی سامنے آئے ہیں جن میں وقتی طور پر دھندلا پن، ہلکی جلن اور سر درد شامل ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ بڑے پیمانے پر استعمال سے قبل طویل المدتی نتائج کا مزید جائزہ لینا ضروری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جنوب مشرقی ایشیا میں مصر سے بھی زیادہ پرانی ممیاں دریافت
  • کیا زمین کی محافظ اوزون تہہ بچ پائے گی، سائنسدانوں اور اقوام متحدہ نے تازہ صورتحال بتادی
  • قومی اداروں کی اہمیت اور افادیت
  • پی ٹی آئی کے سینئر رہنما قاضی انور کی پارٹی قیادت پر تنقید
  • مجھے کرینہ کپور سے ملایا جاتا ہے: سارہ عمیر
  • ایشیا کپ میں ہاتھ نہ ملانے کا تنازعہ، اس حوالے سے کرکٹ قوانین کیا ہیں؟
  • ابوظبی کے سر بنی یاس جزیرے پر 1400 سال پرانی صلیب کی حیرت انگیز دریافت
  • اب چشمہ لگانے کی ضرورت نہیں! سائنسدانوں نے نظر کی کمزوری کا نیا علاج دریافت کرلیا